مندرجات کا رخ کریں

"قارون" کے نسخوں کے درمیان فرق

178 بائٹ کا اضافہ ،  25 مئی 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 27: سطر 27:
گزر زمان کے ساتھ قارون نے خدا کی نافرمانی شروع کی جس کی وجہ سے وہ خدا کے عذاب میں مبتلا ہو کر اس دنیا سے چل بسے۔ [[توریت]] میں قارون کی داستان اور اس کا حضرت موسیؑ کے ساتھ ہونے والی کشمکش کا تذکرہ آیا ہے۔
گزر زمان کے ساتھ قارون نے خدا کی نافرمانی شروع کی جس کی وجہ سے وہ خدا کے عذاب میں مبتلا ہو کر اس دنیا سے چل بسے۔ [[توریت]] میں قارون کی داستان اور اس کا حضرت موسیؑ کے ساتھ ہونے والی کشمکش کا تذکرہ آیا ہے۔


==تعارف==<!--
==تعارف==
قارون بن یصْہُرَ<ref>طبری، تاریخ طبری،۱۳۸۷ق، ج ۱،ص ۴۴۳</ref> از جملہ افراد مشہور زمان حضرت موسی(ع) کہ چہار بار در قرآن از او نام بردہ شدہ است.<ref>سورہ قصص، آیات ۷۶ و ۷۹؛ سورہ عنکبوت، آیہ ۳۹؛ سورہ غافر، آیہ ۲۴.</ref>
قارون بن یصْہُرَ<ref>طبری، تاریخ طبری،۱۳۸۷ق، ج ۱،ص ۴۴۳</ref> حضرت موسیؑ کے دور کے مشہور افراد میں سے ہے جن کا نام قرآن میں چار مقامات پر آیا ہے۔<ref>سورہ قصص، آیات ۷۶ و ۷۹؛ سورہ عنکبوت، آیہ ۳۹؛ سورہ غافر، آیہ ۲۴.</ref>


با اینکہ قارون از [[بنی اسرائیل]] بود<ref>سورہ قصص، آیہ ۷۶.</ref> و طبق برخی منابع پسر عموی حضرت موسی<ref>ابن أبی حاتم، تفسیر القرآن العظیم، ۱۴۱۹ق، ج۹، ص۳۰۰</ref> و طبق برخی منابع دیگر پسر خالہ<ref>طبرسی، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۲ش، ج۷، ص۴۱</ref> وی بہ شمار می‌رفت، اما در جزو مخالفان حضرت موسی(ع) شد. قرآن او را در بدکاری در ردیف فرعون و ہامان قرار دادہ است: «وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسی بَِایتِنَا وَ سُلْطَانٍ مُّبِینٍ*إِلی فِرْعَوْنَ وَ ہَامَانَ وَ قَارُونَ فَقَالُواْ سَاحِرٌ کذَّاب؛ و بہ راستی موسی را با معجزات خود و برہانی آشکار فرستادیم،* بہ سوی فرعون و ہامان و قارون، ولی [آنان] گفتند: (موسی) جادوگری بسیار دروغگوست».<ref>غافر،‌ ۲۳-۲۴.</ref> برخی منابع قارون را عامل فرعون بر [[بنی‌اسرائیل]] دانستہ‌اند کہ بر ایشان ظلم بسیار کرد.<ref> بغوی، معالم التنزیل فی تفسیر القرآن، ۱۴۲۰ق، ج۳، ص۵۴۳</ref> برخی از مفسران، قارون را از جملہ مصادیق آیہ: «الَّذِینَ آذَوْا مُوسی؛ کسانی کہ موسی را اذیت کردند»<ref>سورہ احزاب، آیہ ۶۹.</ref> دانستہ‌اند.<ref>زمخشری، الکشاف عن حقائق غوامض التنزیل، ۱۴۰۷، ج۳، ص۵۶۳.</ref>
اگرپہ قارون [[بنی اسرائیل]] میں سے تھا<ref>سورہ قصص، آیہ ۷۶.</ref> اور بعض منابع کے مطابق حضرت موسی کے بھتیجے تھے<ref>ابن أبی حاتم، تفسیر القرآن العظیم، ۱۴۱۹ق، ج۹، ص۳۰۰</ref> جبکہ بعض منابع کے مطابق بہانجے تھے<ref>طبرسی، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۲ش، ج۷، ص۴۱</ref> لیکن وہ حضرت موسی کے مخالفین میں سے تھا۔ قرآن میں اسے فرعون اور ہامان کے ساتھ بدکاروں میں قرار دیتے ہیں: <font color=green>{{حدیث|وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسی بَِایتِنَا وَ سُلْطَانٍ مُّبِینٍ*إِلی فِرْعَوْنَ وَ ہَامَانَ وَ قَارُونَ فَقَالُواْ سَاحِرٌ کذَّاب؛|ترجمہ=اور ہم نے موسٰی علیھ السّلام کو اپنی نشانیوں اور روشن دلیل کے ساتھ بھیجا ہے، فرعون، ہامان اور قارون کی طرف تو ان سب نے کہہ دیا کہ یہ جادوگر اور جھوٹے ہیں}}</font><ref>غافر،‌ ۲۳-۲۴.</ref> بعض منابع قارون کو [[بنی‌اسرائیل]] پر فرعون کا داروغہ قرار دیتے ہیں جس نے ان پر بہت زیادہ ظلم و ستم روا رکھا۔<ref> بغوی، معالم التنزیل فی تفسیر القرآن، ۱۴۲۰ق، ج۳، ص۵۴۳</ref> بعض مفسرین قارون کو آیت: <font color=green>{{حدیث|الَّذِینَ آذَوْا مُوسی|ترجمہ=جنہوں نے موسی کو اذیت پہنجائی}}</font><ref>سورہ احزاب، آیہ ۶۹.</ref> کے مصادیق میں شمار کرتے ہیں<ref>زمخشری، الکشاف عن حقائق غوامض التنزیل، ۱۴۰۷، ج۳، ص۵۶۳.</ref>


==ثروت قارون==
==قارون کی دولت==<!--
قرآن؛ ثروت قارون را چنین توصیف می‌کند: «وَ آتَیناہُ مِنَ الْکنُوزِ ما إِنَّ مَفاتِحَہُ لَتَنُوأُ بِالْعُصْبَۃِ أُولِی الْقُوَّۃِ؛ ما آن‌قدر از گنج‌ہا بہ او دادہ بودیم کہ حمل کلیدہای آن برای یک گروہ زورمند مشکل بود».<ref>سورہ قصص، آیہ ۷۶.</ref> {{یادداشت| در معنای این آیہ اختلاف وجود دارد؛ برخی از مفسران تعبیر «مَفاتِحَ» را اشارہ بہ اصل صندوق‌ہا دانستہ‌اند. بہ این ترتیب مفہوم آیہ چنین می‌شود کہ قارون آن قدر طلا و نقرہ و اموال گرانبہا و قیمتی داشت کہ صندوق آنہا را، گروہی از مردان نیرومند بہ زحمت جابجا می‌کردند.<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴، ج۱۶، ص۱۵۳</ref>برخی نیز این تعبیر را اشارہ بہ کلید صندوق‌ہا دانستہ‌اند.<ref>شیخ طوسی، التبیان فی تفسیر القرآن، دار احیاء التراث العربی، ج۸، ص۱۷۶.</ref>}}
قرآن؛ ثروت قارون را چنین توصیف می‌کند: «وَ آتَیناہُ مِنَ الْکنُوزِ ما إِنَّ مَفاتِحَہُ لَتَنُوأُ بِالْعُصْبَۃِ أُولِی الْقُوَّۃِ؛ ما آن‌قدر از گنج‌ہا بہ او دادہ بودیم کہ حمل کلیدہای آن برای یک گروہ زورمند مشکل بود».<ref>سورہ قصص، آیہ ۷۶.</ref> {{یادداشت| در معنای این آیہ اختلاف وجود دارد؛ برخی از مفسران تعبیر «مَفاتِحَ» را اشارہ بہ اصل صندوق‌ہا دانستہ‌اند. بہ این ترتیب مفہوم آیہ چنین می‌شود کہ قارون آن قدر طلا و نقرہ و اموال گرانبہا و قیمتی داشت کہ صندوق آنہا را، گروہی از مردان نیرومند بہ زحمت جابجا می‌کردند.<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴، ج۱۶، ص۱۵۳</ref>برخی نیز این تعبیر را اشارہ بہ کلید صندوق‌ہا دانستہ‌اند.<ref>شیخ طوسی، التبیان فی تفسیر القرآن، دار احیاء التراث العربی، ج۸، ص۱۷۶.</ref>}}
ہمچنین آیہ: «فَخَرَجَ عَلی قَوْمِہِ فی زِینَتِہِ؛ قارون با زیور و تجمل بر قومش وارد شد.»<ref>سورہ قصص، آیہ ۷۹.</ref> نشان می‌دہد او در آشکار ساختن ثروت خود و فخر فروشی بہ آن، ابائی نداشت.
ہمچنین آیہ: «فَخَرَجَ عَلی قَوْمِہِ فی زِینَتِہِ؛ قارون با زیور و تجمل بر قومش وارد شد.»<ref>سورہ قصص، آیہ ۷۹.</ref> نشان می‌دہد او در آشکار ساختن ثروت خود و فخر فروشی بہ آن، ابائی نداشت.
confirmed، templateeditor
9,239

ترامیم