confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,096
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 9: | سطر 9: | ||
==بیعت نساء کے شرائط == | ==بیعت نساء کے شرائط == | ||
مشہور نقل کے مطابق [[فتح مکہ]] کے بعد جب آنحضرتؐ نے کوہ صفا پر مردوں سے جب بیعت لی تو خواتین نے بھی بیعت کرنے کا عزم ظاہر کیا تو اس موقعے پر سورہ ممتحنہ کی بارہویں آیت نازل ہوئی اور بیعت کی کیفیت کے بارے میں توضیح دی۔: {{حدیث|یا أَیهَا النَّبِی إِذا جاءَكَ الْمُؤْمِناتُ یبایعْنَكَ عَلیٰ أَنْ لایشْرِکْنَ بِاللهِ شَیئاً وَ لایسْرِقْنَ وَ لایزْنینَ وَ لایقْتُلْنَ أَوْلادَهُنَّ وَ لایأْتینَ بِبُهْتانٍ یفْتَرینَهُ بَینَ أَیدیهِنَّ وَ أَرْجُلِهِنَّ وَ لایعْصینَكَ فی مَعْرُوفٍ فَبایعْهُنَّ وَ اسْتَغْفِرْ لَهُنَّ اللهَ إِنَّ اللهَ غَفُورٌ رَحیمٌ|ترجمہ=پیغمبر اگر ایمان لانے والی عورتیں آپ کے پاس اس امر پر بیعت کرنے کے لئے آئیں کہ کسی کو خدا کا شریک نہیں بنائیں گی اور چوری نہیں کریں گی - زنا نہیں کریں گی - اولاد کو قتل نہیں کریں گی اور اپنے ہاتھ پاؤں کے سامنے سے کوئی بہتان (لڑکا) لے کر نہیں آئیں گی اور کسی نیکی میں آپ کی مخالفت نہیں کریں گی تو آپ ان سے بیعت کا معاملہ کرلیں اور ان کے حق میں استغفار کریں کہ خدا بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے |سوره=ممتحنہ|آیہ=۱۲}}۔<ref>تفسیر قمی، ج۲، ص۳۶۴؛ مجمع البیان، ج۹، ص۴۱۳-۴۱۴</ref> | مشہور نقل کے مطابق [[فتح مکہ]] کے بعد جب آنحضرتؐ نے کوہ صفا پر مردوں سے جب بیعت لی تو خواتین نے بھی بیعت کرنے کا عزم ظاہر کیا تو اس موقعے پر سورہ ممتحنہ کی بارہویں آیت نازل ہوئی اور بیعت کی کیفیت کے بارے میں توضیح دی۔: {{حدیث|یا أَیهَا النَّبِی إِذا جاءَكَ الْمُؤْمِناتُ یبایعْنَكَ عَلیٰ أَنْ لایشْرِکْنَ بِاللهِ شَیئاً وَ لایسْرِقْنَ وَ لایزْنینَ وَ لایقْتُلْنَ أَوْلادَهُنَّ وَ لایأْتینَ بِبُهْتانٍ یفْتَرینَهُ بَینَ أَیدیهِنَّ وَ أَرْجُلِهِنَّ وَ لایعْصینَكَ فی مَعْرُوفٍ فَبایعْهُنَّ وَ اسْتَغْفِرْ لَهُنَّ اللهَ إِنَّ اللهَ غَفُورٌ رَحیمٌ|ترجمہ=پیغمبر اگر ایمان لانے والی عورتیں آپ کے پاس اس امر پر بیعت کرنے کے لئے آئیں کہ کسی کو خدا کا شریک نہیں بنائیں گی اور چوری نہیں کریں گی - زنا نہیں کریں گی - اولاد کو قتل نہیں کریں گی اور اپنے ہاتھ پاؤں کے سامنے سے کوئی بہتان (لڑکا) لے کر نہیں آئیں گی اور کسی نیکی میں آپ کی مخالفت نہیں کریں گی تو آپ ان سے بیعت کا معاملہ کرلیں اور ان کے حق میں استغفار کریں کہ خدا بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے |سوره=ممتحنہ|آیہ=۱۲}}۔<ref>تفسیر قمی، ج۲، ص۳۶۴؛ مجمع البیان، ج۹، ص۴۱۳-۴۱۴</ref> | ||
مذکورہ آیت کی روشنی میں بیعت النساء کا مفہوم: [[شرک]]، [[چوری]]، [[زنا]]، فرزند کشی اور دوسروں کے بچوں کو اپنے شوہروں سے نسبت نہ دینا اور کسی بھی کام میں پیغمبر اکرم کی نافرمانی نہ کرنا تھا۔ | |||
<!-- | <!-- | ||
فراز پایانی آیه (وَ لایعْصینَكَ فی مَعْرُوفٍ) دارای مفهومی کلی است که درباره آن دیدگاههایی ارائه شده است. برخی مفهوم آن را عام میدانند که بر اطاعت از فرمانهای پیامبر تأکید دارد.<ref>الکشاف، ج۴، ص۵۱۹؛ مجمع البیان، ج۹، ص۴۱۴؛ الاصفی، ج۲، ص۱۲۹۵</ref> بعضی آن را به نهی از خلوت کردن زنان با مردان نامحرم تفسیر کردهاند.<ref>جامع البیان، ج۲۸، ص۵۴؛ الطبقات، ج۸، ص۸؛ البحر المحیط، ج۱۰، ص۱۶۰</ref> شماری در تفسیر آن به نهی از آداب و رسمهای زنان عصر جاهلی در سوگواریها اشاره کردهاند. زنان در دوران جاهلیت با شیون ویژه خود (نوح) به مجالس عزا شور میدادند و به نشانه عزا چهره خود را خراشیده، موهای خویش را میبریدند و گریبان چاک میکردند. این کارها باعث تازه شدن کدورتها و تحریک عصبیت مردان میشد. برخی بر این باورند که بخش پایانی آیه، این کار زنان را ناپسند دانسته و از آن نهی کرده است.<ref>جامع البیان، ج۲۸، ص۵۲؛ التبیان، ج۹، ص۵۸۸؛ تفسیر قرطبی، ج۱۹، ص۷۳</ref> | فراز پایانی آیه (وَ لایعْصینَكَ فی مَعْرُوفٍ) دارای مفهومی کلی است که درباره آن دیدگاههایی ارائه شده است. برخی مفهوم آن را عام میدانند که بر اطاعت از فرمانهای پیامبر تأکید دارد.<ref>الکشاف، ج۴، ص۵۱۹؛ مجمع البیان، ج۹، ص۴۱۴؛ الاصفی، ج۲، ص۱۲۹۵</ref> بعضی آن را به نهی از خلوت کردن زنان با مردان نامحرم تفسیر کردهاند.<ref>جامع البیان، ج۲۸، ص۵۴؛ الطبقات، ج۸، ص۸؛ البحر المحیط، ج۱۰، ص۱۶۰</ref> شماری در تفسیر آن به نهی از آداب و رسمهای زنان عصر جاهلی در سوگواریها اشاره کردهاند. زنان در دوران جاهلیت با شیون ویژه خود (نوح) به مجالس عزا شور میدادند و به نشانه عزا چهره خود را خراشیده، موهای خویش را میبریدند و گریبان چاک میکردند. این کارها باعث تازه شدن کدورتها و تحریک عصبیت مردان میشد. برخی بر این باورند که بخش پایانی آیه، این کار زنان را ناپسند دانسته و از آن نهی کرده است.<ref>جامع البیان، ج۲۸، ص۵۲؛ التبیان، ج۹، ص۵۸۸؛ تفسیر قرطبی، ج۱۹، ص۷۳</ref> | ||