confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,096
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مآخذ) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
تاریخی منابع کے مطابق [[بیعت عقبہ دوم]] (۱۳ بعثت) میں خواتیں شامل تھیں۔<ref>السیرة النبویه، ج۱، ص۴۴۱؛ الطبقات، ج۸، ص۳۰۳</ref>اور اس دور کی مکی خواتین کی بیعت کی حکایت ہوئی ہے۔<ref>الطبقات، ج۸، ص۱۸۳؛ الاستیعاب، ج۴، ص۱۸۰۰؛ اسد الغابه، ج۶، ص۴۸؛ المنتظم، ج۵، ص۱۸۰</ref>رسول خدا کی [[مدینہ]] سے [[ہجرت]] کے بعد خواتین کبھی گروہ کی شکل میں<ref>الطبقات، ج۸، ص۸؛ تاریخ دمشق، ج۶۹، ص۴۹</ref> اور کبھی انفرادی<ref>تاریخ دمشق، ج۶۹، ص۵۰</ref> شکل میں آپؐ کی بیعت کرنے آتی تھی، اور کبھی کسی جگہ جمع ہوتی تھیں اور آنحضرت کسی صحابی کو ان سے بیعت لینے کے لیے بھیجتے تھے۔<ref>الطبقات، ج۸، ص۴؛ الدر المنثَور، ج۶، ص۲۰۹؛ مسند احمد، ج۶، ص۴۰۹</ref>اور کبھی اہم واقعات میں مردوں کے ساتھ بیعت بیعت کرتی تھیں۔ [[بیعت رضوان]] میں بعض مسلمان خواتین جیسے؛ [[ام سلمہ]]، ام عماره، ام منیع، اور ام عامر اشہلیہ شریک تھیں۔<ref>المغازی، ج۲، ص۵۷۴؛ امتاع الاسماع، ج۱، ص۲۷۶</ref> | تاریخی منابع کے مطابق [[بیعت عقبہ دوم]] (۱۳ بعثت) میں خواتیں شامل تھیں۔<ref>السیرة النبویه، ج۱، ص۴۴۱؛ الطبقات، ج۸، ص۳۰۳</ref>اور اس دور کی مکی خواتین کی بیعت کی حکایت ہوئی ہے۔<ref>الطبقات، ج۸، ص۱۸۳؛ الاستیعاب، ج۴، ص۱۸۰۰؛ اسد الغابه، ج۶، ص۴۸؛ المنتظم، ج۵، ص۱۸۰</ref>رسول خدا کی [[مدینہ]] سے [[ہجرت]] کے بعد خواتین کبھی گروہ کی شکل میں<ref>الطبقات، ج۸، ص۸؛ تاریخ دمشق، ج۶۹، ص۴۹</ref> اور کبھی انفرادی<ref>تاریخ دمشق، ج۶۹، ص۵۰</ref> شکل میں آپؐ کی بیعت کرنے آتی تھی، اور کبھی کسی جگہ جمع ہوتی تھیں اور آنحضرت کسی صحابی کو ان سے بیعت لینے کے لیے بھیجتے تھے۔<ref>الطبقات، ج۸، ص۴؛ الدر المنثَور، ج۶، ص۲۰۹؛ مسند احمد، ج۶، ص۴۰۹</ref>اور کبھی اہم واقعات میں مردوں کے ساتھ بیعت بیعت کرتی تھیں۔ [[بیعت رضوان]] میں بعض مسلمان خواتین جیسے؛ [[ام سلمہ]]، ام عماره، ام منیع، اور ام عامر اشہلیہ شریک تھیں۔<ref>المغازی، ج۲، ص۵۷۴؛ امتاع الاسماع، ج۱، ص۲۷۶</ref> | ||
==بیعت نساء کے شرائط == | |||
مشہور نقل کے مطابق [[فتح مکہ]] کے بعد جب آنحضرتؐ نے کوہ صفا پر مردوں سے جب بیعت لی تو خواتین نے بھی بیعت کرنے کا عزم ظاہر کیا تو اس موقعے پر سورہ ممتحنہ کی بارہویں آیت نازل ہوئی اور بیعت کی کیفیت کے بارے میں توضیح دی۔: {{حدیث|یا أَیهَا النَّبِی إِذا جاءَكَ الْمُؤْمِناتُ یبایعْنَكَ عَلیٰ أَنْ لایشْرِکْنَ بِاللهِ شَیئاً وَ لایسْرِقْنَ وَ لایزْنینَ وَ لایقْتُلْنَ أَوْلادَهُنَّ وَ لایأْتینَ بِبُهْتانٍ یفْتَرینَهُ بَینَ أَیدیهِنَّ وَ أَرْجُلِهِنَّ وَ لایعْصینَكَ فی مَعْرُوفٍ فَبایعْهُنَّ وَ اسْتَغْفِرْ لَهُنَّ اللهَ إِنَّ اللهَ غَفُورٌ رَحیمٌ|ترجمہ=پیغمبر اگر ایمان لانے والی عورتیں آپ کے پاس اس امر پر بیعت کرنے کے لئے آئیں کہ کسی کو خدا کا شریک نہیں بنائیں گی اور چوری نہیں کریں گی - زنا نہیں کریں گی - اولاد کو قتل نہیں کریں گی اور اپنے ہاتھ پاؤں کے سامنے سے کوئی بہتان (لڑکا) لے کر نہیں آئیں گی اور کسی نیکی میں آپ کی مخالفت نہیں کریں گی تو آپ ان سے بیعت کا معاملہ کرلیں اور ان کے حق میں استغفار کریں کہ خدا بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے |سوره=ممتحنہ|آیہ=۱۲}}۔<ref>تفسیر قمی، ج۲، ص۳۶۴؛ مجمع البیان، ج۹، ص۴۱۳-۴۱۴</ref> | |||
<!-- | <!-- | ||
مفاد بیعت نساء بر پایه آیه فوق عبارت است از: خودداری از [[شرک]]، [[سرقت]]، [[زنا]]، کشتن فرزندان، اینکه فرزندان دیگران را به شوهران خود نسبت ندهند، و در هیچ کار شایستهای نافرمانی پیامبر را نکنند. | مفاد بیعت نساء بر پایه آیه فوق عبارت است از: خودداری از [[شرک]]، [[سرقت]]، [[زنا]]، کشتن فرزندان، اینکه فرزندان دیگران را به شوهران خود نسبت ندهند، و در هیچ کار شایستهای نافرمانی پیامبر را نکنند. | ||
سطر 41: | سطر 41: | ||
# چون قرار بود بین [[مسلمان|مسلمانان]] و [[کافر|کفّار]] جنگی صورت نگیرد و جنگ از کارهای مردان است، آن را بیعت النّساء نامیدند.<ref>عبدالرحمان بن عبدالله سهیلی، الروض الانف فی شرح السیرة النبویة لابن هشام، چاپ عبدالرحمان وکیل، قاهره ۱۳۸۹ق/۱۹۶۹م.، ج۴، ص۷۰</ref> | # چون قرار بود بین [[مسلمان|مسلمانان]] و [[کافر|کفّار]] جنگی صورت نگیرد و جنگ از کارهای مردان است، آن را بیعت النّساء نامیدند.<ref>عبدالرحمان بن عبدالله سهیلی، الروض الانف فی شرح السیرة النبویة لابن هشام، چاپ عبدالرحمان وکیل، قاهره ۱۳۸۹ق/۱۹۶۹م.، ج۴، ص۷۰</ref> | ||
--> | --> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
{{حوالہ جات| 2}} | {{حوالہ جات| 2}} |