مندرجات کا رخ کریں

"مروان بن حکم" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 49: سطر 49:


==حکومت مدینہ==
==حکومت مدینہ==
۴۱ ہجری قمری میں معاویہ کو حکومت ملنے کے بعد مروان [[مدینہ]] کے حاکم منصوب ہوا۔<ref>دینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸ش، ص۲۲۴</ref> کچھ مدت کے بعد معاویہ نے [[مکہ]] اور [[طائف]] کو بھی حکومت مروان کی حدود میں شامل کر دیا۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۸؛ ابن الأثیر الجزری، أسدالغابۃ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۳۶۹</ref> ایک مدت گزرنے کے بعد معاویہ نے اسے معزول کر کے [[سعید بن ابی العاص]] کو ان علاقوں کی حاکمیت دے دی۔ بعض اسے اس حکومت سے ہٹانے کی وجہ [[یزید بن معاویہ]] کیلئے بیعت لینے سے انکار بتاتے ہیں۔<ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۹۷ و ۱۹۸</ref>
۴۱ ہجری قمری میں معاویہ کو حکومت ملنے کے بعد مروان [[مدینہ]] کا حاکم منصوب ہوا۔<ref>دینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸ش، ص۲۲۴</ref> کچھ مدت کے بعد معاویہ نے [[مکہ]] اور [[طائف]] کو بھی حکومت مروان کی حدود میں شامل کر دیا۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۸؛ ابن الأثیر الجزری، أسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۳۶۹</ref> ایک مدت گزرنے کے بعد معاویہ نے اسے معزول کر کے [[سعید بن ابی العاص]] کو ان علاقوں کی حاکمیت دے دی۔ بعض اسے اس حکومت سے ہٹانے کی وجہ [[یزید بن معاویہ]] کیلئے بیعت لینے سے انکار بتاتے ہیں۔<ref>ابن قتیبہ الدینوری، الإمامہ و السیاسہ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۹۷ و ۱۹۸</ref>


مروان دوبارہ سال ۵۴ ہجری قمری میں مدینہ کا حاکم منصوب ہوا پھر اس کے کچھ عرصہ بعد معزول ہوا اور [[ولید بن عتبہ]] اس کی جگہ آیا <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۸</ref> اس نے اس دوران ائمہ کی مخالفت کا سلسلہ جاری رکھا جیسے [[امام حسن(ع)]]، کے جنازے کو رسول اللہ کے پاس دفن ہونے میں رکاوٹ بنا۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۶۱.</ref> اسی طرح یزید کے خلیفہ بننے کے بعد امام حسین سے بیعت لینے بہت زیادہ کوشش کی یہانتک کہ ولید بن عتبہ (حاکم مدینہ) کے پاس امام سے مجادلہ کیا۔<ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۲۲۷</ref>
مروان دوبارہ سال ۵۴ ہجری قمری میں مدینہ کا حاکم منصوب ہوا پھر اس کے کچھ عرصہ بعد معزول ہوا اور [[ولید بن عتبہ]] اس کی جگہ آیا <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۸</ref> اس نے اس دوران ائمہ کی مخالفت کا سلسلہ جاری رکھا جیسے [[امام حسن(ع)]]، کے جنازے کو رسول اللہ کے پاس دفن ہونے میں رکاوٹ بنا۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۶۱.</ref> اسی طرح یزید کے خلیفہ بننے کے بعد امام حسین سے بیعت لینے بہت زیادہ کوشش کی یہاں تک کہ ولید بن عتبہ (حاکم مدینہ) کے پاس امام سے مجادلہ کیا۔<ref>ابن قتیبہ الدینوری، الإمامہ و السیاسہ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۲۲۷</ref>


واقعہ کربلا کے بعد یزید کے خلاف مدینہ میں ہونے والی شورش میں مدینہ نکال دیا گیا اور اس نے [[عبداللہ بن عمر]] سے اپنے اہل و عیال کی دیکھ بھال کی درخواست کی لیکن ابن عمر نے اس سے انکار کیا تو اس نے یہی درخواست  [[امام سجاد(ع)]] سے کی امام نے اس درخواست کو قبول کیا۔<ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۲۳۰، ۲۳۱</ref> مروان اس کے بعد [[شام]] چلا گیا اور [[معاویۃ بن یزید|معاویۃ بن یزید بن معاویہ]] کی وفات تک وہیں رہا۔<ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابۃ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref> تاریخی روایات کے مطابق   مروان اور دیگر امویوں کے مدینہ سے اخراج،ان کی یزید سے مدد کی درخواست کے جواب میں مدینہ لشکر بھیجے جانے کے بعد [[واقعہ حرہ|واقعہ حرّہ]] رونما ہوا۔<ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابۃ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref>
[[واقعہ کربلا]] کے بعد یزید کے خلاف مدینہ میں ہونے والی شورش میں مدینہ سے نکال دیا گیا اور اس نے [[عبداللہ بن عمر]] سے اپنے اہل و عیال کی دیکھ بھال کی درخواست کی لیکن ابن عمر نے اس سے انکار کیا تو اس نے یہی درخواست  [[امام سجاد(ع)]] سے کی امام نے اس درخواست کو قبول کیا۔<ref>ابن قتیبہ الدینوری، الإمامہ و السیاسہ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۲۳۰، ۲۳۱</ref> مروان اس کے بعد [[شام]] چلا گیا اور [[معاویۃ بن یزید|معاویۃ بن یزید بن معاویہ]] کی وفات تک وہیں رہا۔<ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابۃ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref> تاریخی روایات کے مطابق مروان اور دیگر امویوں کے مدینہ سے اخراج، ان کی یزید سے مدد کی درخواست کے جواب میں مدینہ لشکر بھیجے جانے کے بعد [[واقعہ حرہ|واقعہ حرّہ]] رونما ہوا۔<ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابۃ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref>


==خلافت ==
==خلافت ==
گمنام صارف