مندرجات کا رخ کریں

"مروان بن حکم" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 31: سطر 31:


==شہر بدری سے عثمان کے خلاف بغاوت تک کا دور==
==شہر بدری سے عثمان کے خلاف بغاوت تک کا دور==
مروان کے باپ [[حکم بن ابی العاص]] بن امیہ کو [[قریش]] سرداروں کے پاس راز افشا کرنے کے جرم میں [[رسول اللہ]] نے اسے [[مدینہ]] سے نکال دیا اور اس پر لعنت کی <ref>ابن الأثیر الجزری، أسدالغابۃ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۳۶۸</ref> اسی وجہ سے نزد علمائے [[اہل سنت]] یہ [[صحابہ]] سے شمار نہیں ہوتا ہے۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۷</ref> بعض نے مروان کی جائے پیدائش  طائف ذکر کی ہے۔ شہر بدری کے بعد مروان اپنے باپ کے ہمراہ طائف میں ساکن ہو گیا اور [[ابوبکر]] و [[عمر]] کے زمانے میں بھی اسی طرح مدینہ بدری کے حکم پر باقی رہا۔ <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۵۹، ۳۶۰</ref>
مروان کے باپ [[حکم بن ابی العاص]] بن امیہ کو [[قریش]] سرداروں کے پاس راز افشا کرنے کے جرم میں [[رسول اللہ]] نے اسے [[مدینہ]] سے نکال دیا اور اس پر لعنت کی <ref>ابن الأثیر الجزری، أسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۳۶۸</ref> اسی وجہ سے نزد علمائے [[اہل سنت]] یہ [[صحابہ]] سے شمار نہیں ہوتا ہے۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۷</ref> بعض نے مروان کی جائے پیدائش  طائف ذکر کی ہے۔ شہر بدری کے بعد مروان اپنے باپ کے ہمراہ طائف میں ساکن ہو گیا اور [[ابوبکر]] و [[عمر]] کے زمانے میں بھی اسی طرح مدینہ بدری کے حکم پر باقی رہا۔ <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۵۹، ۳۶۰</ref>


[[عثمان بن عفان|عثمان]] کے پاس خلافت پہنچنے کے بعد اپنے باپ کے ہمراہ [[مدینہ]] واپس لوٹ آیا۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۶۰</ref> اور حکومت عثمان کے خواصین میں سے شمار ہونے لگا اور اس کا کاتب قرار پایا۔<ref>الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref> نیز اس کا داماد بھی ہوا<ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابۃ، ۱۴۱۵ق، ج۴، ص۳۷۹</ref> مروی ہے کہ [[امام علی(ع)]] نے اسے کہا تھا: وای بر تو و وای بر امت محمد(ص) از دست تو.<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۸</ref>
[[عثمان بن عفان|عثمان]] کے پاس خلافت پہنچنے کے بعد اپنے باپ کے ہمراہ [[مدینہ]] واپس لوٹ آیا۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۶۰</ref> اور حکومت عثمان کے خواص میں سے شمار ہونے لگا اور اس کا کاتب قرار پایا۔<ref>الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref> نیز اس کا داماد بھی ہوا<ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابۃ، ۱۴۱۵ق، ج۴، ص۳۷۹</ref> مروی ہے کہ [[امام علی(ع)]] نے اسے کہا تھا: وای بر تو و وای بر امت محمد(ص) از دست تو.<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۳، ص۱۳۸۸</ref>


تاریخی مصادر حضرت عثمان کے خلاف شورش برپا کرنے اور اسے قتل کرنے کے اقدامات اور عوامل میں سے شمار کرتے ہیں۔ <ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابۃ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref>
تاریخی مصادر حضرت عثمان کے خلاف شورش برپا کرنے اور اسے قتل کرنے کے اقدامات اور عوامل میں سے شمار کرتے ہیں۔ <ref>ابن حجر العسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref>
اس نے عمار بن یاسر کی طرف سے حکومت وقت کے خلاف شر انگیزی برپا کرنے کی خبر دی جس کے نتیجے میں عثمان بن عفان نے اسے ضرب و شتم کرنے کا حکم دیا جس کی وجہ سے وہ فتق کے مرض میں مبتلا ہو گئے۔ <ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۵۱</ref>
اس نے [[عمار بن یاسر]] کی طرف سے حکومت وقت کے خلاف شر انگیزی برپا کرنے کی خبر دی جس کے نتیجے میں [[عثمان بن عفان]] نے اسے ضرب و شتم کرنے کا حکم دیا جس کی وجہ سے وہ فتق کے مرض میں مبتلا ہو گئے۔ <ref>ابن قتیبۃ الدینوری، الإمامۃ و السیاسۃ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۵۱</ref>


== امام علی (ع) کے مقابل==
== امام علی (ع) کے مقابل==
گمنام صارف