مندرجات کا رخ کریں

"سعد بن معاذ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 48: سطر 48:
===بنی‌ قریظہ کے معاملے میں ثالثی===<!--
===بنی‌ قریظہ کے معاملے میں ثالثی===<!--
{{اصلی|غزوہ بنی قریظہ}}
{{اصلی|غزوہ بنی قریظہ}}
در بحبوحۀ جنگ خندق، قبیلۀ [[غزوہ بنی قریظہ|بنی‌ قریظہ]] در مدینہ، پیمان خود با مسلمانان را زیر پاگذاشتہ و علیہ مسلمانان اعلام خصومت کردند۔ با شروع درگیری، جنگجویان این قبیلہ شکست خوردہ و بہ محاصرہ سربازان اسلام درآمدند و چون توان مقابلہ را در خود نمی‌دیدند، عاقبت داوری سعد معاذ را پذیرفتند۔ سعد در حالتی کہ مجروح و بیمار بود، از چادر خود بہ طرف محل بنی قریظہ رفت و برخلاف انتظار طایفہ‌اش کہ ہم پیمان بنی قریظہ بودند، حکم کرد کہ سزای مردان جنگجوی بنی قریظہ قتل است و اموالشان باید تقسیم گردد، کودکانشان اسیر گردند و پیامبر(ص) فرمود: «‌بہ درستی حکم [[خدا]] و رسولش را در مورد ایشان صادر کردی و مطابق حکم الہی رأی دادی» <ref>تاریخ یعقوبی، ج۱، ص۴۱۲؛ رکـ: ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۳۱۵؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، صص۴۲۲-۴۲۳؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۳۰۲؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۹؛ ابن عبد ربہ، العقد الفرید، ج۳، ص۳۲۷؛ یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج۲، ص۵۲؛ طبری، تاریخ طبری، ج۳، صص۱۰۷۳-۱۰۷۴ و ۱۰۸۴و ۱۰۸۸۔</ref>
جنگ خندق کی گمسان لڑائی میں مدینہ کے ایک یہودی قبیلہ [[غزوہ بنی قریظہ|بنی‌ قریظہ]] نے مسلمانوں کے ساتھ اپنا میثاق ختم کرکے مسلمانوں کے خلاف لڑے لگا۔ لڑائی میں اس قبیلے کو شکست ہوئی۔ جب یہ قبیلہ مسلمانوں کے محاصرے میں آگئے اور مسلمانوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ہمت نہ رہی تو انہوں نے سیعد بن معاذ کی ثالثی کو قبول کیا۔ سیعد بن معاذ زخمی اور بیمار ہونے کے باوجود خیمے سے باہر آگئے اور بنی قریظہ کی طرف چلا گیا۔ انہوں نے اپنے قبیلے کے مرضی کے برخلاف رفت و برخلاف انتظار طایفہ‌اش کہ ہم پیمان بنی قریظہ بودند، حکم کرد کہ سزای مردان جنگجوی بنی قریظہ قتل است و اموالشان باید تقسیم گردد، کودکانشان اسیر گردند و پیامبر(ص) فرمود: «‌بہ درستی حکم [[خدا]] و رسولش را در مورد ایشان صادر کردی و مطابق حکم الہی رأی دادی» <ref>تاریخ یعقوبی، ج۱، ص۴۱۲؛ رکـ: ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۳۱۵؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، صص۴۲۲-۴۲۳؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۳۰۲؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۹؛ ابن عبد ربہ، العقد الفرید، ج۳، ص۳۲۷؛ یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج۲، ص۵۲؛ طبری، تاریخ طبری، ج۳، صص۱۰۷۳-۱۰۷۴ و ۱۰۸۴و ۱۰۸۸۔</ref>


[[سید جعفر شہیدی]] با ذکر شواہد و قراینی در مورد نحوہ برخورد یادشدہ با بنی قریظہ، مناقشہ کردہ است۔<ref>ر۔ک:شہیدی، تاریخ تحلیلی اسلام، ص ۹۰ـ۸۸۔</ref>
[[سید جعفر شہیدی]] با ذکر شواہد و قراینی در مورد نحوہ برخورد یادشدہ با بنی قریظہ، مناقشہ کردہ است۔<ref>ر۔ک:شہیدی، تاریخ تحلیلی اسلام، ص ۹۰ـ۸۸۔</ref>
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم