مندرجات کا رخ کریں

"سعد بن معاذ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 26: سطر 26:
'''ابوعمرو سعد بن مُعاذ'''<small>(متوفی [[سنہ 5 ہجری قمری]])</small> [[پیغمبر اسلام]] کے [[صحابہ|صحابی]] اور [[قبیلہ اوس]] کے سرداروں میں سے تھے جس نے [[مدینہ]] میں [[بیعت عقبہ|بیعت عقبہ اول]] کے موقع پر [[مصعب بن عمیر]]  کے ہاتھوں [[اسلام]] قبول کیا جن کی تبعیت میں ان کا پورا خاندان [[مسلمان]] ہوئے۔ انہوں نے [[جنگ بدر]] اور [[جنگ احد]] میں شرکت کی اور ان جنگوں میں پیغمبر اکرمؐ کے قریبی ساتھیوں اور جنگی مشاورین میں سے تھے۔ [[بنی‌ قریظہ]] کی پیمان شکنی اور اسلامی فوج کے ہاتھوں ان کی شکست کے بعد آپ ان کی طرف سے بعنوان حکم مقرر ہوئے۔ [[جنگ خندق]] میں آپ زخمی ہوئے اور بعد میں انہی جراحتوں کی وجہ سے اس دنیا سے چل بسے۔ کہا جاتا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ نے ان کے بارے میں فرمایا: ان کی تشییع جنازہ میں ہزاروں [[فرشتہ|فرشتے]] شریک تھے۔ [[اہل سنت]] منابع میں آیا ہے کہ ان کی موت سے [[عرش الہی]] کو زلزلہ آیا۔
'''ابوعمرو سعد بن مُعاذ'''<small>(متوفی [[سنہ 5 ہجری قمری]])</small> [[پیغمبر اسلام]] کے [[صحابہ|صحابی]] اور [[قبیلہ اوس]] کے سرداروں میں سے تھے جس نے [[مدینہ]] میں [[بیعت عقبہ|بیعت عقبہ اول]] کے موقع پر [[مصعب بن عمیر]]  کے ہاتھوں [[اسلام]] قبول کیا جن کی تبعیت میں ان کا پورا خاندان [[مسلمان]] ہوئے۔ انہوں نے [[جنگ بدر]] اور [[جنگ احد]] میں شرکت کی اور ان جنگوں میں پیغمبر اکرمؐ کے قریبی ساتھیوں اور جنگی مشاورین میں سے تھے۔ [[بنی‌ قریظہ]] کی پیمان شکنی اور اسلامی فوج کے ہاتھوں ان کی شکست کے بعد آپ ان کی طرف سے بعنوان حکم مقرر ہوئے۔ [[جنگ خندق]] میں آپ زخمی ہوئے اور بعد میں انہی جراحتوں کی وجہ سے اس دنیا سے چل بسے۔ کہا جاتا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ نے ان کے بارے میں فرمایا: ان کی تشییع جنازہ میں ہزاروں [[فرشتہ|فرشتے]] شریک تھے۔ [[اہل سنت]] منابع میں آیا ہے کہ ان کی موت سے [[عرش الہی]] کو زلزلہ آیا۔


==نسب==<!--
==نسب==
سعد بن مُعاذ بن نعمان بن امرؤالقیس بن زید بن عبدالاشہل، کنیہ‌اش ابوعمرو، مادرش کبشہ دختر رافع بن معاویہ بن عبید<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۳۱۳؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۴۲۰؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۳۰۰؛ ابوحاتم، کتاب الثقات، ج۳، ص۱۴۶؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، صص۴۱۷-۴۱۸؛ بخاری، کتاب التاریخ الکبیر، ج۴، ص۴۳؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، صص۱۶۷-۱۶۸؛ زرکلی، الاعلام، ج۳، ص۸۸؛ رکـ: طوسی، رجال، ص۲۰؛ شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۱، ۲۶۵۔</ref> و پسر خالہ [[اسعد بن زرارہ]] بود۔<ref>مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۳۰۰۔</ref>
سعد بن مُعاذ بن نعمان بن امرؤالقیس بن زید بن عبدالاشہل، جن کی کنیت ابوعمرو، ان کی والدہ کبشہ بنت رافع بن معاویہ بن عبید<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۳۱۳؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۴۲۰؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۳۰۰؛ ابوحاتم، کتاب الثقات، ج۳، ص۱۴۶؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، صص۴۱۷-۴۱۸؛ بخاری، کتاب التاریخ الکبیر، ج۴، ص۴۳؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، صص۱۶۷-۱۶۸؛ زرکلی، الاعلام، ج۳، ص۸۸؛ رکـ: طوسی، رجال، ص۲۰؛ شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۱، ۲۶۵۔</ref> ہیں۔ وہ [[اسعد بن زرارہ]] کے خالہ زاد بھی ہیں۔<ref>مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۳۰۰۔</ref>


==اسلام آوردن==
==اسلام لانا==
سعد بہ دست [[مصعب بن عمیر]] در [[مدینہ]] (بین دو [[پیمان عقبہ]]) [[مسلمان]] شد و با اسلام آوردنش تمام افراد خاندان عبدالاشہل مسلمان شدند۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۳۱۳؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۴۲۰؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۳۰۰؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۸؛ طبری، تاریخ طبری، ج۳، صص۸۹۷-۸۹۸۔</ref> این خاندان نخستین خاندانی ہستند کہ زن و مرد ایشان ہمگی اسلام آوردند۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۴۲۱۔</ref>
سعد بن معاذ [[پیمان عقبہ]] اول اور دوم کے درمیان [[مدینہ]] میں [[مصعب بن عمیر]] کے ہاتھوں [[مسلمان]] ہوا اور ان کے اسلام لانے کے ساتھ ان کا پورا کنبہ بھی مسلمان ہو گئے۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۳۱۳؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۴۲۰؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۳۰۰؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۸؛ طبری، تاریخ طبری، ج۳، صص۸۹۷-۸۹۸۔</ref> یہ پہلا خاندان تھا جس کے مرد اور عورتیں سب اکھٹے مسلمان ہوئے۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۴۲۱۔</ref>


سعد پس از اسلام آوردن بہ ہمراہ [[اسید بن حضیر]]، بت‌ہای بنی عبدالاشہل را شکست۔ <ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، صص۴۲۰-۴۲۱۔</ref> پس از [[ہجرت]] پیامبر (ص) و مسلمانان بہ [[مدینہ]]،  رسول اللہ(ص) میان سعد و [[ابوعبیدہ جراح]] از [[مہاجران]] پیمان برادری بست۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۴۲۱۔</ref> وی از بزرگان انصار و رئیس قبیلہ اوس، مردی شجاع، قاطع در بیان و تصمیم گیری، مقاوم در مبارزہ و جہاد بود۔<ref>ر۔کـ: ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، صص۴۱۸۔</ref>
سعد بن معاذ نے اسلام لانے کے بعد [[اسید بن حضیر]] کے ساتھ مل کر بنی عبدالاشہل کے سارے بتوں کو توڑ ڈالا۔ <ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، صص۴۲۰-۴۲۱۔</ref> پیغمبر اکرمؐ کی مدینہ [[ہجرت]] کے بعد رسول اللہؐ نے سعد اور [[ابوعبیدہ جراح]] جو کہ [[مہاجرین]] میں سے تھے کے درمیان عقد اخوت قائم فرمایا۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۴۲۱۔</ref> آپ انصار کے بزرگان اور قبیلہ اوس کے سرداروں میں سے تھے اور نہایت شجاع، ارادے میں مصمم اور جنگ و جہاد میں ثابت قدم تھے۔<ref> ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، صص۴۱۸۔</ref>


==حضور در جنگ ہا==
==جنگوں میں شرکت==
===بدر و احد===
===بدر اور احد===<!--
روز [[جنگ بدر]] پرچم دار [[قبیلہ اوس]] بود و برای پیامبر(ص) سایہ بانی ساخت تا پیامبر(ص) در آن بنشیند و نظارہ گر جنگ باشد۔ خودش با دیگر سربازان اسلام بہ میدان جنگ شتافت، ہرگاہ حملۀ عمومی از سوی [[قریش]] شروع می‌گشت، از پیامبر(ص) بہ اتفاق [[حضرت علی]](ع) و دیگر [[صحابہ]] دفاع می‌کرد، در ہمان حال تبلیغ و سخنرانی می‌کرد۔<ref>رکـ: ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۳۱۳؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، ص۲۸۲؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، صص۴۱۸؛ بخاری، کتاب التاریخ الکبیر، ج۴، ص۴۳؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۶۹؛ زرکلی، الاعلام، ج۳، ص۸۸۔</ref>
روز [[جنگ بدر]] پرچم دار [[قبیلہ اوس]] بود و برای پیامبر(ص) سایہ بانی ساخت تا پیامبر(ص) در آن بنشیند و نظارہ گر جنگ باشد۔ خودش با دیگر سربازان اسلام بہ میدان جنگ شتافت، ہرگاہ حملۀ عمومی از سوی [[قریش]] شروع می‌گشت، از پیامبر(ص) بہ اتفاق [[حضرت علی]](ع) و دیگر [[صحابہ]] دفاع می‌کرد، در ہمان حال تبلیغ و سخنرانی می‌کرد۔<ref>رکـ: ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۳۱۳؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، ص۲۸۲؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، صص۴۱۸؛ بخاری، کتاب التاریخ الکبیر، ج۴، ص۴۳؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۶۹؛ زرکلی، الاعلام، ج۳، ص۸۸۔</ref>


سطر 66: سطر 66:
سرانجام بعد از دفن سعد، وقتی پیامبر (ص) و اصحابش از قبر سعد دور می‌شدند، مادر سعد گفت:‌ای سعد، [[بہشت]] بر تو گوارا باد! پیامبر (ص) در جواب وی فرمود:‌ای مادر سعد، سعد در آخرت با مشکل برخورد خواہد کرد، زیرا کہ اخلاقش با خانوادہ‌اش چنانکہ باید و شاید نبود۔<ref>تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۶۶۔</ref> قبرش در [[قبرستان بقیع]] کنار قبر [[فاطمہ بنت اسد]] قرار دارد۔
سرانجام بعد از دفن سعد، وقتی پیامبر (ص) و اصحابش از قبر سعد دور می‌شدند، مادر سعد گفت:‌ای سعد، [[بہشت]] بر تو گوارا باد! پیامبر (ص) در جواب وی فرمود:‌ای مادر سعد، سعد در آخرت با مشکل برخورد خواہد کرد، زیرا کہ اخلاقش با خانوادہ‌اش چنانکہ باید و شاید نبود۔<ref>تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۶۶۔</ref> قبرش در [[قبرستان بقیع]] کنار قبر [[فاطمہ بنت اسد]] قرار دارد۔
-->
-->
==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم