گمنام صارف
"نیابت خاصہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
←مفہوم شناسی
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
==مفہوم شناسی== | ==مفہوم شناسی== | ||
اصطلاح میں نائب، جانشین اور قائم مقام کو کہا جاتا ہے۔<ref> ابراہیم مصطفى و دیگران، معجم الوسیط، ص۹۶۱۔</ref> ایک نظریے کے مطابق نائب کا لفظ باب اور جانشینی مطلق کے معنی میں صرف [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|امام زمانہؑ]] نائبین خاص یعنی [[نواب اربعہ]] پر اطلاق ہوتا ہے جو [[غیبت صغری]] کے دوران امام اور آپ کے پیروکاروں کے درمیان رابطے کا کام کرتے تھے۔ اس بنا پر ائمہ کی زندگی میں ان کے وکلاء اور نمائندوں کو نائب نہیں کہا جاتا ہے۔ کیوں ائمہ کی زندگی میں بعض افراد کو اپنا وکیل یا نمائندہ مقرر فرمانے کے باوجود بھی ائمہ خود بھی اپنے پیروکاروں کے ساتھ رابطے میں ہوتے ہوتے اور مکمل طور پر ان کا اپنے پیروکاروں کے ساتھ رابطہ منقطع نہیں ہوتا تھا۔ اس بنا پر عصر حضور ائمہ میں حتی ائمہ کے بااختیار وکلاء اور نمائندے بھی نائب، جانشین اور قائم مقام مطلق شمار نہیں ہوتے ہیں۔<ref>جباری، سازمان وکالت و نقش آن در عصر ائمہ(علہیم السلام)، ج۱، ص۴۰۔</ref> | اصطلاح میں نائب، جانشین اور قائم مقام کو کہا جاتا ہے۔<ref> ابراہیم مصطفى و دیگران، معجم الوسیط، ص۹۶۱۔</ref> ایک نظریے کے مطابق نائب کا لفظ باب اور جانشینی مطلق کے معنی میں صرف [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|امام زمانہؑ]] نائبین خاص یعنی [[نواب اربعہ]] پر اطلاق ہوتا ہے جو [[غیبت صغری]] کے دوران امام اور آپ کے پیروکاروں کے درمیان رابطے کا کام کرتے تھے۔ اس بنا پر ائمہ کی زندگی میں ان کے وکلاء اور نمائندوں کو نائب نہیں کہا جاتا ہے۔ کیوں ائمہ کی زندگی میں بعض افراد کو اپنا وکیل یا نمائندہ مقرر فرمانے کے باوجود بھی ائمہ خود بھی اپنے پیروکاروں کے ساتھ رابطے میں ہوتے ہوتے اور مکمل طور پر ان کا اپنے پیروکاروں کے ساتھ رابطہ منقطع نہیں ہوتا تھا۔ اس بنا پر عصر حضور ائمہ میں حتی ائمہ کے بااختیار وکلاء اور نمائندے بھی نائب، جانشین اور قائم مقام مطلق شمار نہیں ہوتے ہیں۔<ref> جباری، سازمان وکالت و نقش آن در عصر ائمہ(علہیم السلام)، ج۱، ص۴۰۔</ref> | ||
[[چھٹی صدی ہجری]] کے [[شیعہ]] [[حدیث|محدث]]، [[تفسیر|مفسر]]، [[علم کلام|متکلم]]، [[فقہ|فقیہ]]، [[فلسفہ|فیلسوف]] اور [[تاریخ|مورخ]] [[قطب الدین راوندی]] کی طرف سے [[عثمان بن سعید]] کو [[امام حسن عسکری]] کے دور میں | [[چھٹی صدی ہجری]] کے [[شیعہ]] [[حدیث|محدث]]، [[تفسیر|مفسر]]، [[علم کلام|متکلم]]، [[فقہ|فقیہ]]، [[فلسفہ|فیلسوف]] اور [[تاریخ|مورخ]] [[قطب الدین راوندی]] کی طرف سے [[عثمان بن سعید]] کو [[امام حسن عسکری]] کے دور میں وکیل اور [[امام زمانہؑ]] کی غیبت کے دوران نائب کہنا مذکورہ نظریے کی صحت پر واضح دلیل ہے۔<ref> قطب راوندی، خرائج و الجرائح، ج۳، ص۱۱۱۴۔</ref> | ||
===امام زمانہؑ کے نائبین خاص=== | ===امام زمانہؑ کے نائبین خاص=== | ||
{{اصلی| نواب اربعہ}} | {{اصلی| نواب اربعہ}} | ||
[[غیبت صغری]] کے دوران چار | [[غیبت صغری]] کے دوران چار شخص [[امام زمانہؑ]] کے نائب خاص کے عنوان سے ذکر ہوئے ہیں۔ یہ افراد یکے بعد دیگری امام زمانہؑ کی طرف سے نائب خاص کے طور پر ذکر ہوئے ہیں جو دور دراز علاقوں میں اپنے وکلاء تعیین کر کے شیعوں کے پیغامات اور مطالبات کو امام زمانہؑ تک پہنچا کر امامؑ سے جواب دریافت کر کے متعلقہ اشخاص تک پہنچاتے تھے۔{{حوالہ درکار}} | ||
[[عثمان بن سعید عمری]] امام زمانہ | [[عثمان بن سعید عمری]] امام زمانہ کے پہلے نائب خاص تھے۔<ref> شیخ طوسی، الغیبہ، ص۲۱۹ـ۲۲۳۔</ref> [[سن 265 ہجری]] کو ان کی رحلت کے بعد ان کے بیٹے [[محمد بن عثمان]] دوسرے نائب خاص متعین ہوئے۔ محمد بن عثمان چالیس سال تک [[نیابت خاصہ]] کے عہدے پر رہے۔<ref> شیخ طوسی، الغیبہ، ص۲۱۹۔</ref> اسی طرح [[حسین بن روح نوبختی]] اور [[علی بن محمد سمری]] تیسرے اور چوتھے نائب خاص رہے ہیں جو بالترتیب 21 اور 3 سال تک نائب خاص کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔<ref> شیخ طوسی، الغیبہ، ص۲۲۳۔</ref> [[سن 329 ہجری|329 ھ]] کو غیبت صغری کا دور ختم ہوا یوں نیابت خاصہ کا دور پر اپنے اختتام کو پہنچا۔ | ||
==نیابت خاصہ کے جھوٹے دعویدار== | ==نیابت خاصہ کے جھوٹے دعویدار== |