مندرجات کا رخ کریں

"نیابت خاصہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 25: سطر 25:
   
   
محمد بن علی بن ابی العزاقر جو شلمغانی کے نام سے معروف تھا، [[امام حسن عسکریؑ]] کے اصحاب اور بغداد کے [[شیعہ]] محدثین میں شمار ہوتا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ حسین بن روح سے [[حسد|حسادت]] کی وجہ سے مسلک [[امامیہ]] سے منحرف ہوا اور امام کی طرف سے جھوٹی [[نیابت]] کا ادعا کیا۔ آخرکار [[امام زمانہؑ]] کی طرف سے جھوٹے دعویداروں کے ساتھ اظہار بیزاری کی خاطر صادر ہونے والی توقیع میں امامؑ نے صراحت کے ساتھ شلمغانی کا نام لیا ہے۔
محمد بن علی بن ابی العزاقر جو شلمغانی کے نام سے معروف تھا، [[امام حسن عسکریؑ]] کے اصحاب اور بغداد کے [[شیعہ]] محدثین میں شمار ہوتا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ حسین بن روح سے [[حسد|حسادت]] کی وجہ سے مسلک [[امامیہ]] سے منحرف ہوا اور امام کی طرف سے جھوٹی [[نیابت]] کا ادعا کیا۔ آخرکار [[امام زمانہؑ]] کی طرف سے جھوٹے دعویداروں کے ساتھ اظہار بیزاری کی خاطر صادر ہونے والی توقیع میں امامؑ نے صراحت کے ساتھ شلمغانی کا نام لیا ہے۔
===اشریعی===
===شریعی===
{{اصلی|ابومحمد حسن شریعی}}<!--
{{اصلی|ابومحمد حسن شریعی}}
[[ابومحمد حسن شریعی]] از یاران امام حسن عسکری(ع) بودہ است۔ شریعی اولین کسی است کہ ادعای نیابت نمود، مطالب نادرست بہ [[امامان شیعہ]] نسبت داد و در حق آنان غلو نمود۔ نام او در یکی از [[توقیعات امام زمان (عج)]] کہ مشتمل بر لعن و بیزاری امام از مدعیان دروغین نیابت است آمدہ است۔<ref>شیخ طوسی، الغیبۃ، ص۲۴۶۔</ref>
[[ابومحمد حسن شریعی]] بھی امام حسن عسکریؑ کے اصحاب میں سے تھا۔ شریعی پہلا شخص ہے جس نے نیابت خاصہ کا دعوا کیا اور [[ائمہ معصومین]] کی طرف ناروا مطالب کی نسبت دیا کرتے تھے اور ائمہ کے حق میں غلو کرتے تھے۔ ان کا نام بھی امام زمانہؑ کی ایک توقیع میں آیا ہے اور امامؑ کی لعنت کا مستحق قرار پایا ہے۔<ref>شیخ طوسی، الغیبۃ، ص۲۴۶۔</ref>
===محمد بن نصیر نمیری===
===محمد بن نصیر نمیری===
{{اصلی|محمد بن نصیر}}
{{اصلی|محمد بن نصیر}}
[[محمد بن‌ نصیر نمیری]] از اصحاب امام ‌عسکری بودہ و بعد از شریعی ادعای نیابت کرد۔ ادعای نیابت او موجب شد تا [[محمد بن عثمان عمری]] نائب خاص امام زمان وی را لعن کند و از او بیزاری جوید۔<ref>شیخ طوسی، الغیبۃ، ص۲۴۷۔</ref>
[[محمد بن‌ نصیر نمیری]] نیز امام ‌عسکریؑ کے اصحاب میں سے تھا اور شریعی کے بعد انہوں نے بھی نیابت کا دعوا کیا۔ اس بے بنیاد دعوے کے بعد [[محمد بن عثمان عمری]] جو اس وقت امام زمانہؑ کا نائب خاص تھا، کی لعن اور بیزاری کا موجب قرار پایا۔<ref>شیخ طوسی، الغیبۃ، ص۲۴۷۔</ref>
===محمد بن علی بن بلال===  
===محمد بن علی بن بلال===  
{{اصلی| محمد بن علی بن بلال}}
{{اصلی| محمد بن علی بن بلال}}
ابوطاہر [[محمد بن‌ علی‌ بن‌ بلال]] [[فقیہ]]، متکلّم و محدّث شیعی، از اصحاب [[امام ہادی(ع)]] و وکیل امام یازدہم بودہ است۔ موقعیت علمی ابوطاہر تا حدی بودہ کہ [[حسین بن روح نوبختى]] سفیر سوم امام زمان در برخی از مسائل کلامی بہ او رجوع می‎کردہ و از شاگردان او بہ شمار می‎آمدہ است۔ علاوہ بر او [[علی بن ابراہیم قمی]] نیز نزد وی شاگردی کردہ است۔ او نیابت محمّد بن عثمان بن سعید را نپذیرفت و خود ادعای نیابت از امام کرد۔<ref>محمد بن علی بن بلال، پایگاہ اطلاع رسانی حوزہ۔</ref><ref>شیخ طوسی، الغیبۃ، ص۲۴۸۔</ref>
ابوطاہر [[محمد بن‌ علی‌ بن‌ بلال]] [[امام ہادیؑ]] کے اصحاب اور امام حسن عسکریؑ کے وکلاء میں سے تھا اور اپنے زمانے کے شیعہ [[فقیہ]]، متکلّم اور محدّث شمار ہوتے تھے۔ ان کا علمی مقام اس قدر تھا کہ امام زمانہؑ کے تیسرے نائب خاص [[حسین بن روح نوبختى]] بعض کلامی مسائل میں ان کی طرف رجوع کرتے تھے اور ان کے شاگردوں میں شمار ہوتا تھا۔ ان کے علاوہ [[علی بن ابراہیم قمی]] نیز ان کے شاگردوں میں شمار ہوتا تھا۔ انہوں نے محمّد بن عثمان بن سعید کی نیابت کو قبول نہیں کیا اور اپنے آپ کو امام کے نائب خاص کے طور پر پیش کیا۔<ref>محمد بن علی بن بلال، پایگاہ اطلاع رسانی حوزہ۔</ref><ref>شیخ طوسی، الغیبۃ، ص۲۴۸۔</ref>
===احمد بن ہلال کرخی===  
===احمد بن ہلال کرخی===  
{{اصلی|احمد بن ہلال کرخی}}
{{اصلی|احمد بن ہلال کرخی}}<!--
[[احمد بن ہلال کرخی]] معروف بہ عبرتایی از اصحاب امام دہم و یازدہم؛ شیخ طوسی وی را ضمن مدعیان نیابت آوردہ است۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ،  نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۴۸۔</ref> او نیابت عثمان بن سعید را پذیرفت اما نیابت فرزندش محمد بن عثمان را انکار نمود۔ در توقیع امام زمان (عج) بہ حسین بن روح نوبختی، احمد بن ہلال بہ سبب انکار نیابت محمد بن عثمان مورد لعن امام قرار گرفت۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ، نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۴۸۔</ref>در عین حال شیخ طوسی در [[فہرست طوسی|فہرست]] خود، وی را تنہا در ردیف [[غالیان]] معرفی کردہ است و اشارہ‌ای بہ ادعای نیابت او نکردہ است۔<ref>شیخ طوسی، الفہرست، تصحیح و تعلیق: محمد صادق باقرالعلوم، نجف، المکتبۃ المرتضويۃ و مطبعتہا، ص۳۶۔</ref>نجاشی نیز معتقد است احمد بن ہلال از سوی امام عسکری مورد مذمّت‎ہای فراوان قرار گرفت و مکاتباتی نیز بین او و امام عسکری انجام شدہ است۔<ref>نجاشی، رجال، مؤسسۃ النشر الاسلامی التابعہ لجامعۃ المدرسین بقم المشرفہ‏، ۱۳۶۵ش، ص۸۳۔</ref>
[[احمد بن ہلال کرخی]] معروف بہ عبرتایی از اصحاب امام دہم و یازدہم؛ شیخ طوسی وی را ضمن مدعیان نیابت آوردہ است۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ،  نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۴۸۔</ref> او نیابت عثمان بن سعید را پذیرفت اما نیابت فرزندش محمد بن عثمان را انکار نمود۔ در توقیع امام زمان (عج) بہ حسین بن روح نوبختی، احمد بن ہلال بہ سبب انکار نیابت محمد بن عثمان مورد لعن امام قرار گرفت۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ، نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۴۸۔</ref>در عین حال شیخ طوسی در [[فہرست طوسی|فہرست]] خود، وی را تنہا در ردیف [[غالیان]] معرفی کردہ است و اشارہ‌ای بہ ادعای نیابت او نکردہ است۔<ref>شیخ طوسی، الفہرست، تصحیح و تعلیق: محمد صادق باقرالعلوم، نجف، المکتبۃ المرتضويۃ و مطبعتہا، ص۳۶۔</ref>نجاشی نیز معتقد است احمد بن ہلال از سوی امام عسکری مورد مذمّت‎ہای فراوان قرار گرفت و مکاتباتی نیز بین او و امام عسکری انجام شدہ است۔<ref>نجاشی، رجال، مؤسسۃ النشر الاسلامی التابعہ لجامعۃ المدرسین بقم المشرفہ‏، ۱۳۶۵ش، ص۸۳۔</ref>


confirmed، templateeditor
7,303

ترامیم