مندرجات کا رخ کریں

"سیدہ نفیسہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 30: سطر 30:


1۔ احمد ابو کف نے ان کے لئے نفیسة الدارین، نفیسة الطاہره، نفیسة العابدة، نفیسة المصریہ و نفیسة المصریین جیسے القاب ذکر کئے ہیں۔ وہ تحریر کرتے ہیں کہ سید نفیسہ عابد، زاہد اور اہل عمل صالح خاتون تھیں ۔۔۔ وہ اہل مصر کے لئے گرانبہا گوہر تھیں۔ اہل مصر حق کی راہ طے کرنے کے سلسلہ میں ان سے مدد طلب کرتے تھے۔ سیدہ نفیسہ کریمۃ الدارین ہیں اس لئے کہ اہل مصر نے ان کی حیات کے زمانہ میں اور حتی ان کی وفات کے بعد بھی ان سے حیرت انگیز کرامات دیکھی ہیں۔
1۔ احمد ابو کف نے ان کے لئے نفیسة الدارین، نفیسة الطاہره، نفیسة العابدة، نفیسة المصریہ و نفیسة المصریین جیسے القاب ذکر کئے ہیں۔ وہ تحریر کرتے ہیں کہ سید نفیسہ عابد، زاہد اور اہل عمل صالح خاتون تھیں ۔۔۔ وہ اہل مصر کے لئے گرانبہا گوہر تھیں۔ اہل مصر حق کی راہ طے کرنے کے سلسلہ میں ان سے مدد طلب کرتے تھے۔ سیدہ نفیسہ کریمۃ الدارین ہیں اس لئے کہ اہل مصر نے ان کی حیات کے زمانہ میں اور حتی ان کی وفات کے بعد بھی ان سے حیرت انگیز کرامات دیکھی ہیں۔
2۔ زرکلی نے اپنی کتاب الاعلام میں ان کے لئے تقیہ، صالحہ، عالمہ [[تفسیر]] و [[حدیث]] جیسے القاب ذکر کئے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ اہل مصر ان کے اوپر مکمل و راسخ عقیدہ رکھتے تھے۔  
2۔ زرکلی نے اپنی کتاب الاعلام میں ان کے لئے تقیہ، صالحہ، عالمہ [[تفسیر]] و [[حدیث]] جیسے القاب ذکر کئے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ اہل مصر ان کے اوپر مکمل و راسخ عقیدہ رکھتے تھے۔  
3۔ مصری داشمند شیخ محمد شبان کہتے ہیں: سیدہ نفیسہ آسایش و آرام کے وسائل اور فراوان مالی ذرائع سے استفادہ کر سکتی تھیں لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے گریز کیا اور انہوں نے اپنے زاہدانہ زندگی کا انتخاب کیا۔ اسی سبب سے لوگ ان کے گرویدہ ہوگئے اور اپنی پریشانی و مصیبت میں لوگ ان کی طرف رجوع کرتے تھے۔
3۔ مصری داشمند شیخ محمد شبان کہتے ہیں: سیدہ نفیسہ آسایش و آرام کے وسائل اور فراوان مالی ذرائع سے استفادہ کر سکتی تھیں لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے گریز کیا اور انہوں نے اپنے زاہدانہ زندگی کا انتخاب کیا۔ اسی سبب سے لوگ ان کے گرویدہ ہوگئے اور اپنی پریشانی و مصیبت میں لوگ ان کی طرف رجوع کرتے تھے۔
4۔ ابو بصر بخاری تحریر کرتے ہیں کہ ان کا مرتبہ اس قدر بلند ہے کہ اہل مصر اپنے دعوی کو ثابت کرنے کے لئے ان کی [[قسم]] کھاتے ہیں۔  
4۔ ابو بصر بخاری تحریر کرتے ہیں کہ ان کا مرتبہ اس قدر بلند ہے کہ اہل مصر اپنے دعوی کو ثابت کرنے کے لئے ان کی [[قسم]] کھاتے ہیں۔  
5۔ جمال الدین بن تغری بردی لکھتے ہیں: سیدہ نفیسہ سے بہت سی کرامات مشاہدہ میں آئی ہیں۔ جن سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ اہل فضیلت و اہل معنویت تھیں اور ان کی یہ کرامات سب جگہ معروف ہیں۔  
 
5۔ جمال الدین بن تغری بردی لکھتے ہیں: سیدہ نفیسہ سے بہت سی کرامات مشاہدہ میں آئی ہیں۔ جن سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ اہل فضیلت و اہل معنویت تھیں اور ان کی یہ کرامات سب جگہ معروف ہیں۔
6۔ محمود شرقاوی رقم کرتے ہیں: یہ بلند مرتبہ خاتون کمال کے اس درجہ پر پہچ چکی تھیں جہاں بعض افراد ان کے علم سے استفادہ کرتے تھے اور بہت سے مومنین کے قلوب ان کی طرف متوجہ تھے۔  
6۔ محمود شرقاوی رقم کرتے ہیں: یہ بلند مرتبہ خاتون کمال کے اس درجہ پر پہچ چکی تھیں جہاں بعض افراد ان کے علم سے استفادہ کرتے تھے اور بہت سے مومنین کے قلوب ان کی طرف متوجہ تھے۔  
7۔ مقریزی ان کی توصیف میں لکھتے ہیں: سیدہ نفیسہ نے پرہیز گاری اور ترک دنیا میں عالمی شہرت حاصل کر لی تھی۔  
 
8۔ ابن خلکان تحریر کرتے ہیں: سیدہ نفیسہ نقل [[روایات]] میں مہارت رکھتی تھیں اور بعض مشاہیر اور بزرگان نے ان سے [[احادیث]] نقل کی ہیں۔  
7۔ مقریزی ان کی توصیف میں لکھتے ہیں: سیدہ نفیسہ نے پرہیز گاری اور ترک دنیا میں عالمی شہرت حاصل کر لی تھی۔
8۔ ابن خلکان تحریر کرتے ہیں: سیدہ نفیسہ نقل [[روایات]] میں مہارت رکھتی تھیں اور بعض مشاہیر اور بزرگان نے ان سے [[احادیث]] نقل کی ہیں۔
9۔ صالح الوردانی لکھتے ہیں: سیدہ نفیسہ خوف خدا میں بیحد گریہ کرتی تھیں، حافظ قرآن تھیں اور علم تفسیر سے آگاہی رکھتی تھیں۔
9۔ صالح الوردانی لکھتے ہیں: سیدہ نفیسہ خوف خدا میں بیحد گریہ کرتی تھیں، حافظ قرآن تھیں اور علم تفسیر سے آگاہی رکھتی تھیں۔


گمنام صارف