"مسیلمہ کذاب" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←نام، نسب اور لقب
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
== نام، نسب اور لقب== | == نام، نسب اور لقب== | ||
مسیلمہ کا تعلق [[یمامہ]] کے بنی حنیفہ سے تھا۔ ان کا پورا نام مسیلمہ بن ثمامہ بن کبیر بن حبیب حنفی وائلی<ref>زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۲۶.</ref> اور ان کی کنیت أبوثمامہ ہے۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۲، ص۵۷۶.</ref> اس کا لقب رحمان تھا اور [[زمانہ جاہلیت]] میں رحمان یمامہ کے نام سے جانا جاتا تھا۔<ref>زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۲۶؛ بلاذری، فتوح البلدان، ۱۹۸۸م، ص۱۰۹.</ref> اس نے [[سنۃ الوفود]] ([[سن 9 ہجری قمری|9ہ.ق]]) کو اپنے خاندان کے بعض بزرگوں کے ساتھ یمامہ سے [[مدینہ]] ہجرت کیا۔ [[پیغمبر اکرمؐ]] کے ساتھ ان کی ملاقات کے بارے میں دو قول نقل ہوئے ہیں: | مسیلمہ کا تعلق [[یمامہ]] کے بنی حنیفہ سے تھا۔ ان کا پورا نام مسیلمہ بن ثمامہ بن کبیر بن حبیب حنفی وائلی<ref>زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۲۶.</ref> اور ان کی کنیت أبوثمامہ ہے۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۲، ص۵۷۶.</ref> اس کا لقب رحمان تھا اور [[زمانہ جاہلیت]] میں رحمان یمامہ کے نام سے جانا جاتا تھا۔<ref>زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۲۶؛ بلاذری، فتوح البلدان، ۱۹۸۸م، ص۱۰۹.</ref> اس نے [[سنۃ الوفود]] ([[سن 9 ہجری قمری|9ہ.ق]]) کو اپنے خاندان کے بعض بزرگوں کے ساتھ یمامہ سے [[مدینہ]] ہجرت کیا۔ [[پیغمبر اکرمؐ]] کے ساتھ ان کی ملاقات کے بارے میں دو قول نقل ہوئے ہیں: | ||
# مسیلمہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ پیغمبر اکرمؐ کی ملاقات کو گیا اور وہاں پہنچ کر اس نے کہا: اگر محمد مجھے اپنا جانشین مقرر کریں تو میں ان کی پیروی کروں گا۔ پیغمبر اکرمؐ نے جواب میں فرمایا: اگر تم میرے ہاتھ میں موجود اس چیز(اسوقت پیغبر اکرمؐ کے ہاتھ میں کھجور کی ایک ٹہنی تھی) کی بھی درخواست کروگے تو میں وہ چیز بھی تمہیں نہیں دونگا۔ اپنے معاملات میں جو چیز خدا نے تمہارے لئے مقرر فرمایا ہے اس کی مخالفت مت کرو اگر خدا کے حکم سے روگردانی اختیار کرو گے تو تم ضرور خدا کی گرفت سے چھٹکارا حاصل نہیں کر سکو گے۔<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۲۰۳.</ref> | # مسیلمہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ پیغمبر اکرمؐ کی ملاقات کو گیا اور وہاں پہنچ کر اس نے کہا: اگر محمد مجھے اپنا جانشین مقرر کریں تو میں ان کی پیروی کروں گا۔ پیغمبر اکرمؐ نے جواب میں فرمایا: اگر تم میرے ہاتھ میں موجود اس چیز(اسوقت پیغبر اکرمؐ کے ہاتھ میں کھجور کی ایک ٹہنی تھی) کی بھی درخواست کروگے تو میں وہ چیز بھی تمہیں نہیں دونگا۔ اپنے معاملات میں جو چیز خدا نے تمہارے لئے مقرر فرمایا ہے اس کی مخالفت مت کرو اگر خدا کے حکم سے روگردانی اختیار کرو گے تو تم ضرور خدا کی گرفت سے چھٹکارا حاصل نہیں کر سکو گے۔<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۲۰۳.</ref> | ||
# مسیلمہ مدینہ میں اپنے ساتھیوں کے سامان کی نگرانی کرتا رہا اور اصلا پیغمبر اکرمؐ سے ملاقات کیلئے نہیں گیا تھا۔<ref>یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دارصادر، ج۲، ص۱۳۰؛ ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۲، ص۵۷۶.</ref> ان کے ساتھیوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد کہا کہ ہم نے اپنا ایک ساتھی ہمارے سامان وغیرہ کی نگرانی کیلئے چھوڑ آئے ہیں، پیغمبر اکرمؐ نے حکم دیا جو کچھ ان کیلئے دیا گیا ہے ان کے ساتھی کیلئے بھی دیا جائے۔<ref> ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۲، ص۵۷۶-۵۷۷.</ref> | # مسیلمہ مدینہ میں اپنے ساتھیوں کے سامان کی نگرانی کرتا رہا اور اصلا پیغمبر اکرمؐ سے ملاقات کیلئے نہیں گیا تھا۔<ref>یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دارصادر، ج۲، ص۱۳۰؛ ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۲، ص۵۷۶.</ref> ان کے ساتھیوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد کہا کہ ہم نے اپنا ایک ساتھی ہمارے سامان وغیرہ کی نگرانی کیلئے چھوڑ آئے ہیں، پیغمبر اکرمؐ نے حکم دیا جو کچھ ان کیلئے دیا گیا ہے ان کے ساتھی کیلئے بھی دیا جائے۔<ref> ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۲، ص۵۷۶-۵۷۷.</ref> | ||