مندرجات کا رخ کریں

"اخلاق" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  28 فروری 2018ء
سطر 8: سطر 8:


==اہمیت==
==اہمیت==
[[اسلام]] اخلاق کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ [[قرآن مجید]] اخلاقی مفاہیم جیسے؛ خير اور شرّ، [[عدل (کلام)|عدل]] اور ظلم، [[صبر]] و احسان پر زیادہ توجہ دیا جاچکا ہے۔<ref>غرویان، فلسفه اخلاق، ۱۳۷۹ش، ص۲۰.</ref> اور پیغمبر اکرمؐ کی [[نبوت|رسالت]] کا اصلی ہدف انسانوں کے اخلاق کی اصلاح بیان کیا ہے۔<ref>بقره، ۱۵۱؛ آل عمران، ۱۶۴؛ جمعه، ۲. </ref>
[[اسلام]] اخلاق کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ [[قرآن مجید]] اخلاقی مفاہیم جیسے؛ خير اور شرّ، [[عدل (کلام)|عدل]] اور ظلم، [[صبر]] و احسان پر زیادہ توجہ دیا جاچکا ہے۔<ref>غرویان، فلسفه اخلاق، ۱۳۷۹ش، ص۲۰.</ref> اور پیغمبر اکرمؐ کی [[نبوت|رسالت]] کا اصلی ہدف انسانوں کے اخلاق کی اصلاح بیان کیا ہے۔<ref>بقره، ۱۵۱؛ آل عمران، ۱۶۴؛ جمعہ، ۲. </ref>
[[مستدرک الوسائل]] کی ایک روایت کے مطابق [[پیغمبر اسلامؐ]] نے اپنی نبوت کے ہدف،اخلاقی فضائل کو تکمیل تک پہنچنا قرار دیا ہے۔<ref>علامه مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۶۹، ص۳۷۵؛ نوری، میرزاحسین، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق ج۱۱، ص۱۸۷.</ref>
[[مستدرک الوسائل]] کی ایک روایت کے مطابق [[پیغمبر اسلامؐ]] نے اپنی نبوت کے ہدف،اخلاقی فضائل کو تکمیل تک پہنچنا قرار دیا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۶۹، ص۳۷۵؛ نوری، میرزاحسین، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق ج۱۱، ص۱۸۷.</ref>
[[محمدتقی مصباح یزدی ]] نے لکھا ہے: انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو سنبھالنا دین کا ہدف ہے اور یہ مخصوص اخلاقی احکام کے سائے میں ہی ممکن ہے اسی وجہ سے تو کہا جاسکتا ہے کہ: اخلاق کے بغیر دین اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔<ref>مصباح يزدى، فلسفہ اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۲۲۳.</ref>
[[محمدتقی مصباح یزدی ]] نے لکھا ہے: انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو سنبھالنا دین کا ہدف ہے اور یہ مخصوص اخلاقی احکام کے سائے میں ہی ممکن ہے اسی وجہ سے تو کہا جاسکتا ہے کہ: اخلاق کے بغیر دین اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔<ref>مصباح يزدى، فلسفہ اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۲۲۳.</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,344

ترامیم