گمنام صارف
"معانی الاخبار (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi م (←مآخذ) |
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
مَعانی الأخبار شیخ صدوق کی ایک روائی اور حدیثی کتاب ہے۔ یہ کتاب رسول اللہ اور ائمہ طاہرین سے مروی روایات کا مجموعہ ہے جو پانچ سو کے لگ بھگ روایات | {{خانہ معلومات کتاب | ||
| عنوان =معانی الاخبار | |||
| تصویر =معانی-الاخبار.jpg | |||
| توضیح تصویر = معانی الاخبار | |||
| اندازہ تصویر = | |||
| مؤلف = [[شیخ صدوق]] | |||
| زبان =عربی | |||
| موضوع = | |||
| مترجم = | |||
| تعداد مجلد =2 | |||
| اشاعت = | |||
| ناشر =انتشارات صادق | |||
}} | |||
'''مَعانی الأخبار''' [[شیخ صدوق]] کی ایک روائی اور [[حدیث|حدیثی]] کتاب ہے۔ یہ کتاب [[رسول اللہ]] اور [[ائمہ طاہرین]] سے مروی [[روایات]] کا مجموعہ ہے جو پانچ سو کے لگ بھگ روایات پر مشتمل ہے جو [[قرآنی]] اصطلاحات، [[کلامی]] اور [[فقہ|فقہی]] عناوین پر مشتمل ہے۔ | |||
== مؤلف == | == مؤلف == | ||
{{اصلی|شیخ صدوق}} | {{اصلی|شیخ صدوق}} | ||
محمد بن علی بن حسین بن موسی بن بابویہ قمی جو [[شیخ صدوق]] کے نام سے مشہور ہیں اور چوتھی صدی ہجرہ کے بزرگترین شیعہ عالم ہیں۔ ان کا سن پیدائش ۳۰۵ق کے بعد کا ہےاور سن وفات ۳۸۱ ق کہا گیا ہے۔ انہیں [[قبرستان ابن بابویہ]] دفن کیا گیا۔ وہ [[قم]] کے حدیثی مکتب کے ایک بہت بڑے [[محدث]] اور [[فقیہ]] تھے۔ ان کی تالیفات کی تعداد ۳۰۰ کے لگ بھگ بیان کی جاتی ہے ۔ ان میں سے کئی اثر مفقود ہیں۔ ان کی کتاب [[من لایحضرہ الفقیہ]] [[کتب اربعہ]] میں شمار ہوتی ہے۔ | محمد بن علی بن حسین بن موسی بن بابویہ قمی جو [[شیخ صدوق]] کے نام سے مشہور ہیں اور چوتھی صدی ہجرہ کے بزرگترین [[شیعہ]] عالم ہیں۔ ان کا سن پیدائش ۳۰۵ق کے بعد کا ہےاور سن وفات ۳۸۱ ق کہا گیا ہے۔ انہیں [[قبرستان ابن بابویہ]] دفن کیا گیا۔ وہ [[قم]] کے حدیثی مکتب کے ایک بہت بڑے [[محدث]] اور [[فقیہ]] تھے۔ ان کی تالیفات کی تعداد ۳۰۰ کے لگ بھگ بیان کی جاتی ہے ۔ ان میں سے کئی اثر مفقود ہیں۔ ان کی کتاب [[من لایحضرہ الفقیہ]] [[کتب اربعہ]] میں شمار ہوتی ہے۔ | ||
== تالیف == | == تالیف == | ||
شیخ صدوق نے کتاب معانی الاخبار کو [[توحید صدوق|'''توحید''']] اور ''[[علل الشرائع]]''' لکھا۔اس کی تالیف ۳۳۱ق میں مکمل ہوئی۔<ref>تہرانی، الذریعۃ، ج۲۱، ص۲۰۴.</ref> | شیخ صدوق نے کتاب معانی الاخبار کو [[توحید صدوق|'''توحید''']] اور ''[[علل الشرائع]]''' کے بعد لکھا۔اس کی تالیف ۳۳۱ق میں مکمل ہوئی۔<ref>تہرانی، الذریعۃ، ج۲۱، ص۲۰۴.</ref> | ||
== مضامین == | == مضامین == | ||
معانی الاخبار کی احادیث پانچ عناوین: تفسیری، | معانی الاخبار کی احادیث پانچ عناوین: تفسیری، [[فقہ|فقہی]]، [[کلامی]]، اخلاقی اور تاریخی پر مشتمل ہیں کہ جن کی قابل توجہ تعداد تفسیر سے متعلق ہے۔<ref>صمد عبداللہی عابد، معانی الاخبار و سبک مؤلف در نگارش آن، ۱۳۸۶ش.</ref> یہ کتاب ۸۰۹ احادیث پر مشتمل ہے جو ۴۲۹ ابواب میں مذکور ہیں جبکہ ہر باب میں ایک سے لے سو تک احادیث ذکر ہوئی ہیں۔ | ||
== عناوین ابواب == | == عناوین ابواب == | ||
سطر 72: | سطر 85: | ||
== بیرونی لنک == | == بیرونی لنک == | ||
[http://www.ensani.ir/storage/Files/20101028113849-190.pdf معانی الاخبار و سبک مؤلف در نگارش آن.] | [http://www.ensani.ir/storage/Files/20101028113849-190.pdf معانی الاخبار و سبک مؤلف در نگارش آن.] | ||
[[زمرہ:چوتھی صدی ہجری کے شیعہ آثار]] | |||
[[زمرہ:تالیفات شیخ صدوق]] | |||
[[زمرہ:تالیفات شیخ صدوق]] |