مندرجات کا رخ کریں

"صلہ رحم" کے نسخوں کے درمیان فرق

173 بائٹ کا اضافہ ،  17 فروری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2: سطر 2:
{{زیر تعمیر}}
{{زیر تعمیر}}


'''صِلِۂ رَحِم'''، رشتہ داروں سے اسلامی تعلیمات اور اخلاق کے مطابق رابطہ رکھنے، مدد کرنے اور ان سے ملاقات کرنے کو کہا جاتا ہے۔قرآن اور احادیث میں صلہ رحمی کی بہت تاکید ہوئی ہے اور قرآن میں قطع رحمی کرنے والے کو خسارت کرنے والے<ref> الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَہْدَ اللَّہ مِن بَعْدِ مِيثَاقِہِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّہُ بِہِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ ۚ أُولَئِكَ ہُمُ الْخَاسِرُونَ۔ ترجمہ: جو خدا کے ساتھ مضبوط عہد کرنے کے بعد بھی اسے توڑ دیتے ہیں اور جسے خدا نے جوڑنے کا حکم دیا ہے اسے کاٹ دیتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جو حقیقتا خسارہ والے ہیں۔ بقرہ: ۲۷ </ref> اور لعنت ہونے ہونے والوں<ref> «فہل عسیتم ان تولیتم ان تفسدوا فی الارض و تقطعوا ارحامکم اولئک الذین لعنہم اللہ فآصمہم و اعمی ابصار ہم»۔ ترجمہ: تو کیا تم سے کچھ بعید ہے کہ تم صاحبِ اقتدار بن جاؤ تو زمین میں فساد برپا کرو اور قرابتداروں سے قطع تعلقات کرلو۔ یہی وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی ہے اور ان کے کانوں کو بہرا کردیا ہے اور ان کی آنکھوں کو اندھا بنادیا ہے  سورہ محمد، آیہ ۲۲ و ۲۳ </ref> میں سے قرار دیا ہے۔اور [[حديث|روایات]] میں بھی صلہ رحمی کو ایمان کے بعد بہترین عمل، قیامت میں سب سے پہلے بولنے والا، مومن کی بہترین صفت اور عمر لمبی ہونے کا سبب دیا ہے۔ حدیث قدسی کے مطابق صلہ رحمی اللہ کی رحمت ہے اور جو بھی اسے ترک کرے گا وہ اللہ کی رحمت سے محروم ہوگا۔
'''صِلِۂ رَحِم'''، رشتہ داروں سے اسلامی تعلیمات اور اخلاق کے مطابق رابطہ رکھنے، مدد کرنے اور ان سے ملاقات کرنے کو کہا جاتا ہے۔قرآن اور احادیث میں صلہ رحمی کی بہت تاکید ہوئی ہے اور قرآن میں قطع رحمی کرنے والے کو خسارت کرنے والے<ref> <font color=green>{{حدیث|'''الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَہْدَ اللَّہ مِن بَعْدِ مِيثَاقِہِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّہُ بِہِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ ۚ أُولَئِكَ ہُمُ الْخَاسِرُونَ۔'''}}</font> ترجمہ: جو خدا کے ساتھ مضبوط عہد کرنے کے بعد بھی اسے توڑ دیتے ہیں اور جسے خدا نے جوڑنے کا حکم دیا ہے اسے کاٹ دیتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جو حقیقتا خسارہ والے ہیں۔ بقرہ: ۲۷ </ref> اور لعنت ہونے ہونے والوں<ref><font color=green>{{حدیث|'''«فہل عسیتم ان تولیتم ان تفسدوا فی الارض و تقطعوا ارحامکم اولئک الذین لعنہم اللہ فآصمہم و اعمی ابصار ہم»'''}}</font>۔ ترجمہ: تو کیا تم سے کچھ بعید ہے کہ تم صاحبِ اقتدار بن جاؤ تو زمین میں فساد برپا کرو اور قرابتداروں سے قطع تعلقات کرلو۔ یہی وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی ہے اور ان کے کانوں کو بہرا کردیا ہے اور ان کی آنکھوں کو اندھا بنادیا ہے  سورہ محمد، آیہ ۲۲ و ۲۳ </ref> میں سے قرار دیا ہے۔اور [[حديث|روایات]] میں بھی صلہ رحمی کو ایمان کے بعد بہترین عمل، قیامت میں سب سے پہلے بولنے والا، مومن کی بہترین صفت اور عمر لمبی ہونے کا سبب دیا ہے۔ حدیث قدسی کے مطابق صلہ رحمی اللہ کی رحمت ہے اور جو بھی اسے ترک کرے گا وہ اللہ کی رحمت سے محروم ہوگا۔
صلہ رحم کبھی واجب ہے اور کبھی مستحب۔ قطع رحم یعنی رشتہ داروں سے رابطہ کاٹنا گناہان کبیرہ میں سے ایک ہے یہاں تک کہ وہ رشتہ دار بداخلاق اور گناہگار ہی کیوں نہ ہو۔
صلہ رحم کبھی واجب ہے اور کبھی مستحب۔ قطع رحم یعنی رشتہ داروں سے رابطہ کاٹنا گناہان کبیرہ میں سے ایک ہے یہاں تک کہ وہ رشتہ دار بداخلاق اور گناہگار ہی کیوں نہ ہو۔
اسلام میں اس صلہ رحم کو مختلف مناسبتوں پر زیادہ اہمیت دی جاتی ہے جیسے عید کے دنوں میں ایک دوسرے سے ملاقات اور ایک دوسرے کے ہاں جانا یہ صلہ رحمی کی ایک مثال ہے۔
اسلام میں اس صلہ رحم کو مختلف مناسبتوں پر زیادہ اہمیت دی جاتی ہے جیسے عید کے دنوں میں ایک دوسرے سے ملاقات اور ایک دوسرے کے ہاں جانا یہ صلہ رحمی کی ایک مثال ہے۔
سطر 9: سطر 9:


اصطلاح میں صلہ رحم رشتہ داروں سے ملنے اور ان کی مدد کرنے کو کہا جاتا ہے۔<ref>لغت نامه دهخدا، ج۷، ص۱۰۵۱۹.</ref><ref>طاهری خرم آبادی، صلة الرحم و قطیعتها، ص۱۲، مؤسسه نشر اسلامی، ۱۴۰۷ق</ref> [[هبه|هدیه]]، [[شادی بیاہ]] اور [[گواہی]] وغیرہ کی بحث میں صلہ رحمی کا ذکر ہوا ہے۔
اصطلاح میں صلہ رحم رشتہ داروں سے ملنے اور ان کی مدد کرنے کو کہا جاتا ہے۔<ref>لغت نامه دهخدا، ج۷، ص۱۰۵۱۹.</ref><ref>طاهری خرم آبادی، صلة الرحم و قطیعتها، ص۱۲، مؤسسه نشر اسلامی، ۱۴۰۷ق</ref> [[هبه|هدیه]]، [[شادی بیاہ]] اور [[گواہی]] وغیرہ کی بحث میں صلہ رحمی کا ذکر ہوا ہے۔
اللہ تعالی کے بعض نام اور صفات جیسے رحمن اور رحیم کے اصلی حروف رحم کے ساتھ ایک ہیں اور ایک ہی لفظ سے بنے ہیں۔ ایک حدیث قدسی میں آیا ہے: «میں رحمن خدا ہوں اور میں نے رَحِم کو خلق کیا ہے اور اس کا نام اپنے نام سے رکھا ہے؛ پس جو بھی صلہ رحمی کرنے گا اس کو اپنی رحمت سے متصل کر دونگا اور جو بھی قطع رحمی کرے کرے اسے اپنی رحمت سے دور کر دونگا۔»<ref>أنا الرحمنُ خلقتُ الرَّحم و شققتُ لها اسماً من اسمی فَمَن وَصَلَها وَصَلْتُه وَ مَنْ قَطَعَها قَطَعْتُه؛ بحارالانوار ج۴۷ ص۱۸۷</ref>  
اللہ تعالی کے بعض نام اور صفات جیسے رحمن اور رحیم کے اصلی حروف رحم کے ساتھ ایک ہیں اور ایک ہی لفظ سے بنے ہیں۔ ایک حدیث قدسی میں آیا ہے: «میں رحمن خدا ہوں اور میں نے رَحِم کو خلق کیا ہے اور اس کا نام اپنے نام سے رکھا ہے؛ پس جو بھی صلہ رحمی کرنے گا اس کو اپنی رحمت سے متصل کر دونگا اور جو بھی قطع رحمی کرے کرے اسے اپنی رحمت سے دور کر دونگا۔»<ref><font color=blue>{{حدیث|'''أنا الرحمنُ خلقتُ الرَّحم و شققتُ لها اسماً من اسمی فَمَن وَصَلَها وَصَلْتُه وَ مَنْ قَطَعَها قَطَعْتُه'''}}</font>؛ بحارالانوار ج۴۷ ص۱۸۷</ref>  


=== رشتہ داری کا دائرہ===
=== رشتہ داری کا دائرہ===
{{جعبه نقل قول| عنوان = [[امام رضا(ع)]]| نقل‌قول = {{حدیث|ما برای زیاد شدن عمر، وسیله‌ای جز صله رحم نمی‌شناسیم. صله رحم به اندازه‌ای در زیاد شدن عمر مؤثر است که شخصی که از عمرش سه سال مانده است، خداوند به سبب صله رحم سی سال به عمرش می‌افزاید که مجموعا سی و سه سال می‌شود و کسی که از عمرش سی و سه سال تمام باقی مانده است، خداوند به سبب قطع رحم سی سال از عمرش برمی‌دارد و آن را به سه سال کاهش می‌دهد.<ref>ما نَعلَمُ شَیئا یزیدُ فِی العُمرِ اِلاّ صِلَةَ الرَّحِمِ، حَتّی اِنَّ الرَّجُلَ یکونُ اَجَلُهُ ثَلاثَ سِنینَ فَیکونُ وَصولاً لِلرَّحِمِ فَیزیدُ اللّه فی عُمرِهِ ثَلاثینَ سَنَةً فَیجعَلُها ثَلاثا وَ ثَلاثینَ سَنَةً، وَ یکونُ اَجَلُهُ ثَلاثا وَ ثَلاثینَ سَنَةً فَیکونَ قاطِعا لِلرَّحِمِ، فَینقُصُهُ اللّه ثَلاثینَ سَنَةً وَ یجعَلُ اَجَلَهُ اِلی ثَلاثِ سِنینَ.</ref>}}|تاریخ بایگانی| منبع = <small> [[الکافی (کتاب)|اصول کافی]]، ج ۲، ص۱۵۲، ح ۱۷. </small>| تراز = چپ| عرض = 280px| اندازه خط = 12px|رنگ پس‌زمینه = #E7F8FC| گیومه نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
{{جعبه نقل قول| عنوان = [[امام رضا(ع)]]| نقل‌قول = {{حدیث|ما برای زیاد شدن عمر، وسیله‌ای جز صله رحم نمی‌شناسیم. صله رحم به اندازه‌ای در زیاد شدن عمر مؤثر است که شخصی که از عمرش سه سال مانده است، خداوند به سبب صله رحم سی سال به عمرش می‌افزاید که مجموعا سی و سه سال می‌شود و کسی که از عمرش سی و سه سال تمام باقی مانده است، خداوند به سبب قطع رحم سی سال از عمرش برمی‌دارد و آن را به سه سال کاهش می‌دهد.<ref><font color=blue>{{حدیث|'''ما نَعلَمُ شَیئا یزیدُ فِی العُمرِ اِلاّ صِلَةَ الرَّحِمِ، حَتّی اِنَّ الرَّجُلَ یکونُ اَجَلُهُ ثَلاثَ سِنینَ فَیکونُ وَصولاً لِلرَّحِمِ فَیزیدُ اللّه فی عُمرِهِ ثَلاثینَ سَنَةً فَیجعَلُها ثَلاثا وَ ثَلاثینَ سَنَةً، وَ یکونُ اَجَلُهُ ثَلاثا وَ ثَلاثینَ سَنَةً فَیکونَ قاطِعا لِلرَّحِمِ، فَینقُصُهُ اللّه ثَلاثینَ سَنَةً وَ یجعَلُ اَجَلَهُ اِلی ثَلاثِ سِنینَ.'''}}</font></ref>}}|تاریخ بایگانی| منبع = <small> [[الکافی (کتاب)|اصول کافی]]، ج ۲، ص۱۵۲، ح ۱۷. </small>| تراز = چپ| عرض = 280px| اندازه خط = 12px|رنگ پس‌زمینه = #E7F8FC| گیومه نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
عرفی حوالے سے رشتہ داری دو قسم کی ہے:
عرفی حوالے سے رشتہ داری دو قسم کی ہے:
* نسبی رشتہ داری جو خون اور رحم کے ذریعے سے ایجاد ہوتی ہے، جیسے ماں، باپ، اولاد، بھائی، بہن، چچا، پھوپھی، ماوں، خالہ، داد، دادی، اور تمام نسبی رشتہ داروں کی اولاد۔<ref>[http://www.pasokhgoo.ir/node/53909 سایت پاسخگو]</ref> اس قسم کے رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرنا واجب ہے اور اگر انہیں کوئی چیز ہدیہ کے طور پر دی جائے تو واپس لینا جائز نہیں ہے۔
* نسبی رشتہ داری جو خون اور رحم کے ذریعے سے ایجاد ہوتی ہے، جیسے ماں، باپ، اولاد، بھائی، بہن، چچا، پھوپھی، ماوں، خالہ، داد، دادی، اور تمام نسبی رشتہ داروں کی اولاد۔<ref>[http://www.pasokhgoo.ir/node/53909 سایت پاسخگو]</ref> اس قسم کے رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرنا واجب ہے اور اگر انہیں کوئی چیز ہدیہ کے طور پر دی جائے تو واپس لینا جائز نہیں ہے۔
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم