مندرجات کا رخ کریں

آپریشن بشارت فتح

ویکی شیعہ سے
آپریشن بشارت فتح
تاریخ23 جون سنہ 2025ء
مقامقطر میں العدید امریکی ہوائی اڈہ
علل و اسبابایران کے ایٹمی تنصیبات پر امریکی بمباری
فریق 1ایران
فریق 2امریکہ

بشارت فتح آپریشن، ایران کی مسلح افواج نے اپنے ایٹمی تنصیبات پر امریکا کی جانب سے کی گئی بمباری کے جواب میں قطر میں موجود امریکی اڈے العدیدہ پر 23 جون 2025ء کو حملہ کیا [1] ، العدید ایئر بیس مغربی ایشیا میں امریکی ایئر فورس کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔ [2] بعض موصولہ اطلاعات کے مطابق قاسم سلیمانی کو قتل کرنے والا ڈرون بھی اسی بیس سے اڑایا گیا تھا۔ ۔[3] یہ مغربی ایشیا کے علاقے میں امریکی اڈوں پر ایران کا دوسرا میزائل حملہ تھا۔ سن 2019 میں، پاسداران انقلاب (IRGC) نے قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں عراق میں امریکی عین الاسد بیس پر میزائل حملہ کیا تھا ۔ [4]

تازہ آپریشن "بشارتِ فتح" کا آغاز "یا اباعبدالله الحسینؑ" کے مقدس نعرے سے کیا گیا۔ اس حملے میں داغے گئے میزائلوں کی تعداد امریکہ کی جانب سے ایران کے ایٹمی تنصیبات پر گرائے گئے بموں کی تعداد کے برابر تھی۔[5]

اس حملے کے بعد، قطر کے اندر امریکی مسلح افواج کی موجودگی کے خلاف سوشل میڈیا پر عوامی غم و غصے کا اظہار دیکھنے میں آیا۔[6] بعض سیاسی تجزیہ نگاروں نے اس حملے کو ایران و اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں فوری جنگ بندی کے اہم اسباب میں سے ایک قرار دیا۔[7] اسی حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران و اسرائیل کے درمیان جنگ بند کروانے کی کوشش کی اور جنگ بندی کی اپیل کی۔[8]

حوالہ جات

مآخذ