مندرجات کا رخ کریں

"آستانہ حضرت معصومہ (ع)" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 79: سطر 79:
====مغول و تیمور کے حملے====
====مغول و تیمور کے حملے====


مغولوں کے حملے میں قم بھی نقصان سے محفوظ نہیں رہا۔ البتہ احتمالا روضے کو کوئی ضرر نہیں پہچا۔ کیوکہ امیر عراقی کی بنائی ہوئی عمارت صفویوں کے زمانہ تک باقی تھی۔ بعض نے کہا ہے کہ تیمور گورکانی (۷۳۶۔۸۰۷ ھ، ۱۳۳۵۔۱۴۰۴ ء) نے بھی قم کو ویران کیا لیکن بعض نے قم پر اس کے حملے کا انکار کیا ہے۔
مغولوں کے حملے میں قم بھی نقصان سے محفوظ نہیں رہا۔ البتہ احتمالا روضے کو کوئی ضرر نہیں پہچا۔ کیوکہ امیر عراقی کی بنائی ہوئی عمارت صفویوں کے زمانہ تک باقی تھی۔ بعض نے کہا ہے کہ تیمور گورکانی (736۔807 ھ، 1335۔1404 ء) نے بھی قم کو ویران کیا لیکن بعض نے قم پر اس کے حملے کا انکار کیا ہے۔


حمد اللہ مستوفی نے [[قم]] کے ویران ہونے کا تذکرہ کیا ہے۔ لیکن اس میں واضح نہیں ہے کہ یہ ویرانی مغولوں کے حملے کی وجہ سے ہوئی یا کسی اور کی وجہ سے۔ نیز یہ بھی واضح نہیں ہے کہ اس سے روضے کو کوئی نقصان پہچا یا نہیں۔
حمد اللہ مستوفی نے [[قم]] کے ویران ہونے کا تذکرہ کیا ہے۔ لیکن اس میں واضح نہیں ہے کہ یہ ویرانی مغولوں کے حملے کی وجہ سے ہوئی یا کسی اور کی وجہ سے۔ نیز یہ بھی واضح نہیں ہے کہ اس سے روضے کو کوئی نقصان پہچا یا نہیں۔
سطر 85: سطر 85:
'''سلطان محمد الجایتو کے ذریعہ تجدید'''
'''سلطان محمد الجایتو کے ذریعہ تجدید'''


اس کے بعد سلطان محمد الجایتو (متوفی ۷۱۶ ھ۔ ۱۳۱۶ ء) جس کے آثار [[مشہد]] میں مشہور ہیں، نے شہر قم اور زیارت گاہوں کی ترقی میں حصہ لیا۔ روضہ میں موجود کاشی کاری، جن میں مغول کے سواروں کی تصاویر نقش ہیں، اسی کے زمانہ کے آثار میں سے ہے۔
اس کے بعد سلطان محمد الجایتو (متوفی 716 ھ۔ 1316 ء) جس کے آثار [[مشہد]] میں مشہور ہیں، نے شہر قم اور زیارت گاہوں کی ترقی میں حصہ لیا۔ روضہ میں موجود کاشی کاری، جن میں مغول کے سواروں کی تصاویر نقش ہیں، اسی کے زمانہ کے آثار میں سے ہے۔


====توسیع====
====توسیع====
گمنام صارف