مندرجات کا رخ کریں

"ابو موسی اشعری" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 41: سطر 41:


:''' خلیفۂ اول'''
:''' خلیفۂ اول'''
ابو موسی  خلافت [[ابوبکر]] کے زمانے تک یمن کے ایک حصہ کا والی رہا اور یمن کے اطراف میں مرتدوں کے فتنے کا اس نے سامنا کیا۔<ref>ر.ک: طبری، ج۳، ص۳۱۸؛ ذہبی، تاریخ، ص۱۶</ref>
ابو موسی  خلافت [[ابوبکر]] کے زمانے تک یمن کے ایک حصہ کا والی رہا اور [[یمن]] کے اطراف میں مرتدوں کے فتنے کا اس نے سامنا کیا۔<ref>ر.ک: طبری، ج۳، ص۳۱۸؛ ذہبی، تاریخ، ص۱۶</ref>


:''' خلیفۂ دوم'''
:''' خلیفۂ دوم'''
ابو موسی [[عمر بن خطاب|عمر]] کی [[خلافت]] کے زمانے میں سیاسی میدان میں زیادہ نمایاں ہوا۔ حضرت عمر نے ۱۷ق میں [[مغیرة بن شعبہ]] کو [[بصرہ]] کی حکومت سے واپس بلا لیا اور ابو موسی اشعری کو اس کی جگہ وہاں حاکم مقرر کیا ۔وہ عمر کی طرف بصرے کا چوتھا حاکم تھا جو کچھ مدت کے وقفے کے  ۱۲ سال سے زیادہ وہاں حاکم رہا۔<ref>خلیفہ، تاریخ، ج۱، ص۱۲۶؛ یعقوبی، ج۲، ص۱۴۶؛ طبری، ج۴، ص۵۰، ۷۱ـ۶۹</ref>
ابو موسی [[عمر بن خطاب|عمر]] کی [[خلافت]] کے زمانے میں سیاسی میدان میں زیادہ نمایاں ہوا۔ حضرت عمر نے ۱۷ ق میں [[مغیرہ بن شعبہ]] کو [[بصرہ]] کی حکومت سے واپس بلا لیا اور ابو موسی اشعری کو اس کی جگہ وہاں حاکم مقرر کیا۔ وہ عمر کی طرف بصرے کا چوتھا حاکم تھا جو کچھ مدت کے وقفے کے  ۱۲ سال سے زیادہ وہاں حاکم رہا۔<ref>خلیفہ، تاریخ، ج۱، ص۱۲۶؛ یعقوبی، ج۲، ص۱۴۶؛ طبری، ج۴، ص۵۰، ۷۱ـ۶۹</ref>


بصرہ کی حاکمیت کے دوران کچھ مدت کیلئے حضرت عمر نے اسے [[عمار یاسر]] کی جگہ [[کوفہ]] کا حاکم بنایااور پھر دوبارہ اسے بصرہ حاکم بنا کر بھیج دیا۔<ref>طبری، ج۴، ص۱۶۱، ۱۶۴ـ۱۶۳</ref> بصرے کی قضاوت کا عہدہ بھی اسی کے پاس تھا ۔ تاریخی متون میں حضرت عمر کی جانب سے وہاں کی قضاوت کے رانمائی  میں لکھے گئے خطوط ملتے ہیں۔<ref>ابویوسف، ص۱۱۷، ۱۳۵؛ جاحظ، ص۲۳۷؛ ابن قتیبہ، عیون، ج۱، ص۱۱، ۶۶، ج۳، ص۸۸</ref>
بصرہ کی حاکمیت کے دوران کچھ مدت کیلئے حضرت عمر نے اسے [[عمار یاسر]] کی جگہ [[کوفہ]] کا حاکم بنایااور پھر دوبارہ اسے بصرہ کا حاکم بنا کر بھیج دیا۔<ref>طبری، ج۴، ص۱۶۱، ۱۶۴ـ۱۶۳</ref> بصرے کی قضاوت کا عہدہ بھی اسی کے پاس تھا۔ تاریخی متون میں حضرت عمر کی جانب سے وہاں کی قضاوت کی راہنمائی میں لکھے گئے خطوط ملتے ہیں۔<ref>ابویوسف، ص۱۱۷، ۱۳۵؛ جاحظ، ص۲۳۷؛ ابن قتیبہ، عیون، ج۱، ص۱۱، ۶۶، ج۳، ص۸۸</ref>
ابو موسی طویل مدت تک بہت سی لشکر کشیوں، خوزستان اور فارس کے محاصروں کو توڑنے نیز بلاد جزیرہ کی جنگوں میں شریک رہا۔
ابو موسی طویل مدت تک بہت سی لشکر کشیوں، خوزستان اور فارس کے محاصروں کو توڑنے نیز بلاد جزیرہ کی جنگوں میں شریک رہا۔


گمنام صارف