مندرجات کا رخ کریں

"مشہد" کے نسخوں کے درمیان فرق

11 بائٹ کا اضافہ ،  16 فروری 2017ء
م
سطر 41: سطر 41:
نادر شاہ افشار (۱۰۶۷۔۱۱۲۶ ق) نے ایران کو فتح کرنے اور ملک سے باغیوں کو صاف کرنے کے بعد مشہد کو اپنا دار السلطنت بنایا اور شہر کی آباد کاری کے لئے بہت کوشش کی۔ امام رضا علیہ السلام کے حرم کے میناروں کی اس کے زمانہ میں طلا کاری کی گئی اور صحن قدیم کے سقا خانہ کو اس کے زمانہ میں تعمیر کیا گیا۔<ref>عطاردی، فرہنگ خراسان، جلد ۱، پاییز ۱۳۸۱ ش، صفحہ ۶۵۔</ref>
نادر شاہ افشار (۱۰۶۷۔۱۱۲۶ ق) نے ایران کو فتح کرنے اور ملک سے باغیوں کو صاف کرنے کے بعد مشہد کو اپنا دار السلطنت بنایا اور شہر کی آباد کاری کے لئے بہت کوشش کی۔ امام رضا علیہ السلام کے حرم کے میناروں کی اس کے زمانہ میں طلا کاری کی گئی اور صحن قدیم کے سقا خانہ کو اس کے زمانہ میں تعمیر کیا گیا۔<ref>عطاردی، فرہنگ خراسان، جلد ۱، پاییز ۱۳۸۱ ش، صفحہ ۶۵۔</ref>


قاچاریوں کی حکومت کے آغاز کے ساتھ  ہی (۱۱۷۴۔۱۳۰۴ ش) ایران کا دار الحکومت مشہد سے تہران منتقل ہو گیا۔ اس کے با وجود مشہد کے توسعہ میں کوئی کمی نہیں ہوئی؛ وہاں نئے بازاروں اور مسافر خانوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رہا، امام رضا علیہ السلام میں متعدد رواق اور صحن تعمیر ہو گئے۔ صحن نو اور صحن قدیم کی طلاکاری اور حرم کی آئینہ کاری اور اسی طرح سے رواق دار السیادہ و دار الحفاظ اسی زمانہ سے تعلق رکھتے ہیں۔<ref>عطاردی، فرہنگ خراسان، جلد ۱، پاییز ۱۳۸۱ ش، صفحہ ۶۵۔</ref>
قاجاریوں کی حکومت کے آغاز کے ساتھ  ہی (۱۱۷۴۔۱۳۰۴ ش) ایران کا دار الحکومت مشہد سے تہران منتقل ہو گیا۔ اس کے با وجود مشہد کے توسعہ میں کوئی کمی نہیں آئی؛ وہاں نئے بازاروں اور مسافر خانوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رہا، امام رضا علیہ السلام کے حرم میں متعدد رواق اور صحن تعمیر ہو گئے۔ صحن نو اور صحن قدیم کی طلاکاری اور حرم کی آئینہ کاری اور اسی طرح سے رواق دار السیادہ و دار الحفاظ اسی زمانہ سے تعلق رکھتے ہیں۔<ref>عطاردی، فرہنگ خراسان، جلد ۱، پاییز ۱۳۸۱ ش، صفحہ ۶۵۔</ref>
قاچار حکومت کے اواخر میں مشہد پر روسیوں نے حملہ کر دیا اور امام رضا علیہ السلام کے روضہ پر توپ سے گولہ باری کی گئی اور کچھ لوگ مارے گئے۔ اس واقعہ میں حرم میں موجود اموال اور خزانہ کو خالی کرنا پڑا۔<ref>عطاردی، فرہنگ خراسان، جلد ۱، پاییز ۱۳۸۱ ش، صفحہ ۶۵۔۶۶</ref>
 
قاجار حکومت کے اواخر میں مشہد پر روسیوں نے حملہ کر دیا اور امام رضا علیہ السلام کے روضہ پر توپ سے گولہ باری کی گئی اور کچھ لوگ مارے گئے۔ اس واقعہ میں حرم میں موجود اموال اور خزانہ کو خالی کرنا پڑا۔<ref>عطاردی، فرہنگ خراسان، جلد ۱، پاییز ۱۳۸۱ ش، صفحہ ۶۵۔۶۶</ref>


=== چودہویں صدی ہجری: ترقی و توسعہ کا دور ===
=== چودہویں صدی ہجری: ترقی و توسعہ کا دور ===
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم