مندرجات کا رخ کریں

"بلال حبشی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 39: سطر 39:


بعض قول کے مطابق بلال کی کوئی اولاد نہیں تھی۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج ۱۰، ص۴۳۱؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج ۱، ص۲۴۴</ref> لیکن سخاوی نے اپنی کتاب میں بلال کے بیٹے عمر، کو راوی کے عنوان سے ذکر کیا ہے۔<ref> سخاوی، التحفہ اللطیفہ، ص۲۱</ref> ابن کثیر نے بھی ایک شخص ہلال بن عبد الرحمن کا ذکر کیا ہے کہ وہ سلیمان بن بلال جو کہ پیغمبر (ص) کے مؤذن تھے ان کی نسل سے تھے۔<ref> البدایہ و النہایہ، ج۱۲، ص۱۹۵</ref>
بعض قول کے مطابق بلال کی کوئی اولاد نہیں تھی۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج ۱۰، ص۴۳۱؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج ۱، ص۲۴۴</ref> لیکن سخاوی نے اپنی کتاب میں بلال کے بیٹے عمر، کو راوی کے عنوان سے ذکر کیا ہے۔<ref> سخاوی، التحفہ اللطیفہ، ص۲۱</ref> ابن کثیر نے بھی ایک شخص ہلال بن عبد الرحمن کا ذکر کیا ہے کہ وہ سلیمان بن بلال جو کہ پیغمبر (ص) کے مؤذن تھے ان کی نسل سے تھے۔<ref> البدایہ و النہایہ، ج۱۲، ص۱۹۵</ref>
==اسلام میں سبقت==
آپ کا شمار سب سے پہلے [[اسلام]] قبول کرنے والوں میں ہوتا ہے۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۴، ص۲۱۵؛ ابن حنبل، مسند، ج۱، ص۴۰۴؛ طبری، تاریخ، ج۲، ص۳۱۵</ref> آپ نے اس راہ میں کفار مکہ سے بہت اذیتیں برداشت کیں، بالخصوص امیہ بن خلف سے جو کہ آپ کا مالک تھا لیکن پھر بھی اپنے دین کو نہ چھوڑا۔<ref> ابن ہشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۲۱۰۲۱۱؛ طبری، تاریخ، ج۲، ص۴۵۲؛ ابو نُعَیم، حلیه الاولیاء، ج۱، ص۱۴۸</ref>


==غلامی سے آزادی==  
==غلامی سے آزادی==  
گمنام صارف