مندرجات کا رخ کریں

"تفسیر نور الثقلین" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 54: سطر 54:
اس تفسیر میں موجود تقریبا دو تہائی احادیث بعینہ [[کنز الدقائق و بحر الغرائب (تفسیر)|کنز الدقائق]] میں مذکور احادیث ہیں اسی لئے بعض یہ خیال کرتے ہیں کہ مشابہ احادیث کو ان دونوں میں سے ایک نے دوسرے سے لیا ہے۔ <ref>[http://library.tebyan.net/newindex.aspx?pid=19667&ParentID=0&BookID=114146&PageIndex=0&NavigateMode=&Content= سایت تبیان]</ref> اگرچہ دونوں مصنفین کی تاریخ وفات کو مد نظر رکھتے ہوئے  "تفسیر نورالثقلین" کاے منبع ہونے کا احتمال زیادہ ہے۔
اس تفسیر میں موجود تقریبا دو تہائی احادیث بعینہ [[کنز الدقائق و بحر الغرائب (تفسیر)|کنز الدقائق]] میں مذکور احادیث ہیں اسی لئے بعض یہ خیال کرتے ہیں کہ مشابہ احادیث کو ان دونوں میں سے ایک نے دوسرے سے لیا ہے۔ <ref>[http://library.tebyan.net/newindex.aspx?pid=19667&ParentID=0&BookID=114146&PageIndex=0&NavigateMode=&Content= سایت تبیان]</ref> اگرچہ دونوں مصنفین کی تاریخ وفات کو مد نظر رکھتے ہوئے  "تفسیر نورالثقلین" کاے منبع ہونے کا احتمال زیادہ ہے۔


==نورالثقلین در بیان دیگران==<!--
==نورالثقلین دوسروں کی نگاہ میں==
[[علامہ طباطبایی]] صاحب [[تفسیر المیزان]] تفسیر نور الثقلین پر اپنے مقدمے میں لکھتے ہیں: ایک مفید اور ارزشمند کتاب ہے جس میں مصنف نے آیات کی تفسیر سے متعلق تمام روایات کو ذکر کیا ہے اور احادیث کو ان کے مصادر کے بیان کے ساتھ ایک خاص ترتیب سے ذکر کرنے اور ان کی جانچ پڑتال کرنے کے اعتبار سے یہ ایک عظیم کام ہے۔<ref>نورالثقلین، ج۱، ص۳</ref>


[[علامہ طباطبایی]] صاحب [[تفسیر المیزان]] در مقدمہ خود بر تفسیر نور الثقلین می‌گوید: کتابی است ارزشمند کہ مؤلف آن، تمام اخبار واردہ در [[تفسیر]] آیات قرآن کریم (جز موارد اندکی از روایات) را جمع‏ آوری نمودہ و در ضبط،‌ چینش، ترتیب و تہذیب و تنقیح روایات، در ضمن اشارہ بہ مصدر آنہا، تلاشی وافر نمودہ است، و از بہترین تألیفات در این زمینہ می‌‏باشد.<ref>نورالثقلین، ج۱، ص۳</ref>
[[محمد ہادی معرفت|آیت اللہ معرفت]] تفسیر نور الثقلین میں مصنف کی طرز تفسیر کے متعلق فرماتے ہیں: مصنف نے [[اہل بیت(ع)]] سے منسوب احادیث میں سے قرآن کریم کی آیات سے مربوط احادیث کو جمع کرنے کی کوشش کی ہے چاہے یہ ارتباط تفسیر کے حوالے سے ہو استتشہاد یا تأئید کے حوالے سے ہو۔ اکثر موارد میں مذکور احادیث آیات کی تفسیر یا دلالت کے ضمن میں نہیں ہے بلکہ کسی اور مقاصد منجملہ استشہاد کی خاطر بیان ہوئی ہے اور مصنف کا کمال صرف آیات اور سورتوں کی مناسبت سے احادیث کو مرتب کرنا ہے اسی وجہ سے تمام آیات پر مشتمل نہیں ہے۔ اسی طرح روایات پر تنقید کرنے یا آیات کے ساتھ ان احادیث کی تعارض کو رفع کرنے کے درپے بھی نہیں تھا۔ اس کے علاوہ احادیث کی جمع آوری میں ان کی اسناد پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی ہے اسلئے ضعیف اور مرسل روایات بہت زیادہ دیکھنے میں آتی ہیں۔<ref> التفسیر و المفسرون، ج۲، ص۳۲۷.</ref>


[[محمد ہادی معرفت]]، راجع بہ روش مصنف در تفسیر نور الثقلین می‌گوید: مصنف از بین احادیث منسوب بہ [[اہل بیت(ع)]]، اقدام بہ جمع‏ آوری روایاتی نمودہ کہ بہ نحوی، ارتباط با آیات قرآن کریم داشتہ باشند، اعم از اینکہ این ارتباط، از باب تفسیر، استشہاد و یا تأیید آیہ باشد. در اغلب موارد، احادیث ذکر شدہ، در مقام تفسیر مفہوم یا دلالت آیہ نیستند، بلکہ بہ سبب اغراضی از جملہ استشہاد و مانند آن، متعرض آیہ شدہ‏اند و ہنر مصنف فقط مرتب کردن روایات بنابر ترتیب آیات و سورہ‏‌ہای قرآن بودہ است، بہ ہمین جہت تمام آیات قرآن را دربر نمی‌‏گیرد. و نیز در صدد نقد روایات یا علاج تعارض آنہا نبودہ است. اضافہ بر اینکہ در جمع آوری، توجہی بہ اسانید و قوت احادیث نداشتہ، روایات ضعیف السند و [[حدیث مرسل|مرسل]] فراوانی در این تفسیر مشاہدہ می‌شود.<ref> التفسیر و المفسرون، ج۲، ص۳۲۷.</ref>
[[سید محمد علی ایازی]] کہتے ہیں: تفسیر حویزی اہل بیت(ع) کی بہت ساری احادیث میں مشتمل ہے جو آیات کی تفسیر اور تطبیق سے مربوط ہیں۔ مصنف نے این روایات کو مختلف منابع سے جمع آوری کی ہے۔ اس میں الفاظ، اِعراب اور قرائت سے متعلق کوئی بحث نہیں ہوئی ہے اور چونکہ قرآنی آیات میں سے بعض آیات کی تفسیر سے متعلق کوئی روایت وارد نہیں ہوئی اس لئے یہ تفسیر تمام قرآن کی تفسیر نہیں ہے۔<ref> المفسرون حیاتہم و منہجہم، ص۷۳۳.</ref>


[[سید محمد علی ایازی]] نیز می‌گوید: تفسیر حویزی شامل، بسیاری از روایات اہل بیت(ع) می‌‏شود کہ در تفسیر، تطبیق و جری آیات قرآن کریم، بہ روش ائمہ اطہار استوار است. این روایات را از مصادر مختلف جمع آوری نمودہ است. در این تفسیر بحثی از الفاظ، اِعراب و قرائت آیات نشدہ و چون در بخشی از آیات روایت تفسیری، وارد نشدہ است، شامل کل آیات قرآن نمی‌‏شود.<ref> المفسرون حیاتہم و منہجہم، ص۷۳۳.</ref>
[[بہاءالدین خرمشاہی]] تفسیر نور الثقلین کی روش کے بارے میں لکھتے ہیں: آپ ایک بر [[تفسیر روایی|تفسیرہای روایی]] یا مأثور [[شیعہ]] است. تفسیری کہ از آثار قدما بہ [[تفسیر فرات کوفی ]]، [[تفسیر قمی|قمی]] و [[تفسیر عیاشی|عیاشی]] شباہت دارد و از تفاسیر متأخر بہ [[تفسیر البرہان]] اثر [[سید ہاشم بحرانی]].<ref> دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج۲، ص۱۴۵۱.</ref>


[[بہاءالدین خرمشاہی]] دربارہ سبک نور الثقلین می‌نویسد: او صاحب یکی از برجستہ ‏ترین [[تفسیر روایی|تفسیرہای روایی]] یا مأثور [[شیعہ]] است. تفسیری کہ از آثار قدما بہ [[تفسیر فرات کوفی ]]، [[تفسیر قمی|قمی]] و [[تفسیر عیاشی|عیاشی]] شباہت دارد و از تفاسیر متأخر بہ [[تفسیر البرہان]] اثر [[سید ہاشم بحرانی]].<ref> دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج۲، ص۱۴۵۱.</ref>
== تفسیر کے مضامین ==<!--
 
==محتوای تفسیر==
تفسیر ہر سورہ با نقل روایات فضیلت، خواص، آثار و [[ثواب]] قرائت آن آغاز می‌‏شود. روایات‌ [[شأن نزول]] در مرحلہ بعد مطرح می‏شود و با توجہ بہ اینکہ بخش قابل توجہی از‌ شأن نزول‌ہای منقول [[شیعہ|شیعی]] در [[تفسیر قمی]] می‏باشند، روایات این بخش بیشتر از این تفسیر است، البتہ مقداری نیز از [[احتجاج طبرسی|احتجاج ]]، [[الکافی|کافی]]، [[تفسیر عیاشی]] و... نقل می‏نمایند. روایاتی کہ در بیان [[تأویل]]، مصداق یا تطبیق ہستند در مرحلہ بعد ذکر می‌‏شوند و در نہایت احادیثی کہ در ارتباط با تفسیر مستقیم آیہ ہستند نقل شدہ است.
تفسیر ہر سورہ با نقل روایات فضیلت، خواص، آثار و [[ثواب]] قرائت آن آغاز می‌‏شود. روایات‌ [[شأن نزول]] در مرحلہ بعد مطرح می‏شود و با توجہ بہ اینکہ بخش قابل توجہی از‌ شأن نزول‌ہای منقول [[شیعہ|شیعی]] در [[تفسیر قمی]] می‏باشند، روایات این بخش بیشتر از این تفسیر است، البتہ مقداری نیز از [[احتجاج طبرسی|احتجاج ]]، [[الکافی|کافی]]، [[تفسیر عیاشی]] و... نقل می‏نمایند. روایاتی کہ در بیان [[تأویل]]، مصداق یا تطبیق ہستند در مرحلہ بعد ذکر می‌‏شوند و در نہایت احادیثی کہ در ارتباط با تفسیر مستقیم آیہ ہستند نقل شدہ است.


سطر 90: سطر 89:
عبدالرحیم عقیقی بخشایشی و ہمکاران ایشان ترجمہ این تفسیر بہ زبان فارسی را آغاز کردند کہ با فوت بخشایشی این ترجمہ بہ تعویق افتاد. تا سال ۱۳۹۳ش چہار جلد از این تفسیر ہشت جلدی توسط انتشارات نوید اسلام [[قم]] بہ چاپ رسیدہ است.<ref>[http://www.salat.ir/reader.htm.php?read=news&id=1427 سایت صلاۃ]</ref>
عبدالرحیم عقیقی بخشایشی و ہمکاران ایشان ترجمہ این تفسیر بہ زبان فارسی را آغاز کردند کہ با فوت بخشایشی این ترجمہ بہ تعویق افتاد. تا سال ۱۳۹۳ش چہار جلد از این تفسیر ہشت جلدی توسط انتشارات نوید اسلام [[قم]] بہ چاپ رسیدہ است.<ref>[http://www.salat.ir/reader.htm.php?read=news&id=1427 سایت صلاۃ]</ref>
-->
-->
==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات|3}}
{{حوالہ جات|3}}
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم