مندرجات کا رخ کریں

"حمزہ بن عبد المطلب" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 138: سطر 138:


==حمزہ کی منزلت==
==حمزہ کی منزلت==
حمزہ کی شخصیت کی گہری تاثیر اور مقبولیت و ہر دلعزیزی کا ایک نمونہ یہ تھا کہ ان کی شہادت کے بعد بعض صحابیوں نے اپنے بچوں کو ان کے نام سے موسوم کیا۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج5، ص186؛ الکلینی، الکافی، ج6، ص19؛ حاکم نیشابوری، المستدرک علی الصحیحین، ج3، ص196۔</ref> حضرت حمزہ اور [[جعفر طیار]] کی شہادت کو قریشیوں کے مقابلے میں [[بنو ہاشم]] کی طاقت میں کمی آنے اور [[رسول خداؐ]] کی طرف سے جانشینی کے واضح اعلان کے باوجود [[امیرالمؤمنین|علی بن ابی طالبؑ]] کی خلافت سے محروم ہونے کا سبب گردانا گیا ہے۔<ref>الکلینی، الکافی، ج8، ص189ـ190؛ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغۃ، ج11، ص111، 115ـ 116۔</ref>
حمزہ کی شخصیت کی گہری تاثیر اور مقبولیت و ہر دل عزیزی کا ایک نمونہ یہ تھا کہ ان کی شہادت کے بعد بعض صحابیوں نے اپنے بچوں کو ان کے نام سے موسوم کیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات، ج5، ص186؛ الکلینی، الکافی، ج6، ص19؛ حاکم نیشابوری، المستدرک علی الصحیحین، ج3، ص196۔</ref> حضرت حمزہ اور [[جعفر طیار]] کی شہادت کو قریشیوں کے مقابلے میں [[بنی ہاشم]] کی طاقت میں کمی آنے اور [[رسول خداؐ]] کی طرف سے جانشینی کے واضح اعلان کے باوجود [[امیرالمؤمنین|علی بن ابی طالبؑ]] کی خلافت سے محروم ہونے کا سبب گردانا گیا ہے۔<ref> الکلینی، الکافی، ج8، ص189ـ190؛ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغۃ، ج11، ص111، 115ـ 116۔</ref>


===حمزہ کے فضائل احادیث کی روشنی میں===
===حمزہ کے فضائل احادیث کی روشنی میں===
[[امیرالمؤمنین]]ؑ اور دوسرے [[ائمہ]]ؑ نے مخالفین کے ساتھ بحث کے دوران حمزہ اور [[جعفر طیار|جعفر]] کے ساتھ اپنی قرابت پر فخر کا اظہار کیا ہے۔<ref>نہج البلاغۃ، نامہ 28؛ الطبري، تاريخ الامم والملوک، ج5، ص424؛ نجمی، حمزه سیدالشہداء، ص37ـ50۔</ref>
[[امیرالمؤمنین]]ؑ اور دوسرے [[ائمہ]]ؑ نے مخالفین کے ساتھ بحث کے دوران حمزہ اور [[جعفر طیار|جعفر]] کے ساتھ اپنی قرابت پر فخر کا اظہار کیا ہے۔<ref> نہج البلاغۃ، نامہ 28؛ الطبري، تاريخ الامم والملوک، ج5، ص424؛ نجمی، حمزه سیدالشہداء، ص37ـ50۔</ref>


حمزہ کے فضائل اور کرامات کے سلسلے میں متعدد [[احادیث]] نقل ہوئی ہیں۔<ref> ابن سعد، الطبقات، ج3، ص12؛ نجمی، حمزه سیدالشہداء، ص21ـ 35۔</ref> [[رسول اللہؐ]] نے حمزہ، [[جعفر بن ابی طالب]] اور [[علیؑ]] کو لوگوں میں سب سے بہتر<ref>ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص17۔</ref> اور [[بنو ہاشم]] کی نسل سے آنے والے 7 بہترین افراد کے زمرے میں شمار کیا<ref>الکلینی، الکافی، ج8، ص50۔</ref> نیز [[علیؑ]] [[جعفر طیار|جعفر]] اور حمزہ کو بہترین شہداء قرار دیا۔<ref> الکلینی، الکافی، ج1، ص450۔</ref>
حمزہ کے فضائل اور کرامات کے سلسلے میں متعدد [[احادیث]] نقل ہوئی ہیں۔<ref> ابن سعد، الطبقات، ج3، ص12؛ نجمی، حمزه سید الشہداء، ص21ـ 35۔</ref> [[رسول اللہؐ]] نے حمزہ، [[جعفر بن ابی طالب]] اور [[علیؑ]] کو لوگوں میں سب سے بہتر<ref> ابو الفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص17۔</ref> اور [[بنو ہاشم]] کی نسل سے آنے والے 7 بہترین افراد کے زمرے میں شمار کیا<ref> الکلینی، الکافی، ج8، ص50۔</ref> نیز [[علیؑ]] [[جعفر طیار|جعفر]] اور حمزہ کو بہترین شہداء قرار دیا۔<ref> الکلینی، الکافی، ج1، ص450۔</ref> [[رسول اکرمؐ]] فرمایا کرتے تھے کہ "حمزہ نے قرابت کا حق ادا کیا اور نیک اعمال بجا لانے والے تھے"۔<ref> ابن سعد، الطبقات، ج3، ص13ـ14۔</ref>


[[رسول اکرمؐ]] فرمایا کرتے تھے کہ "حمزہ نے قرابت کا حق ادا کیا اور نیک اعمال بجا لانے والے تھے"۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج3، ص13ـ14۔</ref>
[[احادیث]] میں حمزہ کے گھوڑے "وَرد" اور ان کی تلوار "لیاح"<ref> ابن حبیب، کتاب المُنَمَّق، ص407 و411۔</ref> اور دیگر ذاتی وسائل کی طرف اشارہ ہوا ہے۔
 
[[احادیث]] میں حمزہ کے گھوڑے "وَرد" اور ان کی تلوار "لیاح"<ref>ابن حبیب، کتاب المُنَمَّق، ص407 و411۔</ref> اور دیگر ذاتی وسائل کی طرف اشارہ ہوا ہے جو ان کے معنوی عظمت کی علامت ہے جو صدیوں سے استوار ہے۔


==متعلقہ مضامین==
==متعلقہ مضامین==
گمنام صارف