مندرجات کا رخ کریں

"امام جعفر صادق علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 100: سطر 100:


===حاکمان وقت کے ساتھ آپ کے تعلقات===
===حاکمان وقت کے ساتھ آپ کے تعلقات===
اگرچہ امام صادقؑ نے اپنے زمانے کے حاکمان وقت کے خلاف مسلحانہ قیام سے دوری اختیار کی لیکن دوسری طرف سے حاکمان وقت کے ساتھ آپ کے تعلقات بھی اچھے نہیں تھے۔ جب اپنے والد ماجد [[امام محمد باقرؑ]] کے ساتھ [[حج]] مشرف ہوئے تو حج کے مراسم میں آپ نے [[اہل بیتؑ]] کو خدا کے برگزیدگان میں سے قرار دیتے ہوئے [[ہشام بن عبدالملک]] کی اہل بیتؑ دشمنی کی طرف اشارہ فرمایا۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴۶، ص۳۰۶.</ref> [[منصور دوانیقی]] نے آپ سے کہا کہ آپ بھی دوسرے لوگوں کی طرح ان کے پاس آجایا کریں، تو آپؑ نے فرمایا: ہمارے پاس کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم تم سے ڈریں اور تمہارے پاس آخرت کے امور میں سے کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم تم سے لو لگائیں نہ تم کسی نعمت سے مالا مال ہو جس کی وجہ سے ہم تمہیں مبارک باد دیں اور نہ تم کسی مصیبت میں مبتلا ہو جس کی خاطر ہم تمہیں تسلیت دینے تمہارے پاس آئیں۔ پس ہمیں تم سے کیا لینا دینا؟!<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴۷، ص۱۸۴.</ref>
اگرچہ امام صادقؑ نے اپنے زمانے کے حاکمان وقت کے خلاف مسلحانہ قیام سے دوری اختیار کی لیکن دوسری طرف سے حاکمان وقت کے ساتھ آپ کے تعلقات بھی اچھے نہیں تھے۔ جب اپنے والد ماجد [[امام محمد باقرؑ]] کے ساتھ [[حج]] مشرف ہوئے تو حج کے مراسم میں آپ نے [[اہل بیتؑ]] کو خدا کے برگزیدگان میں سے قرار دیتے ہوئے ہشام بن عبدالملک کی اہل بیتؑ دشمنی کی طرف اشارہ فرمایا۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴۶، ص۳۰۶.</ref> منصور دوانیقی نے آپ سے کہا کہ آپ بھی دوسرے لوگوں کی طرح ان کے پاس آجایا کریں، تو آپؑ نے فرمایا: ہمارے پاس کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم تم سے ڈریں اور تمہارے پاس آخرت کے امور میں سے کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم تم سے لو لگائیں نہ تم کسی نعمت سے مالا مال ہو جس کی وجہ سے ہم تمہیں مبارک باد دیں اور نہ تم کسی مصیبت میں مبتلا ہو جس کی خاطر ہم تمہیں تسلیت دینے تمہارے پاس آئیں۔ پس ہمیں تم سے کیا لینا دینا؟!<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴۷، ص۱۸۴.</ref>


====گھر کو نذر آتش کرنا====
====گھر کو نذر آتش کرنا====
سطر 106: سطر 106:
::میں اَعراق الثَّرَی <small>(لقب [[حضرت اسماعیل]])</small> کا بیٹا ہوں۔ میں [[ابراہیم]] خلیل اللہ کا بیٹا ہوں۔<ref>کلینی، کافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۷۲.</ref>
::میں اَعراق الثَّرَی <small>(لقب [[حضرت اسماعیل]])</small> کا بیٹا ہوں۔ میں [[ابراہیم]] خلیل اللہ کا بیٹا ہوں۔<ref>کلینی، کافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۷۲.</ref>


لیکن بعض مؤرخین من جملہ طبری کے مطابق منصور نے سنہ 150 ہجری قمری یعنی امام صادقؑ کی شہادت کے دو سال بعد حسن بن زید کو مدینہ کا گورنر مقرر کیا تھا۔<ref>ابن شبہ،تاریخ المدینہ1/17۔طبری ،تاریخ طبری 6/284۔تاریخ کامل 5/593۔ذہبی،تاریخ الاسلام9/54۔</ref>
لیکن بعض مؤرخین من جملہ طبری کے مطابق منصور نے سنہ 150 ہجری یعنی امام صادقؑ کی شہادت کے دو سال بعد حسن بن زید کو مدینہ کا گورنر مقرر کیا تھا۔<ref>ابن شبہ، تاریخ المدینہ1/17۔طبری، تاریخ طبری 6/284۔تاریخ کامل 5/593۔ذہبی،تاریخ الاسلام9/54۔</ref>


===تقیہ کرنا===
===تقیہ کرنا===
گمنام صارف