مندرجات کا رخ کریں

"امام مہدی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 35: سطر 35:


==نام، کنیت اور لقب==
==نام، کنیت اور لقب==
[[شیعہ]] [[احادیث]] میں بارہویں امام کے لئے محمد، احمد اور عبداللہ جیسے نام نقل ہوئے ہیں، لیکن آپؑ شیعیان [[اہل بیت]] کے درمیان مہدی کے نام سے پہچانے جاتے ہیں جو آپؑ کے القاب میں سے ایک ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ امام مہدیؑ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> متعدد [[احادیث]] کے مطابق آپؑ، اپنے جد امجد [[رسول اللہؐ]] کے ہم نام ہیں۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> بعض [[شیعہ]] [[احادیث]] اور مکتوب مآخذ من جملہ [[کلینی رازی]] کی تالیف [[الکافی]] و [[شیخ صدوق]] کی کتاب [[کمال الدین]]، میں آپؑ کے نام کے حروف کو جداگانہ طور پر "م ح م د" لکھا ہوا ملتا ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص289-291۔</ref> اس ابہام نویسی کا سبب وہ متعدد [[احادیث]] ہیں جن میں آپؑ کا نام لینے سے منع کیا گیا ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص297-305</ref>
[[شیعہ]] [[احادیث]] میں بارہویں امام کے لئے محمد، احمد اور عبداللہ جیسے نام نقل ہوئے ہیں، لیکن آپؑ شیعیان [[اہل بیت]] کے درمیان مہدیؑ کے نام سے پہچانے جاتے ہیں جو آپؑ کے القاب میں سے ایک ہے۔<ref> محمدی رے شہری، دانش نامہ امام مہدیؑ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> متعدد [[احادیث]] کے مطابق آپؑ، اپنے جد امجد [[رسول اللہؐ]] کے ہم نام ہیں۔<ref> محمدی رے شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> بعض [[شیعہ]] [[احادیث]] اور مکتوب مآخذ من جملہ [[کلینی رازی]] کی تالیف [[الکافی]] و [[شیخ صدوق]] کی کتاب [[کمال الدین]]، میں آپؑ کے نام کے حروف کو جداگانہ طور پر "م ح م د" لکھا ہوا ملتا ہے۔<ref> محمدی رے شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص289-291۔</ref> اس ابہام نویسی کا سبب وہ متعدد [[احادیث]] ہیں جن میں آپؑ کا نام لینے سے منع کیا گیا ہے۔<ref> محمدی رے شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص297-305</ref>


* '''حرمتِ تسمیہ'''
* '''حرمتِ تسمیہ'''
سطر 42: سطر 42:
شیعہ منابع حدیث میں بکثرت ایسی [[احادیث]] نقل ہوئی ہیں جن میں بارہویں امامؑ کا نام لینے سے منع کرتے ہوئے اسے [[حرام]] قرار دیا گیا ہے۔<ref> طبسی، تا ظهور، 1388ھ ش، ج1، ص44۔</ref> اس حوالے سے [[شیعہ]] علماء کے یہاں دو قسم کے نظریے پائے جاتے ہیں:
شیعہ منابع حدیث میں بکثرت ایسی [[احادیث]] نقل ہوئی ہیں جن میں بارہویں امامؑ کا نام لینے سے منع کرتے ہوئے اسے [[حرام]] قرار دیا گیا ہے۔<ref> طبسی، تا ظهور، 1388ھ ش، ج1، ص44۔</ref> اس حوالے سے [[شیعہ]] علماء کے یہاں دو قسم کے نظریے پائے جاتے ہیں:
# پہلا نظریہ [[سید مرتضی علم الہدی|سید مرتضی]]، [[فاضل مقداد]]، [[محقق حلی]]، [[علامہ حلی]] اور کئی دیگر علماء کا ہے جن کی رائے کے مطابق یہ حرمت صرف [[تقیہ]] کے زمانے تک محدود ہے؛
# پہلا نظریہ [[سید مرتضی علم الہدی|سید مرتضی]]، [[فاضل مقداد]]، [[محقق حلی]]، [[علامہ حلی]] اور کئی دیگر علماء کا ہے جن کی رائے کے مطابق یہ حرمت صرف [[تقیہ]] کے زمانے تک محدود ہے؛
# دوسرا نظریہ [[میر داماد]] اور محدث نوری وغیرہ کا ہے جن کے خیال میں حرمت کا یہ حکم امامؑ کے ظہور تک جاری اور برقرار رہے گا۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص311۔</ref>
# دوسرا نظریہ [[میر داماد]] اور محدث نوری وغیرہ کا ہے جن کے خیال میں حرمت کا یہ حکم امامؑ کے ظہور تک جاری اور برقرار رہے گا۔<ref> محمدی رے شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص311۔</ref>
{{Quote box
{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
سطر 65: سطر 65:
*'''کنیت اور القاب'''
*'''کنیت اور القاب'''


مختلف حدیثی، تاریخی، [[کلام امامیہ|کلامی]] منابع اور [[دعا]] و [[زیارت|زیارات]] میں [[شیعہ|شیعیانِ]] [[اہل بیت|آل رسول]] کے بارہویں امام بہت سارے [[لقب|القاب]] اور [[کنیہ|کنیت]] سے متعارف کرائے گئے ہیں؛ جن میں [[مہدی]]، [[قائم]]، صاحب الزمان، منتَظَر، حجت اللہ، [[بقیۃ اللہ]]، منتقم، موعود، خاتم الاوصیا، غائب، مأمول، اور مضطر مشہور ترین القاب اور [[ابو صالح]]، ابو القاسم، (رسول اللہؐ کے ہم کنیت)،ابو عبداللہ، ابو جعفر، ابو ابراہیم اور ابو الحسن مشہور کنیتیں ہیں۔ شیعہ [[امام رضا]]ؑ<ref> امینی، الغدیر، 1416ق، ج2، ص511۔</ref> کی پیروی کرتے ہوئے جب بھی آپ کا نام سنتے ہیں تو احترام میں اپنا ہاتھ سر پر رکھ کر کھڑے ہوتے ہیں۔
مختلف حدیثی، تاریخی، [[کلام امامیہ|کلامی]] منابع اور [[دعا]] و [[زیارت|زیارات]] میں [[شیعہ|شیعیانِ]] [[اہل بیت|آل رسول]] کے بارہویں امام بہت سارے [[لقب|القاب]] اور [[کنیہ|کنیت]] سے متعارف کرائے گئے ہیں؛ [[محدث نوری]] نے اپنی کتاب [[نجم الثاقب]] میں تقریباً 182 نام اور القاب ذکر کیے ہیں اسی طرح (نام نامہ حضرت مہدیؑ نامی کتاب) میں امام ؑ کے 310 اسماء اور القاب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ محدث نوری نے یہ اسماء اور القاب ذکر کیے ہیں: [[مهدیؑ]]، [[قائم]]، [[بقیة الله]]، [[منتقم]]، [[موعود]]، [[صاحب الزمان]]، [[خاتم الاوصیاء]]، [[منتَظَر]]، [[حجة الله]]، [[منتقم]]، [[احمد]]، [[ابوالقاسم]]، [[ابوصالح]]، [[خاتم الائمہ]]، [[خلیفۃ الله]]، [[صالح]]، [[صاحب‌الامر]]۔ <ref> نوری، النجم الثاقب، ج 1، ص265-165۔</ref> محدث نوری، النجم الثاقب میں لکھتے ہیں کہ تمام معتبر اسامی اور القاب کو جمع کیا ہے اور شخصی نظریات اور غیر معتبر تحقیقات سے اجتناب کیا ہے ورنہ مختلف کتابوں سے کئی گنا اسامی اور القاب نکالے جا سکتے تھے۔ اسی طرح نام نامہ حضرت مہدیؑ نامی کتاب میں 310 اسماء اور القاب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
 
امام زمانہؑ کے لئے بہت سے دیگر اسماء، القاب اور کنیتیں منقول ہیں۔ نمونے کے طور پر [[میرزا حسین نوری]] کی کتاب [[نجم الثاقب]] میں امام عصرؑ کے 182 اسماء یا القاب کی طرف اشارہ کیا ہے۔ محدث نوری، النجم الثاقب میں لکھتے ہیں کہ تمام معتبر اسامی اور القاب کو جمع کیا ہے اور شخصی نظریات اور غیر معتبر تحقیقات سے اجتناب کیا ہے ورنہ مختلف کتابوں سے کئی گنا اسامی اور القاب نکالے جا سکتے تھے۔ اسی طرح نام نامہ حضرت مہدیؑ نامی کتاب میں 310 اسماء اور القاب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
 
محدث نوری کی کتاب نجم الثاقب میں موجود آپؑ کے اسماء کی فہرست: "احمد، ابو القاسم، ابو صالح، امیر الامرۃ، بقیۃ اللہ، بلد الامین، برہان اللہ، بقیۃ الانبیاء، حجۃ، حق، خاتم الاوصیاء، خاتم الائمہ، خلف یا خلف الصالح، خلیفۃ اللہ، خلیفۃ الاتقیاء، داعی، سدرۃ المنتہٰی، صاحب الغیبۃ، صاحب الزمان، صاحب الرجعۃ، صاحب الدّار، صاحب العصر، صاحب الکرۃ البیضاء، صالح، صاحب الامر، عین یا عین اللہ، غائب، غلام، قائم، کاشف الغطاء، منتقم، مہدی، عبداللہ، موعود، منتظر، مضطر، وارث"<ref> نوری، النجم الثاقب، ج 1، ص265-165۔</ref>۔ <ref> محدث نوری کی مکمل فہرست کچھ یوں ہے: 1- احمد 2- اصل 3- اوقیدمو 4- ایزد شناس 5- ایزد نشان 6- ایستادہ 7- ابو القاسم 8- ابو جعفر 9- ابو عبداللہ 10- ابو محمد 11- ابو ابراہیم 12- ابو الحسن 13- ابو تراب 14- ابوبکر 15- ابو صالح 16- امیر الامرہ 17- احسان 18- اذن سامعہ 19- ایدی 20- بقیۃ اللہ 21- بئر معطلہ 22- بلد الامین 23- بہرام 24- بندہ یزدان 25- پرویز 26- برہان اللہ 27- باسط 28- بقیۃ الانبیاء 29- تالی 30- تائید 31- تمام 32- ثائر 33- جعفر 34- جمعہ 35- جابر 36- جنب یا جنب اللہ 37- جوار الکنس 38- حجۃ 39- حق 40- حجاب 41- حامد 42- حمد 43- حاشر 44- خاتم الاوصیاء 45- خاتم الائمہ 46- خجستہ 47- خسرو 48- خدا شناس 49- خازن 50- خلف یا خلف صالح 51- خنس 52- خلیفۃ اللہ 53- خلیفۃ الاتقیاء 54- دابۃ الارض 55- داعی 56- رجل 57- راہنما 58- رب الارض 59- زند افریس 60- سروش ایزد 61- السلطان المامول 62- سدرۃ المنتہی 63- سناء 64- سبیل 65- ساعۃ 66- سید 67- شماطیل 68- شرید 69- صاحب 70- صاحب الغیبہ 71- صاحب الزمان 72- صاحب الرجعہ 73- صاحب الدار 74- صاحب الناحیہ 75- صاحب العصر 76- صاحب الکرۃ البیضاء 77- صاحب الدولۃ الزہراء 78- صالح 79- صاحب الامر 80- صمصام الاکبر 81- صبح مسفر 82- صدق 83- صراط 84- ضیاء 85- ضحی 86- طالب التراث 87- طرید 88- عالم 89- عدل 90- عاقبۃ الدار 91- عزۃ 92- عین یا عین اللہ 93- عصر 94- غائب 95- غلام 96- غیب 97- غریم 98- غوث 99- غایت الطالبین 100- غایۃ القصوی 101- خلیل 102- غوث الفقراء 103- فجر 104- فردوس اکبر 105- فیروز 106- فرخندہ 107- فرج المومنین 108- الفرج الاعظم 109- فتح 110- فقہ 111- فیذموا 112- قائم 113- قابض 114- قید 115- قسم 116- قوۃ 117- قاتل الکفرہ 118- قطب 119- قائم الزمان 120- قیم الزمان 121- قاطع 122- کاشف الغطاء 123- کمال 124- کلمۃ الحق 125- کیقباد دوم 126- کوکما 127- کار 128- لواء اعظم 129- لندیطارا 130- لسان الصدق 131- ماشع 132- مہمید الاخر 133- مسیح الزمان 134- میزان الحق 135- منصور 136- محمد 137- نیۃ الصابرین 138- منتقم 139- مہدی 140- عبداللہ 141- مومل 142- مدبر 143- ماء معین 144- مخبر بما یعلن 145- مجازی بالاعمال 146- موعود 147- مظہر الفضایح 148- مبلی السرائر 149- مبدئی الایات 150- محسن 151- منعم 152- مفضل 153- منان 154- موتور 155- منتظر 156- مامور 157- مقدرۃ 158- مامول 159- مفرج 160- مضطر 161- من لم یجعل اللہ لہ شبیہا 162- مقتصر 163- المصباح الشدید الضیاء 164- ناقور صور 165- ناطق 166- نہار 167- نفس 168- نور آل محمدؑ 169- نور الاصفیاء 170- نور الاتقیاء 171- نجم 172- ناحیۂ مقدسہ 173- واقیذ 174- وتر 175- وجہ 176- ولی اللہ 177- وارث 178- ہادی 179- ید الباسطہ 180- یمین 181- وہوہ ل 182- یعسوب الدین۔</ref>
 
بارہویں امامؑ کے اسماء اور القاب [[اہل سنت]] مآخذ میں بھی نقل ہوئے ہیں؛ گوکہ ان مآخذ میں زیادہ تر مہدی کے عنوان سے استفادہ کیا گیا ہے اور دوسرے القاب اور خصوصیات کو کم ہی ذکر کیا گیا ہے۔ آپؑ کا لقب قائم [[اہل سنت]] کے مآخذ میں کم ہی ملتا ہے۔ ان القاب میں سے بعض کچھ یوں ہیں:
بارہویں امامؑ کے اسماء اور القاب [[اہل سنت]] مآخذ میں بھی نقل ہوئے ہیں؛ گوکہ ان مآخذ میں زیادہ تر مہدی کے عنوان سے استفادہ کیا گیا ہے اور دوسرے القاب اور خصوصیات کو کم ہی ذکر کیا گیا ہے۔ آپؑ کا لقب قائم [[اہل سنت]] کے مآخذ میں کم ہی ملتا ہے۔ ان القاب میں سے بعض کچھ یوں ہیں:
{{ستون آ|4}}
{{ستون آ|4}}
# مہدّی ھذه الامّہ
# مہدّی ھذه الامّہ
سطر 122: سطر 116:
* '''امام زمانہؑ  کے والد کی پھوپھی'''
* '''امام زمانہؑ  کے والد کی پھوپھی'''


{{اصلی|حکیمہ بنت امام جواد}}
{{اصلی|حکیمہ بنت امام جوادؑ}}


جناب [[حکیمہ بنت امام جواد|حکیمہ خاتون]] [[امام جوادؑ]] کی بیٹی اور امام حسن عسکریؑ کی پھوپھی، چار [[ائمہ]] کے ہم عصر اور [[شیعہ]] مآخذ کے مطابق امام زمانہؑ کی ولادت با سعادت کی راوی ہیں۔ امام زمانہؑ کی والدہ ان کے گھر میں تعلیم و تربیت کے زیور سے آراستہ ہوئی ہیں اور امام زمانہؑ کی ولادت با سعادت کی بہت سی روایات ان ہی سے نقل ہوئی ہیں۔<ref> خدامراد سلیمیان، فرہنگ ‌نامہ مہدویت، ص191 و 192۔</ref>
جناب [[حکیمہ بنت امام جواد|حکیمہ خاتون]] [[امام جوادؑ]] کی بیٹی اور امام حسن عسکریؑ کی پھوپھی، چار [[ائمہ]] کے ہم عصر اور [[شیعہ]] مآخذ کے مطابق امام زمانہؑ کی ولادت با سعادت کی راوی ہیں۔ امام زمانہؑ کی والدہ ان کے گھر میں تعلیم و تربیت کے زیور سے آراستہ ہوئی ہیں اور امام زمانہؑ کی ولادت با سعادت کی بہت سی روایات ان ہی سے نقل ہوئی ہیں۔<ref> خدامراد سلیمیان، فرہنگ ‌نامہ مہدویت، ص191 و 192۔</ref>
سطر 145: سطر 139:
دوسرا: شادی اور اولاد کے نظریے کے مخالف کہتے ہیں اگر ایسا ہوتا تو امام کا ہم سے پوشیدہ رہنا ممکن نہیں ہے جبکہ آپ کی غیبت میں امام ہم سے پوشیدہ رہنا ہی غیبت ہے۔ نیز وہ اس استدلال کیلئے ان روایات کو ذکر کرتے ہیں جن میں [[غیبت امام زمانہ(عج)|غیبت]] کے زمانے میں امام کی بیوی اور اولاد کا نہ ہونا مذکور ہے۔
دوسرا: شادی اور اولاد کے نظریے کے مخالف کہتے ہیں اگر ایسا ہوتا تو امام کا ہم سے پوشیدہ رہنا ممکن نہیں ہے جبکہ آپ کی غیبت میں امام ہم سے پوشیدہ رہنا ہی غیبت ہے۔ نیز وہ اس استدلال کیلئے ان روایات کو ذکر کرتے ہیں جن میں [[غیبت امام زمانہ(عج)|غیبت]] کے زمانے میں امام کی بیوی اور اولاد کا نہ ہونا مذکور ہے۔


تیسرا: [[سید جعفر مرتضی عاملی]] اس  قضیے کو شک و تردید کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور سکوت کو ترجیح دیتے ہیں۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ امام مہدیؑ جلد سوم ص 45 و سلیمیان، خدا مراد، فرہنگ نامہ مہدویت، نشر بنیاد فرہنگی مہدی موعود عج ص 479</ref>
تیسرا: [[سید جعفر مرتضی عاملی]] اس  قضیے کو شک و تردید کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور سکوت کو ترجیح دیتے ہیں۔<ref> محمدی رے شہری، دانش نامہ امام مہدیؑ جلد سوم ص 45 و سلیمیان، خدا مراد، فرہنگ نامہ مہدویت، نشر بنیاد فرہنگی مہدی موعود عج ص 479</ref>


==ولادت امام زمان==
==ولادت امام زمان==
سطر 276: سطر 270:
امام زمانہؑ کہاں [[ظہور امام زمانہؑ|ظہور]] کریں گے؟ اس بارے میں دقیق معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ ایک روایت کے مطابق آپؑ [[ذی طوی]] میں ظہور کریں گے؛ پھر اپنے 313 صحابیوں کے ساتھ [[مکہ]] پہنچیں گے اور [[حجر الاسود]] سے ٹیک لگائیں گے اور اپنا پرچم لہرائیں گے۔<ref>نعمانی، الغیبہ، تهران، 1397ھ، ص315۔؛حائری یزدی، الزام الناصب، ج2، ص243۔</ref> اس روایت اور اس جیسی دوسری روایات کے مطابق،<ref>نعمانی، الغیبہ، تهران، 1397ھ، ص313۔</ref> امام زمانہؑ کے قیام (تحریک) کا آغاز [[مسجد الحرام]] سے ہوگا اور اصحاب [[رکن]] اور [[مقام]] کے درمیان آپؑ کے ہاتھ پر [[بیعت]] کریں گے۔<ref>صدر، تاریخ مابعد الظهور، بیروت، 1412ھ، ج3، ص212-224۔</ref> بعض روایات میں [[تہامہ]] کو امام زمانہؑ کی تحریک کا نقطۂ آغاز جانا گیا ہے۔<ref>عیون اخبار عن الرضا، ج1، ص63۔</ref> [[مکہ]] اور [[مکہ]] شمالی تہامہ کا جزء اور مرکز ہے۔<ref>[[تہامہ]] اردن کی بندرگاہ "عقبہ" سے یمن تک پھیلی ہوئی ساحلی پٹی کا نام ہے جو تین علاقوں میں تقسیم ہوتا ہے: 1۔ شمال میں تہامۂ حجاز، جس کا مرکز [[مکہ]] ہے؛ 2۔ وسطی حدود میں تہامۂ عسیر ہے جس مرکز ابہا اور 3۔ جنوب میں تہامۂ یمن کہ مرکز زبید ہے۔مونس، اطلس تاریخ الاسلام، ص206-213؛ حمزه، قلب جزيرة العرب، ص18؛ کحاله، جغرافیة شبه جزیرة العرب، ص12-13۔</ref>
امام زمانہؑ کہاں [[ظہور امام زمانہؑ|ظہور]] کریں گے؟ اس بارے میں دقیق معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ ایک روایت کے مطابق آپؑ [[ذی طوی]] میں ظہور کریں گے؛ پھر اپنے 313 صحابیوں کے ساتھ [[مکہ]] پہنچیں گے اور [[حجر الاسود]] سے ٹیک لگائیں گے اور اپنا پرچم لہرائیں گے۔<ref>نعمانی، الغیبہ، تهران، 1397ھ، ص315۔؛حائری یزدی، الزام الناصب، ج2، ص243۔</ref> اس روایت اور اس جیسی دوسری روایات کے مطابق،<ref>نعمانی، الغیبہ، تهران، 1397ھ، ص313۔</ref> امام زمانہؑ کے قیام (تحریک) کا آغاز [[مسجد الحرام]] سے ہوگا اور اصحاب [[رکن]] اور [[مقام]] کے درمیان آپؑ کے ہاتھ پر [[بیعت]] کریں گے۔<ref>صدر، تاریخ مابعد الظهور، بیروت، 1412ھ، ج3، ص212-224۔</ref> بعض روایات میں [[تہامہ]] کو امام زمانہؑ کی تحریک کا نقطۂ آغاز جانا گیا ہے۔<ref>عیون اخبار عن الرضا، ج1، ص63۔</ref> [[مکہ]] اور [[مکہ]] شمالی تہامہ کا جزء اور مرکز ہے۔<ref>[[تہامہ]] اردن کی بندرگاہ "عقبہ" سے یمن تک پھیلی ہوئی ساحلی پٹی کا نام ہے جو تین علاقوں میں تقسیم ہوتا ہے: 1۔ شمال میں تہامۂ حجاز، جس کا مرکز [[مکہ]] ہے؛ 2۔ وسطی حدود میں تہامۂ عسیر ہے جس مرکز ابہا اور 3۔ جنوب میں تہامۂ یمن کہ مرکز زبید ہے۔مونس، اطلس تاریخ الاسلام، ص206-213؛ حمزه، قلب جزيرة العرب، ص18؛ کحاله، جغرافیة شبه جزیرة العرب، ص12-13۔</ref>


بعض روایات میں، [[کرعہ]]<ref>الملاحم والفتن، ص278۔</ref> کو امامؑ کے مقام خروج کے عنوان سے متعارف کرایا گیا جو بظاہر [[سید یمانی کی تحریک|یمانی کے قیام]] کے ساتھ اشتباہ کا نتیجہ ہے جو [[یمن]] سے اٹھیں گے۔<ref>ری شہری، دانشنامہ امام مهدی، 1393ھ ش، ج8، ص199۔</ref> [[اہل سنت]] کے مؤلف محمد بن احمد القرطبی، کا کہنا ہے کہ آپؑ [[مغرب الاقصی]]<ref>قرطبی، التذکره، قاهره، ج3، ص1206۔</ref> سے اٹھیں گے اور [[قاضی نعمان مغربی]]، [[مراکش]]<ref>قاضی نعمان مغربی، ج3، جزء، 14، ص364-365۔</ref> کو نقطۂ خروج و ظہور قرار دیتے ہیں لیکن یہ ساری روایات بارہویں امام کے آغاز انقلاب سے متعلق [[شیعہ]] روایات سے سازگار نہیں ہیں اور ممکن ہے کہ ان میں مقام ظہور کو [[سفیانی]] کے مقام خروج سے مشتبہ ہو گیا ہو۔<ref>ری شہری، دانشنامہ امام مهدی، 1393ھ ش، ج8، ص199۔</ref>
بعض روایات میں، [[کرعہ]]<ref>الملاحم والفتن، ص278۔</ref> کو امامؑ کے مقام خروج کے عنوان سے متعارف کرایا گیا جو بظاہر [[سید یمانی کی تحریک|یمانی کے قیام]] کے ساتھ اشتباہ کا نتیجہ ہے جو [[یمن]] سے اٹھیں گے۔<ref>رے شہری، دانشنامہ امام مهدی، 1393ھ ش، ج8، ص199۔</ref> [[اہل سنت]] کے مؤلف محمد بن احمد القرطبی، کا کہنا ہے کہ آپؑ [[مغرب الاقصی]]<ref>قرطبی، التذکره، قاهره، ج3، ص1206۔</ref> سے اٹھیں گے اور [[قاضی نعمان مغربی]]، [[مراکش]]<ref>قاضی نعمان مغربی، ج3، جزء، 14، ص364-365۔</ref> کو نقطۂ خروج و ظہور قرار دیتے ہیں لیکن یہ ساری روایات بارہویں امام کے آغاز انقلاب سے متعلق [[شیعہ]] روایات سے سازگار نہیں ہیں اور ممکن ہے کہ ان میں مقام ظہور کو [[سفیانی]] کے مقام خروج سے مشتبہ ہو گیا ہو۔<ref>رے شہری، دانشنامہ امام مهدی، 1393ھ ش، ج8، ص199۔</ref>


بعض روایات، شہر [[کوفہ]] کو دارالحکومت<ref>مجلسی، بحارالانوار، ج53، ص11۔</ref>، [[مسجد کوفہ]] کو فیصلوں کا مقام<ref>بحارالانوار، ج53، ص11۔</ref>، [[مسجد سہلہ]] کو امامؑ کا مسکن<ref>کلینی، الکافی، تهران، 1407ھ، ج3، ص495۔؛مجلسی، بحارالانوار، ج52، ص318۔؛ابن المشہدی، المزار الکبیر، ص134۔؛مفید، الارشاد، قم، 1413، ج3، ص380۔</ref> اور آپؑ کے ہاتھوں [[بیت المال]] کی تقسیم کا مقام<ref>مجلسی، بحارالانوار، ج53، ص11۔</ref> قرار دیتی ہیں۔
بعض روایات، شہر [[کوفہ]] کو دارالحکومت<ref>مجلسی، بحارالانوار، ج53، ص11۔</ref>، [[مسجد کوفہ]] کو فیصلوں کا مقام<ref>بحارالانوار، ج53، ص11۔</ref>، [[مسجد سہلہ]] کو امامؑ کا مسکن<ref>کلینی، الکافی، تهران، 1407ھ، ج3، ص495۔؛مجلسی، بحارالانوار، ج52، ص318۔؛ابن المشہدی، المزار الکبیر، ص134۔؛مفید، الارشاد، قم، 1413، ج3، ص380۔</ref> اور آپؑ کے ہاتھوں [[بیت المال]] کی تقسیم کا مقام<ref>مجلسی، بحارالانوار، ج53، ص11۔</ref> قرار دیتی ہیں۔
سطر 505: سطر 499:
* ''' غیبت کبری سے پہلے دیدار'''
* ''' غیبت کبری سے پہلے دیدار'''


[[شیعہ]] کتب تاریخ و [[حدیث]] منجملہ: [[الکافی]]، [[الارشاد]]، [[اعلام الوری]]، [[کمال الدین]]، [[الغیبہ شیخ طوسی|الغیبہ]] [[شیخ طوسی|طوسی]] و [[الغیبہ نعمانی|الغیبہ]] [[نعمانی]] میں بعض افراد کے نام مذکور ہیں جنہوں نے [[امام حسن عسکریؑ]] کے ایام حیات میں آپؑ کے فرزند ارجمند حضرت مہدیؑ کا دیدار کیا ہے؛ ان لوگوں کے دیدار کی تفصیل بھی بیان ہوئی ہے؛ ان ہی میں سے ایک امام عسکریؑ کی پھوپھی جناب [[حکیمہ خاتون]]<ref>طبرسی، اعلام الوری، مؤسسہ آل البیت، ج2، ص214۔؛کلینی، کافی، دار الکتب الاسلامیہ، 1389ھ، ج1، ص330۔؛شیخ مفید، الارشاد، مؤسسة آل البیت، ج2، ص351۔</ref> ہیں جو امام زمانہؑ کی ولادت کی عینی گواہ ہیں۔ ان افراد میں زیادہ تر امام حسن عسکریؑ کے اصحاب خاص اور خدام شامل ہیں: امام عسکریؑ کے خادم ابو نصر ظریف،<ref>کلینی، کافی، دارالکتب الاسلامیه، 1389ھ، ج1، ص332۔؛شیخ مفید، الارشاد، مؤسسة آل البیت، ج2، ص354۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص12۔</ref> [[احمد بن اسحاق اشعری قمی]]،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص384۔؛طبرسی، اعلام الوری، مؤسسہ آل البیت، ج2، ص248۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص13۔</ref> ابو علی بن مطہر،<ref>کلینی، کافی، دارالکتب الاسلامیه، 1389ھ، ج1، ص331۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص14۔</ref> [[سعد بن عبداللہ اشعری قمی]]،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص454۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص16۔</ref> یعقوب بن منقوش، <ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص407 و ص436۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص19۔</ref> خادم ابو غانم،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص431۔؛ محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص15۔</ref> کامل بن ابراہیم،<ref>الغیبہ، طوسی، مؤسسة المعارف الاسلامیہ، ص426۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص20۔</ref> وغیرہ۔<ref>رجوع کریں: محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص9-29۔</ref>
[[شیعہ]] کتب تاریخ و [[حدیث]] منجملہ: [[الکافی]]، [[الارشاد]]، [[اعلام الوری]]، [[کمال الدین]]، [[الغیبہ شیخ طوسی|الغیبہ]] [[شیخ طوسی|طوسی]] و [[الغیبہ نعمانی|الغیبہ]] [[نعمانی]] میں بعض افراد کے نام مذکور ہیں جنہوں نے [[امام حسن عسکریؑ]] کے ایام حیات میں آپؑ کے فرزند ارجمند حضرت مہدیؑ کا دیدار کیا ہے؛ ان لوگوں کے دیدار کی تفصیل بھی بیان ہوئی ہے؛ ان ہی میں سے ایک امام عسکریؑ کی پھوپھی جناب [[حکیمہ خاتون]]<ref>طبرسی، اعلام الوری، مؤسسہ آل البیت، ج2، ص214۔؛کلینی، کافی، دار الکتب الاسلامیہ، 1389ھ، ج1، ص330۔؛شیخ مفید، الارشاد، مؤسسة آل البیت، ج2، ص351۔</ref> ہیں جو امام زمانہؑ کی ولادت کی عینی گواہ ہیں۔ ان افراد میں زیادہ تر امام حسن عسکریؑ کے اصحاب خاص اور خدام شامل ہیں: امام عسکریؑ کے خادم ابو نصر ظریف،<ref>کلینی، کافی، دارالکتب الاسلامیه، 1389ھ، ج1، ص332۔؛شیخ مفید، الارشاد، مؤسسة آل البیت، ج2، ص354۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص12۔</ref> [[احمد بن اسحاق اشعری قمی]]،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص384۔؛طبرسی، اعلام الوری، مؤسسہ آل البیت، ج2، ص248۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص13۔</ref> ابو علی بن مطہر،<ref>کلینی، کافی، دارالکتب الاسلامیه، 1389ھ، ج1، ص331۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص14۔</ref> [[سعد بن عبداللہ اشعری قمی]]،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص454۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص16۔</ref> یعقوب بن منقوش، <ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص407 و ص436۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص19۔</ref> خادم ابو غانم،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص431۔؛ محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص15۔</ref> کامل بن ابراہیم،<ref>الغیبہ، طوسی، مؤسسة المعارف الاسلامیہ، ص426۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص20۔</ref> وغیرہ۔<ref>رجوع کریں: محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص9-29۔</ref>


علاوہ ازیں مروی ہے کہ [[غیبت صغری]] کے 69 برسوں کے عرصے میں امامؑ کے [[نواب اربعہ|چار نائبین خاص]] سمیت متعدد دوسرے افراد نے امام زمانہؑ کے ساتھ ملاقات کا شرف حاصل کیا ہے؛ جیسے: ابراہیم بن ادریس،<ref>کلینی، کافی، دار الکتب الاسلامیہ، 1389ھ، ج1، ص331۔؛ طوسی، الغیبہ، مؤسسة المعارف الاسلامیہ، ص268۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص29۔</ref> ابراہیم بن عبدہ نیشابوری اور ان کے خادم،<ref>شیخ مفید، الارشاد، مؤسسة آل البیت، ج2، ص352۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص29۔</ref> [[امام حسن عسکریؑ]] کے خادم ابو الادیان،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص457۔؛ محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص30۔</ref> ابو سعید غانم ہندی،<ref>کلینی، کافی، دار الکتب الاسلامیہ، 1389ھ، ج1، ص515۔؛ محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص33۔</ref> ابو عبداللہ بن صالح،<ref>شیخ مفید، الارشاد، مؤسسة آل البیت، ج2، ص352۔؛ محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص37۔</ref> ابو محمد حسن بن وجناء نصیبی،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص443۔؛ محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص38۔</ref> ابو علی محمد بن احمد بن حماد مروزی محمودی،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص470۔؛طوسی، الغیبہ، مؤسسة المعارف الاسلامیہ، ص259۔؛ محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص40۔</ref> اسمعیل بن علی نوبختی،<ref>طوسی، الغیبہ، مؤسسة المعارف الاسلامیہ، ص271۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص51۔</ref> علی بن ابراہیم بن مہزیار،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص465۔؛محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص62۔</ref> محمد بن اسمعیل بن موسی الکاظم|محمد بن اسماعیل بن [[امام کاظمؑ]]،<ref>الارشاد، مؤسسة آل البیت، مفید، ج2، ص351۔؛ دانشنامہ، ج5، ص75۔</ref> [[محمد بن شاذان نیشابوری]]،<ref> محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص93۔</ref> اور دسیوں دوسرے افراد۔<ref>رجوع کریں: محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص29-97۔</ref>
علاوہ ازیں مروی ہے کہ [[غیبت صغری]] کے 69 برسوں کے عرصے میں امامؑ کے [[نواب اربعہ|چار نائبین خاص]] سمیت متعدد دوسرے افراد نے امام زمانہؑ کے ساتھ ملاقات کا شرف حاصل کیا ہے؛ جیسے: ابراہیم بن ادریس،<ref>کلینی، کافی، دار الکتب الاسلامیہ، 1389ھ، ج1، ص331۔؛ طوسی، الغیبہ، مؤسسة المعارف الاسلامیہ، ص268۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص29۔</ref> ابراہیم بن عبدہ نیشابوری اور ان کے خادم،<ref>شیخ مفید، الارشاد، مؤسسة آل البیت، ج2، ص352۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص29۔</ref> [[امام حسن عسکریؑ]] کے خادم ابو الادیان،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص457۔؛ محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص30۔</ref> ابو سعید غانم ہندی،<ref>کلینی، کافی، دار الکتب الاسلامیہ، 1389ھ، ج1، ص515۔؛ محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص33۔</ref> ابو عبداللہ بن صالح،<ref>شیخ مفید، الارشاد، مؤسسة آل البیت، ج2، ص352۔؛ محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص37۔</ref> ابو محمد حسن بن وجناء نصیبی،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص443۔؛ محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص38۔</ref> ابو علی محمد بن احمد بن حماد مروزی محمودی،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص470۔؛طوسی، الغیبہ، مؤسسة المعارف الاسلامیہ، ص259۔؛ محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص40۔</ref> اسمعیل بن علی نوبختی،<ref>طوسی، الغیبہ، مؤسسة المعارف الاسلامیہ، ص271۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص51۔</ref> علی بن ابراہیم بن مہزیار،<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، مؤسسة النشر الاسلامی، ص465۔؛محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص62۔</ref> محمد بن اسمعیل بن موسی الکاظم|محمد بن اسماعیل بن [[امام کاظمؑ]]،<ref>الارشاد، مؤسسة آل البیت، مفید، ج2، ص351۔؛ دانشنامہ، ج5، ص75۔</ref> [[محمد بن شاذان نیشابوری]]،<ref> محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص93۔</ref> اور دسیوں دوسرے افراد۔<ref>رجوع کریں: محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص29-97۔</ref>


مفصل مضمون: [[نیابت کے دعویدار]]
مفصل مضمون: [[نیابت کے دعویدار]]
سطر 514: سطر 508:


* '''غیبت کبری میں ملاقات'''
* '''غیبت کبری میں ملاقات'''
[[غیبت کبری]] کے زمانے میں امام زمانہؑ کے دیدار کے بارے میں دو نظریے پائے جاتے ہیں۔ ایک نظریہ ملاقات کا سرے سے انکار کرتا ہے اور دوسرا نظریہ ملاقات کے امکان اور وقوع کے اثبات کے لئے دلائل اور شواہد پیش کرتا ہے۔ ملاقات کا انکار کرنے والے کبھی اپنے نظریے کے اثبات کے لئے بعض [[احادیث]] سے استناد کرتے ہیں جن کی رو سے غیبت کبری کے زمانے میں مشاہدہ کرنے والے کو جھوٹا کہا گیا ہے۔<ref> یہ حدیث [[علی بن محمد سمری|چوتھے اور آخری نائب خاص]] کے نام امام زمانہؑ کی آخری توقیع کا حصہ ہے جہاں امامؑ نے فرمایا ہے: {{حدیث|وَسَیأْتِی إِلَی شِیعَتِی مَنْ یدَّعِی الْمُشَاهَدَةَ أَلَا فَمَنِ ادَّعَی الْمُشَاهَدَةَ قَبْلَ خُرُوجِ السُّفْیانِی وَالصَّیحَةِ فَهُوَ كَذَّابٌ مُفْتَر| ترجمہ= بہت جلد میرے پیرو کاروں کے یہاں میرے دیدار کا دعوی کریں گے، لیکن جان لو اور آگاہ رہو کہ جو بھی [[سفیانی]] کے خروج اور [[صیحۂ آسمانی|آسمانی چیخ]] سے قبل میرے دیدار کا دعوی کرے وہ جھوٹا اور بہتان تراش ہے'''}}"۔ </ref> اور کبھی راوی کی صداقت میں شک و شبہہ اس نظریے کی بنیاد ٹہرا ہے؛ اور پھر بعض علماء موقع پرستوں کی منفعت پسندی کا سد باب کرنے کے لئے ہر قسم کے دیدار کا انکار کرتے ہیں۔<ref>محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص179۔</ref> ادھر بعض [[احادیث]] اور [[دعا|دعاؤں]] امام زمانہؑ کے دیدار کے لئے بعض اعمال کی تلقین کی گئی ہے،<ref>محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص179۔</ref>۔<ref>رجوع کریں: طبرسی، مکارم الاخلاق، ج2، ص35، ح76۔</ref> اور کم از کم دو معتبر [[حدیث|حدیثوں]] میں امامؑ کے خاص پیروکاروں کے لئے امامؑ تک رسائی اور آپؑ سے ملاقات کو امرِ ممکن جانا گیا ہے۔<ref>{{حدیث|قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّـهِ علیه‌السلام: لِلْقَائِمِ غَیبَتَانِ إِحْدَاهُمَا قَصِیرَةٌ وَالْأُخْرَی طَوِیلَةٌ الْغَیبَةُ الْأُولَی لایعْلَمُ بِمَكَانِهِ فِیهَا إِلَّا خَاصَّةُ شِیعَتِهِ وَالْأُخْرَی لایعْلَمُ بِمَكَانِهِ فِیهَا إِلَّا خَاصَّةُ مَوَالِیهِ۔الكافی (ط - الإسلامیة)؛ ج‌1؛ ص340| ترجمہ= امام صادقؑ نے فرمایا: حضرت مہدیؑ کے لئے دو غیبتیں ہیں، ایک قلیل المدت ہے اور دوسری طویل المدت، پہلی غیبت میں آپؑ کے اصحاب کے سوا کوئی بھی آپؑ کے مقام سکونت سے آگاہ نہیں ہے اور دوسری غیبت میں خاص دوستوں کے سوا کوئی بھی آپؑ کی قیام گاہ کی خبر نہیں رکھتا}} اور {{حدیث|روی عن الصادقؑ: إِنَّ لِصَاحِبِ هَذَا الْأَمْرِ غَیبَتَینِ إِحْدَاهُمَا تَطُولُ حَتَّی یقُولَ بَعْضُهُمْ مَاتَ وَیقُولَ بَعْضُهُمْ قُتِلَ وَیقُولَ بَعْضُهُمْ ذَهَبَ حَتَّی لایبْقَی عَلَی أَمْرِهِ مِنْ أَصْحَابِهِ إِلَّا نَفَرٌ یسِیرٌ لایطَّلِعُ عَلَی مَوْضِعِهِ أَحَدٌ مِنْ وُلْدِهِ وَلاغَیرِهِ إِلَّا الْمَوْلَی الَّذِی یلِی أَمْرَهُ؛ شیخ طوسی، کتاب الغیبة، ص161|ترجمہ=اس امر کے مالک کے لئے دو غیبتیں ہیں، اور ان میں سے اس قدر طویل ہو جائے گی کہ بعض لوگ سمجھ لیں گے کہ آپؑ دنیا سے رخصت ہوئے ہیں، کچھ لوگ کہیں گے کہ مارے گئے ہیں اور کچھ دوسرے کہیں گے کہ آئے ہیں اور چلے گئے ہیں، سوا قلیل شیعوں کے، کوئی بھی اپنے عقیدے پر استوار نہیں رہ سکے گا؛ آپؑ کے فرزندوں اور دوسروں میں سے کوئی بھی آپؑ کی قیام گاہ سے آگاہ نہیں ہو سکے گا، سوا اس فرد کے جو آپ کے امور کو دیکھنے والا ہے}}۔</ref> [[شیخ صدوق]]، [[شیخ مفید]] اور [[شیخ طوسی]] جیسے اکابرین نے اپنی کتابوں میں امامؑ کا دیدار کرنے والوں کے لئے الگ ابواب متعین کئے ہیں اور غیبت کبری میں ملاقات کو ممکن قرار دیا ہے۔<ref>محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص180۔</ref> بہت سی روایات بھی نقل ہوئی ہیں جن سے نمایاں ہوتا ہے کہ بڑے علماء سے لے کر معمولی افراد تک امام زمانہؑ کو دیکھا ہے۔ [[شیخ حر عاملی]]، [[سید عبداللہ شبر]] اور [[آیت اللہ]] [[لطف اللہ صافی گلپایگانی]] کا کہنا ہے کہ دیدار امام زمانہؑ سے متعلق روایات [[حدیث متواتر|تواتر]] کی حد تک پہنچی ہیں۔<ref> محمدی ری شہری، دانشنامہ، ج5، ص183۔</ref> اس نظریے کے قائل بعض افراد کے نام حسب ذیل ہیں:  
[[غیبت کبری]] کے زمانے میں امام زمانہؑ کے دیدار کے بارے میں دو نظریے پائے جاتے ہیں۔ ایک نظریہ ملاقات کا سرے سے انکار کرتا ہے اور دوسرا نظریہ ملاقات کے امکان اور وقوع کے اثبات کے لئے دلائل اور شواہد پیش کرتا ہے۔ ملاقات کا انکار کرنے والے کبھی اپنے نظریے کے اثبات کے لئے بعض [[احادیث]] سے استناد کرتے ہیں جن کی رو سے غیبت کبری کے زمانے میں مشاہدہ کرنے والے کو جھوٹا کہا گیا ہے۔<ref> یہ حدیث [[علی بن محمد سمری|چوتھے اور آخری نائب خاص]] کے نام امام زمانہؑ کی آخری توقیع کا حصہ ہے جہاں امامؑ نے فرمایا ہے: {{حدیث|وَسَیأْتِی إِلَی شِیعَتِی مَنْ یدَّعِی الْمُشَاهَدَةَ أَلَا فَمَنِ ادَّعَی الْمُشَاهَدَةَ قَبْلَ خُرُوجِ السُّفْیانِی وَالصَّیحَةِ فَهُوَ كَذَّابٌ مُفْتَر| ترجمہ= بہت جلد میرے پیرو کاروں کے یہاں میرے دیدار کا دعوی کریں گے، لیکن جان لو اور آگاہ رہو کہ جو بھی [[سفیانی]] کے خروج اور [[صیحۂ آسمانی|آسمانی چیخ]] سے قبل میرے دیدار کا دعوی کرے وہ جھوٹا اور بہتان تراش ہے'''}}"۔ </ref> اور کبھی راوی کی صداقت میں شک و شبہہ اس نظریے کی بنیاد ٹہرا ہے؛ اور پھر بعض علماء موقع پرستوں کی منفعت پسندی کا سد باب کرنے کے لئے ہر قسم کے دیدار کا انکار کرتے ہیں۔<ref>محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص179۔</ref> ادھر بعض [[احادیث]] اور [[دعا|دعاؤں]] امام زمانہؑ کے دیدار کے لئے بعض اعمال کی تلقین کی گئی ہے،<ref>محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص179۔</ref>۔<ref>رجوع کریں: طبرسی، مکارم الاخلاق، ج2، ص35، ح76۔</ref> اور کم از کم دو معتبر [[حدیث|حدیثوں]] میں امامؑ کے خاص پیروکاروں کے لئے امامؑ تک رسائی اور آپؑ سے ملاقات کو امرِ ممکن جانا گیا ہے۔<ref>{{حدیث|قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّـهِ علیه‌السلام: لِلْقَائِمِ غَیبَتَانِ إِحْدَاهُمَا قَصِیرَةٌ وَالْأُخْرَی طَوِیلَةٌ الْغَیبَةُ الْأُولَی لایعْلَمُ بِمَكَانِهِ فِیهَا إِلَّا خَاصَّةُ شِیعَتِهِ وَالْأُخْرَی لایعْلَمُ بِمَكَانِهِ فِیهَا إِلَّا خَاصَّةُ مَوَالِیهِ۔الكافی (ط - الإسلامیة)؛ ج‌1؛ ص340| ترجمہ= امام صادقؑ نے فرمایا: حضرت مہدیؑ کے لئے دو غیبتیں ہیں، ایک قلیل المدت ہے اور دوسری طویل المدت، پہلی غیبت میں آپؑ کے اصحاب کے سوا کوئی بھی آپؑ کے مقام سکونت سے آگاہ نہیں ہے اور دوسری غیبت میں خاص دوستوں کے سوا کوئی بھی آپؑ کی قیام گاہ کی خبر نہیں رکھتا}} اور {{حدیث|روی عن الصادقؑ: إِنَّ لِصَاحِبِ هَذَا الْأَمْرِ غَیبَتَینِ إِحْدَاهُمَا تَطُولُ حَتَّی یقُولَ بَعْضُهُمْ مَاتَ وَیقُولَ بَعْضُهُمْ قُتِلَ وَیقُولَ بَعْضُهُمْ ذَهَبَ حَتَّی لایبْقَی عَلَی أَمْرِهِ مِنْ أَصْحَابِهِ إِلَّا نَفَرٌ یسِیرٌ لایطَّلِعُ عَلَی مَوْضِعِهِ أَحَدٌ مِنْ وُلْدِهِ وَلاغَیرِهِ إِلَّا الْمَوْلَی الَّذِی یلِی أَمْرَهُ؛ شیخ طوسی، کتاب الغیبة، ص161|ترجمہ=اس امر کے مالک کے لئے دو غیبتیں ہیں، اور ان میں سے اس قدر طویل ہو جائے گی کہ بعض لوگ سمجھ لیں گے کہ آپؑ دنیا سے رخصت ہوئے ہیں، کچھ لوگ کہیں گے کہ مارے گئے ہیں اور کچھ دوسرے کہیں گے کہ آئے ہیں اور چلے گئے ہیں، سوا قلیل شیعوں کے، کوئی بھی اپنے عقیدے پر استوار نہیں رہ سکے گا؛ آپؑ کے فرزندوں اور دوسروں میں سے کوئی بھی آپؑ کی قیام گاہ سے آگاہ نہیں ہو سکے گا، سوا اس فرد کے جو آپ کے امور کو دیکھنے والا ہے}}۔</ref> [[شیخ صدوق]]، [[شیخ مفید]] اور [[شیخ طوسی]] جیسے اکابرین نے اپنی کتابوں میں امامؑ کا دیدار کرنے والوں کے لئے الگ ابواب متعین کئے ہیں اور غیبت کبری میں ملاقات کو ممکن قرار دیا ہے۔<ref>محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص180۔</ref> بہت سی روایات بھی نقل ہوئی ہیں جن سے نمایاں ہوتا ہے کہ بڑے علماء سے لے کر معمولی افراد تک امام زمانہؑ کو دیکھا ہے۔ [[شیخ حر عاملی]]، [[سید عبداللہ شبر]] اور [[آیت اللہ]] [[لطف اللہ صافی گلپایگانی]] کا کہنا ہے کہ دیدار امام زمانہؑ سے متعلق روایات [[حدیث متواتر|تواتر]] کی حد تک پہنچی ہیں۔<ref> محمدی رے شہری، دانشنامہ، ج5، ص183۔</ref> اس نظریے کے قائل بعض افراد کے نام حسب ذیل ہیں:  


میرزا [[محمد حسین نائینی]]،<ref> طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص320۔</ref> [[سید ابن طاؤس]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص344 و ص348 و ص349۔</ref> [[ابراہیم بن علی عاملی کفعمی|ابراہیم کفعمی]]،<ref> طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص360۔</ref> [[محمد تقی مجلسی]]،<ref> طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص415۔</ref> [[ابوالحسن شعرانی]]،<ref> طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص443۔</ref> [[شیخ حر عاملی]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص451۔</ref> [[مقدس اردبیلی]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص453۔</ref> [[میرزا محمد استر آبادی]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص461۔</ref> [[شہید ثانی]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص462۔</ref> [[سید بحر العلوم]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، صص473 و 474 و 475 و 476 و 477۔</ref> [[سید نعمت اللہ جزائری]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص480۔</ref> [[شیخ مرتضی انصاری]]۔<ref>شیخ محمود عراقی، دار السلام، ص290۔</ref>
میرزا [[محمد حسین نائینی]]،<ref> طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص320۔</ref> [[سید ابن طاؤس]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص344 و ص348 و ص349۔</ref> [[ابراہیم بن علی عاملی کفعمی|ابراہیم کفعمی]]،<ref> طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص360۔</ref> [[محمد تقی مجلسی]]،<ref> طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص415۔</ref> [[ابوالحسن شعرانی]]،<ref> طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص443۔</ref> [[شیخ حر عاملی]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص451۔</ref> [[مقدس اردبیلی]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص453۔</ref> [[میرزا محمد استر آبادی]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص461۔</ref> [[شہید ثانی]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص462۔</ref> [[سید بحر العلوم]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، صص473 و 474 و 475 و 476 و 477۔</ref> [[سید نعمت اللہ جزائری]]،<ref>طبرسی نوری،‌ نجم الثاقب، ص480۔</ref> [[شیخ مرتضی انصاری]]۔<ref>شیخ محمود عراقی، دار السلام، ص290۔</ref>
سطر 545: سطر 539:
<font color=blue>{{حدیث|مُنْتظِرونَ لِدَوْلَةِ الْحَق}}</font>
<font color=blue>{{حدیث|مُنْتظِرونَ لِدَوْلَةِ الْحَق}}</font>
اور
اور
<font color=blue>{{حدیث|اَلمُنتظِرُ لِلّثانی عَشَر}}</font> ۔<ref>محمدی ری شہری، دانشنامہ امام مهدی، ج5، صص306-307 و صص314-321 و صص328-363۔</ref> ان روایات میں منتظرین کے لئے بہت زیادہ ثواب کا وعدہ دیا گیا اور انہیں {{حدیث|اولیاء اللہ}} اور لوگوں کے درمیان بہترین افراد، شمار کیا گیا ہے جو [[جنگ بدر]] میں [[رسول اللہؐ]] کے [[صحابہ]] کی مانند ہیں یا [[جہاد]] کے موقع پر امام زمانہؑ کے خیمے مین مقیم ہیں اور آپؑ کے ہمراہ جنگ لڑ رہے ہیں۔<ref>محمدی ری‌شهری دانشنامه امام مهدی، ج5، ص309۔</ref>
<font color=blue>{{حدیث|اَلمُنتظِرُ لِلّثانی عَشَر}}</font> ۔<ref>محمدی رے شہری، دانشنامہ امام مهدی، ج5، صص306-307 و صص314-321 و صص328-363۔</ref> ان روایات میں منتظرین کے لئے بہت زیادہ ثواب کا وعدہ دیا گیا اور انہیں {{حدیث|اولیاء اللہ}} اور لوگوں کے درمیان بہترین افراد، شمار کیا گیا ہے جو [[جنگ بدر]] میں [[رسول اللہؐ]] کے [[صحابہ]] کی مانند ہیں یا [[جہاد]] کے موقع پر امام زمانہؑ کے خیمے مین مقیم ہیں اور آپؑ کے ہمراہ جنگ لڑ رہے ہیں۔<ref>محمدی ری‌شهری دانشنامه امام مهدی، ج5، ص309۔</ref>


[[انتظار فرج|انتظارِ فَرَج]] اور کشادگی اور امن و سکون کی امید فردی بھی ہوسکتی ہے اور عمومی بھی<ref>محمدی ری‌شهری، دانشنامه امام مهدی، ج5، ص308۔</ref> اور صرف اس شرط پر، تعمیری ہوگی کہ کوشش اور جدوجہد نیز مکمل تیار کے ساتھ ہو اور اگر تاخیر ہوئی تو مؤمنین مایوسی کا شکار نہ ہوں۔ اس طرح کے انتظار و امید اور کوشش اور جدوجہد فرد اور معاشرے کے کمال و ارتقاء کے اسباب فراہم کرے گی۔<ref>محمدی ری‌شهری، دانشنامه امام مهدی، ج5، ص310۔</ref>
[[انتظار فرج|انتظارِ فَرَج]] اور کشادگی اور امن و سکون کی امید فردی بھی ہوسکتی ہے اور عمومی بھی<ref>محمدی ری‌شهری، دانشنامه امام مهدی، ج5، ص308۔</ref> اور صرف اس شرط پر، تعمیری ہوگی کہ کوشش اور جدوجہد نیز مکمل تیار کے ساتھ ہو اور اگر تاخیر ہوئی تو مؤمنین مایوسی کا شکار نہ ہوں۔ اس طرح کے انتظار و امید اور کوشش اور جدوجہد فرد اور معاشرے کے کمال و ارتقاء کے اسباب فراہم کرے گی۔<ref>محمدی ری‌شهری، دانشنامه امام مهدی، ج5، ص310۔</ref>
سطر 708: سطر 702:
  | منتخب ٹھہرنے کی تاریخ =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}-->
  | منتخب ٹھہرنے کی تاریخ =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}-->
  | وضاحت = }}</onlyinclude>
  | وضاحت = }}</onlyinclude>
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]
[[Category:چودہ معصومین]]
[[Category:مہدویت]]
[[Category:شیعہ ائمہ کی اولاد]]
[[Category:امام مہدی]]
[[Category:شیعہ ائمہ]]
[[Category:ویکی شیعہ کے بنیادی مقالہ‌ جات]]


[[زمرہ:چودہ معصومین]]
[[زمرہ:چودہ معصومین]]
confirmed، movedable
3,876

ترامیم