مندرجات کا رخ کریں

"امام مہدی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
شیعہ کتابوں کے مطابق، [[امام حسن عسکریؑ]] کے دور امامت میں عباسی حکومت کے کارندے آپؑ کے فرزند کو مہدیؑ اور آپؑ کے جانشین کے عنوان تلاش کرتے ریے اس لیے امام مہدیؑ کی ولادت خفیہ رکھی گئی تھی اور [[امام حسن عسکری]]ؑ کے کچھ خاص [[اصحاب]] کے سوا کسی کو آپؑ کا دیدار نصیب نہیں ہوا۔ امام مہدیؑ کی خفیہ ولادت سبب بنی کہ بہت سے شیعہ آپؑ کی امامت کے سلسلے میں شک و تردید کے شکار ہوگئے اور شیعہ معاشرے میں مختلف قسم کے فرقے وجود میں آئے۔ یہی وجہ ہے کہ شیعوں کے ایک گروہ نے آپؑ کے چچا جعفر کذاب کی پیروی شروع کردی۔ لیکن اس دوران [[امام زمانہؑ]] کی [[توقیع|توقیعات]] جو عام طور پر شیعیان [[اہل بیت]] کے نام لکھی جاتی تھیں اور [[نواب اربعہ|خاص نائبین]] کے ذریعے لوگوں تک پہنچتی تھیں، مکتب تشیع کے استحکام کا سبب قرار پائیں۔ یہاں تک کہ گیارہویں امام کی شہادت کے بعد چوتھی صدی ہجری میں وجود میں آنے والے مختلف فرقوں میں سے صرف فرقہ اثنا عشریہ باقی رہا۔
شیعہ کتابوں کے مطابق، [[امام حسن عسکریؑ]] کے دور امامت میں عباسی حکومت کے کارندے آپؑ کے فرزند کو مہدیؑ اور آپؑ کے جانشین کے عنوان تلاش کرتے ریے اس لیے امام مہدیؑ کی ولادت خفیہ رکھی گئی تھی اور [[امام حسن عسکری]]ؑ کے کچھ خاص [[اصحاب]] کے سوا کسی کو آپؑ کا دیدار نصیب نہیں ہوا۔ امام مہدیؑ کی خفیہ ولادت سبب بنی کہ بہت سے شیعہ آپؑ کی امامت کے سلسلے میں شک و تردید کے شکار ہوگئے اور شیعہ معاشرے میں مختلف قسم کے فرقے وجود میں آئے۔ یہی وجہ ہے کہ شیعوں کے ایک گروہ نے آپؑ کے چچا جعفر کذاب کی پیروی شروع کردی۔ لیکن اس دوران [[امام زمانہؑ]] کی [[توقیع|توقیعات]] جو عام طور پر شیعیان [[اہل بیت]] کے نام لکھی جاتی تھیں اور [[نواب اربعہ|خاص نائبین]] کے ذریعے لوگوں تک پہنچتی تھیں، مکتب تشیع کے استحکام کا سبب قرار پائیں۔ یہاں تک کہ گیارہویں امام کی شہادت کے بعد چوتھی صدی ہجری میں وجود میں آنے والے مختلف فرقوں میں سے صرف فرقہ اثنا عشریہ باقی رہا۔
امام حسن عسکریؑ کی شہادت کے بعد [[غیبت صغری]] کے دوران [[نواب اربعہ]] کے وسیلہ سے آپؑ کا رابطہ اپنے ماننے والوں کے ساتھ قائم رہا۔ لیکن سنہ 329 ھ میں جب [[غیبت کبری]] کا آغاز ہوا تو نواب اربعہ کا آپؑ کے ساتھ براہ راست رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔
امام حسن عسکریؑ کی شہادت کے بعد [[غیبت صغری]] کے دوران [[نواب اربعہ]] کے وسیلہ سے آپؑ کا رابطہ اپنے ماننے والوں کے ساتھ قائم رہا۔ لیکن سنہ 329 ھ میں جب [[غیبت کبری]] کا آغاز ہوا تو نواب اربعہ کا آپؑ کے ساتھ براہ راست رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔
[[امامیہ]] کے عقیدہ کے مطابق امام مہدیؑ اب تک زندہ ہیں اور حضرت عیسیؑ کے ساتھ ظہور کریں گے۔ شیعہ علماء نے امام زمانؑ کی طویل عمر کے اسباب اور تفصیلات کے بارے میں مختلف وضاحتیں پیش کی ہیں۔  
[[مذہب امامیہ]] کے عقیدہ کے مطابق امام مہدیؑ اب تک زندہ ہیں اور حضرت عیسیؑ کے ساتھ ظہور کریں گے۔ شیعہ علماء نے امام زمانؑ کی طویل عمر کے اسباب اور تفصیلات کے بارے میں مختلف وضاحتیں پیش کی ہیں۔  
شیعہ عقیدے کے مطابق بارہواں امامؑ آخر الزمان میں ظہور کریں گے اور اپنے اصحاب و یاران کے ساتھ ایک عالمی حکومت قائم کریں گےاور ظلم و جور سے پُر دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔ اسلامی روایات میں مسلمانوں کو انتظار فرج کے بارے میں تاکید کی گئی ہے شیعہ امامیہ ان روایات کی رو سے امام زمانؑ کے ظہور کا انتظار کررہے ہیں۔
شیعہ عقیدے کے مطابق ان کا بارہواں امامؑ آخر الزمان میں ظہور کریں گے اور اپنے اصحاب و یاران کے ساتھ ایک عالمی حکومت قائم کر کے ظلم و جور سے پُر دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔ اسلامی روایات میں مسلمانوں کو انتظار فرج کے بارے میں تاکید کی گئی ہے۔ شیعہ امامیہ ان روایات کی رو سے امام زمانؑ کے ظہور کا انتظار کررہے ہیں۔
شیعہ [[تفسیر|مفسرین]]، [[عصمت|معصومین]] سے منقول [[احادیث]] کی بنیاد پر بعض [[قرآن|قرآنی]] [[آیت|آیات]] کو امام زمانہؑ سے متعلق  قرار دیتے ہیں۔ [[ائمہؑ]] سے متعدد [[احادیث]] امام زمانہؑ، آپ کی [[غیبت امام زمانہؑ|غیبت]]، [[ظہور امام زمانہؑ|ظہور]] اور حکومت کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔ بعض حدیثی کتابیں انہی احادیث کو نقل کرنے اور ان کی جمع آوری کی غرض سے لکھی گئی ہیں۔ [[حدیث]] کی کتب کے علاوہ بہت سی دوسری کتب بھی امام زمانہؑ سے متعلق موضوعات کے سلسلے میں شائع ہوئی ہیں۔  
شیعہ [[تفسیر|مفسرین]]، [[عصمت|معصومین]] سے منقول [[احادیث]] کی بنیاد پر بعض [[قرآن|قرآنی]] [[آیت|آیات]] کو امام زمانہؑ سے متعلق  قرار دیتے ہیں۔ [[ائمہؑ]] سے متعدد [[احادیث]] امام زمانہؑ، آپ کی [[غیبت امام زمانہؑ|غیبت]]، [[ظہور امام زمانہؑ|ظہور]] اور حکومت کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔ بعض حدیثی کتابیں انہی احادیث کو نقل کرنے اور ان کی جمع آوری کی غرض سے لکھی گئی ہیں۔ [[حدیث]] کی کتب کے علاوہ بہت سی دوسری کتب بھی امام زمانہؑ سے متعلق موضوعات کے سلسلے میں شائع ہوئی ہیں۔  
[[اہل سنت]] اپنے روائی منابع و مآخذ کی رو سے نسل پیامبر خدا میں سے مہدی نام کے ایک شخص کو [[آخر الزمان]] کے نجات دہندہ مانتے ہیں۔ اہل سنت کی کتابوں میں ایسے عقیدے کے باوجود اہل سنت کی اکثریت اب بھی یہ عقیدہ رکھتی ہے کہ مہدی نام کا نجات دہندہ آخر الزمان میں پیدا ہوگا۔ اہل سنت کے بعض علما جیسے [[سبط بن جوزی]] اور [[ابن‌طلحہ شافعی]] وغیرہ شیعوں کی مانند یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ [[مہدی موعودؑ]] امام حسن عسکریؑ کی اولاد میں سے ہیں۔
[[اہل سنت]] اپنے روائی منابع کی رو سے نسل پیامبر خدا میں سے مہدی نام کے ایک شخص کو [[آخر الزمان]] کا نجات دہندہ مانتے ہیں۔ اہل سنت کی کتابوں میں ایسا عقیدہ موجود ہونے کے باوجود ان کی اکثریت اب بھی یہ عقیدہ رکھتی ہے کہ مہدی نام کا نجات دہندہ آخر الزمان میں پیدا ہوگا البتہ اہل سنت ہی کے بعض علما، جیسے [[سبط بن جوزی]] اور [[ابن‌طلحہ شافعی]] وغیرہ شیعوں کی مانند یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ [[مہدی موعودؑ]] امام حسن عسکریؑ کی اولاد میں سے ہیں۔
 
امام زمانہ(عج) کی غیبت کے دوران آپ سے رابطہ قائم کرنے کے سلسلے میں شیعہ مذہب کی کتابوں میں بہت سی دعائیں اور اذکار بیان کیے گئے ہیں۔ جیسے [[دعائے عہد]]، [[دعائے ندبہ]]، [[زیارت آل یاسین]]اور [[نماز امام زمانہؑ]]۔  بعض احادیث کے مطابق [[غیبت امام زمانہؑ]]کے باوجود آپؑ سے ملاقات بھی ممکن ہے۔ بعض شیعہ علماء نے اپنی کتابوں میں بعض لوگوں کے ان سے ملاقات کے قصے بیان کیے ہیں۔ مختلف مقامات پر بہت سے مقامات امام زمانہؑ سے منسوب ہیں؛ اس میں [[سامرہ]] میں [[سرداب غیبت]]، [[کوفہ]] میں [[مسجد سہلہ]] اور قم میں [[مسجد جمکران]] شامل ہیں۔
مختلف علاقوں میں بہت سے مقامات آپ سے منسوب ہیں، جیسے [[سامرا]] میں [[سرداب غیبت]]، [[کوفہ]] کی [[مسجد سہلہ]] میں مقام امام مہدیؑ اور [[قم]] کے مضافات میں [[مسجد جمکران]] وغیرہ۔  
مختلف علاقوں میں بہت سے مقامات آپ سے منسوب ہیں، جیسے [[سامرا]] میں [[سرداب غیبت]]، [[کوفہ]] کی [[مسجد سہلہ]] میں مقام امام مہدیؑ اور [[قم]] کے مضافات میں [[مسجد جمکران]] وغیرہ۔  


عصر غیبت میں امام زمانہؑ کے ساتھ ارتباط برقرار کرنے کے لئے بہت سی [[ادعیہ|دعائیں]] اور اذکار نقل ہوئی ہیں۔ شیعہ علماء نے امام زمانہؑ کے ساتھ بعض افراد کے دیدار کے بہت سے واقعات نقل کئے ہیں۔
==نام، کنیت اور لقب==
 
[[شیعہ]] [[احادیث]] میں بارہویں امام کے لئے محمد، احمد اور عبداللہ جیسے نام نقل ہوئے ہیں، لیکن آپؑ شیعیان [[اہل بیت]] کے درمیان مہدی کے نام سے پہچانے جاتے ہیں جو آپؑ کے القاب میں سے ایک ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ امام مہدیؑ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> متعدد [[احادیث]] کے مطابق آپؑ، اپنے جد امجد [[رسول اللہؐ]] کے ہم نام ہیں۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> بعض [[شیعہ]] [[احادیث]] اور مکتوب مآخذ من جملہ [[کلینی رازی]] کی تالیف [[الکافی]] و [[شیخ صدوق]] کی کتاب [[کمال الدین]]، میں آپؑ کے نام کے حروف کو جداگانہ طور پر "م ح م د" لکھا ہوا ملتا ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص289-291۔</ref> اس ابہام نویسی کا سبب وہ متعدد [[احادیث]] ہیں جن میں آپؑ کا نام لینے سے منع کیا گیا ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص297-305</ref>
==نام، کنیت و لقب==
[[شیعہ]] [[احادیث]] میں بارہویں امام کے لئے محمد، احمد اور عبداللہ جیسے نام نقل ہوئے ہیں، لیکن آپؑ شیعیان [[اہل بیت]] کے درمیان مہدی کے نام سے پہچانے جاتے ہیں جو آپؑ کے القاب میں سے ایک ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ امام مہدیؑ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> متعدد [[احادیث]] کے مطابق آپؑ، [[رسول اللہؐ]] کے ہم نام ہیں۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> بعض [[شیعہ]] [[احادیث]] اور مکتوب مآخذ من جملہ [[کلینی رازی]] کی تالیف [[الکافی]] و [[شیخ صدوق]] کی کتاب [[کمال الدین]]، میں آپؑ کے نام کے حروف کو جداگانہ طور پر "م ح م د" لکھا ہوا ملتا ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص289-291۔</ref> اس ابہام نویسی کا سبب وہ متعدد [[احادیث]] ہیں جن میں آپؑ کا نام لینے سے منع کیا گیا ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص297-305</ref>


* '''حرمتِ تسمیہ'''
* '''حرمتِ تسمیہ'''


{{اصلی|تسمیۃ المہدی}}
{{اصلی|تسمیۃ المہدی}}
شیعہ منابع حدیث میں بہت زیادہ [[احادیث]] نقل ہوئی ہیں جن میں بارہویں امامؑ کا نام لینے سے منع کرتے ہوئے اسے [[حرام]] قرار دیا گیا ہے۔<ref> طبسی، تا ظهور، 1388ھ ش، ج1، ص44۔</ref> اس حوالے سے [[شیعہ]] علماء کے یہاں دو قسم کے نظریے پائے جاتے ہیں:
شیعہ منابع حدیث میں بکثرت ایسی [[احادیث]] نقل ہوئی ہیں جن میں بارہویں امامؑ کا نام لینے سے منع کرتے ہوئے اسے [[حرام]] قرار دیا گیا ہے۔<ref> طبسی، تا ظهور، 1388ھ ش، ج1، ص44۔</ref> اس حوالے سے [[شیعہ]] علماء کے یہاں دو قسم کے نظریے پائے جاتے ہیں:
# پہلا نظریہ [[سید مرتضی علم الہدی|سید مرتضی]]، [[فاضل مقداد]]، [[محقق حلی]]، [[علامہ حلی]] اور کئی دیگر علماء کا ہے جن کی رائے کے مطابق یہ حرمت صرف [[تقیے|تقیہ]] کے زمانے تک محدود ہے؛
# پہلا نظریہ [[سید مرتضی علم الہدی|سید مرتضی]]، [[فاضل مقداد]]، [[محقق حلی]]، [[علامہ حلی]] اور کئی دیگر علماء کا ہے جن کی رائے کے مطابق یہ حرمت صرف [[تقیے|تقیہ]] کے زمانے تک محدود ہے؛
# دوسرا نظریہ [[میر داماد]] اور محدث نوری وغیرہ کا ہے جن کے خیال میں حرمت کا یہ حکم ظہور تک جاری اور برقرار ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص311۔</ref>
# دوسرا نظریہ [[میر داماد]] اور محدث نوری وغیرہ کا ہے جن کے خیال میں حرمت کا یہ حکم امامؑ کے ظہور تک جاری اور برقرار رہے گا۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص311۔</ref>
{{Quote box
{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
confirmed، movedable
3,876

ترامیم