مندرجات کا رخ کریں

"عبد النبی جزائری" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 47: سطر 47:


== تعلیم و تدریس ==
== تعلیم و تدریس ==
عبدالنبی جزائری نے علوم اسلامی کو [[حوزہ علمیہ نجف]] سے حاصل کیا۔ صاحب مدارک سید محمد موسوی<ref>حکیم، المفصل فی تاریخ النجف، ۱۴۲۷ھ، ج۴، ص۲۶۱۔</ref> اور محقق کرکی<ref>حر عاملی، امل الآمل، مکتبۃ الاندلس، ج۲، ص۱۶۵۔</ref> ان کے استاد تھے، البتہ عبداللہ بن عیسی افندی نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ محقق کرکی، جزائری کے استاد تھے کیونکہ دونوں کی عمر میں کافی اختلاف پایا جاتا ہے۔<ref>افندی، ریاض العلماء، ۱۴۳۱ھ، ج۳، ص۲۷۳۔</ref> اس کے باوجود شیعہ عالم دین [[محدث نوری]] نے اس اجازہ کی بنا پر جسے [[علامہ مجلسی]] نے [[بحار الانوار]] میں ذکر کیا ہے، محقق کرکی کو جزائری کا ستاد مانتے ہیں اگرچہ شاگردی کے وقت جزائری کی عمر کم رہی ہو۔<ref>محدث نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۲۹ھ، ج۲۰، ص۱۷۹۔</ref>
عبد النبی جزائری نے علوم اسلامی کو [[حوزہ علمیہ نجف]] سے حاصل کیا۔ صاحب مدارک سید محمد موسوی<ref> حکیم، المفصل فی تاریخ النجف، ۱۴۲۷ھ، ج۴، ص۲۶۱۔</ref> اور محقق کرکی<ref> حر عاملی، امل الآمل، مکتبۃ الاندلس، ج۲، ص۱۶۵۔</ref> ان کے استاد تھے، البتہ عبداللہ بن عیسی افندی نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ محقق کرکی، جزائری کے استاد تھے کیونکہ دونوں کی عمر میں کافی اختلاف پایا جاتا ہے۔<ref> افندی، ریاض العلماء، ۱۴۳۱ھ، ج۳، ص۲۷۳۔</ref> اس کے باوجود شیعہ عالم دین [[محدث نوری]] نے اس اجازہ کی بنا پر جسے [[علامہ مجلسی]] نے [[بحار الانوار]] میں ذکر کیا ہے، محقق کرکی کو جزائری کا ستاد مانتے ہیں اگرچہ شاگردی کے وقت جزائری کی عمر کم رہی ہو۔<ref> محدث نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۲۹ھ، ج۲۰، ص۱۷۹۔</ref>


جزائری نے صاحب مدارک سید محمد موسوی سے بھی اجازہ حاصل کیا تھا۔<ref>حکیم، المفصل فی تاریخ النجف، ۱۴۲۷ھ، ج۴، ص۲۶۱۔</ref>
جزائری نے صاحب مدارک سید محمد موسوی سے بھی اجازہ حاصل کیا تھا۔<ref> حکیم، المفصل فی تاریخ النجف، ۱۴۲۷ھ، ج۴، ص۲۶۱۔</ref>


ان کے شاگردوں نے ان کے بارے میں یوں بیان کیا ہے:
ان کے شاگردوں نے ان کے بارے میں یوں بیان کیا ہے:
{{ستون آ|2}}
{{ستون آ|2}}
* [[سید میرزا جزائری|سید میرزا محمد بن شرف‌الدین جزائری]] جو سید میرزا جزائری<ref>قمی، الکنی و الالقاب، ۱۳۶۸ش، ج۲، ص۳۳۱۔</ref> کے نام سے معروف  تھے جو [[محدث|محدثین شیعہ]] <ref>افندی، ریاض العلماء، ۱۴۳۱ھ، ج۷، ص۱۳۹۔</ref> کتاب [[جوامع الکلام فی دعائم الاسلام (کتاب)|جوامع الکلام فی دعائم الاسلام]] کے مصنف تھے۔<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعۃ، ۱۴۰۳ھ، ج۵، ص۲۵۲۔</ref>
* [[سید میرزا جزائری|سید میرزا محمد بن شرف‌ الدین جزائری]] جو سید میرزا جزائری<ref> قمی، الکنی و الالقاب، ۱۳۶۸ش، ج۲، ص۳۳۱۔</ref> کے نام سے معروف  تھے جو [[محدث|محدثین شیعہ]] <ref> افندی، ریاض العلماء، ۱۴۳۱ھ، ج۷، ص۱۳۹۔</ref> کتاب [[جوامع الکلام فی دعائم الاسلام (کتاب)|جوامع الکلام فی دعائم الاسلام]] کے مصنف تھے۔<ref> آقا بزرگ تہرانی، الذریعۃ، ۱۴۰۳ھ، ج۵، ص۲۵۲۔</ref>
* سید میرزا جزائری کے والد سید شرف‌الدین علی حسینی تھے۔<ref>خوانساری، روضات الجنات، ۱۳۹۰ھ، ج۴، ص۲۷۱۔</ref>
* سید میرزا جزائری کے والد سید شرف‌ الدین علی حسینی تھے۔<ref> خوانساری، روضات الجنات، ۱۳۹۰ھ، ج۴، ص۲۷۱۔</ref>
* محمد بن حسین احسائی<ref>جزائری، حاوی الاقوال، ۱۴۱۸ھ، ج۱، مقدمہ، ص۱۶۔</ref> جنہوں نے حدیثی کتاب لکھی تھی۔<ref>حر عاملی، امل الآمل، مکتبۃ الاندلس، ج۲، ص۲۶۷۔</ref>
* محمد بن حسین احسائی<ref> جزائری، حاوی الاقوال، ۱۴۱۸ھ، ج۱، مقدمہ، ص۱۶۔</ref> جنہوں نے حدیثی کتاب لکھی تھی۔<ref> حر عاملی، امل الآمل، مکتبۃ الاندلس، ج۲، ص۲۶۷۔</ref>
* جابر بن عباس نجفی،<ref>اسماعیلیان، روضات الجنات، ۱۳۹۰ھ، ج۲، ص۱۷۱۔</ref> جنہوں نے [[علامہ مجلسی]] سے روایات نقل کی ہیں۔<ref>حر عاملی، امل الآمل، مکتبۃ الاندلس، ج۲، ص۴۸۔</ref>
* جابر بن عباس نجفی،<ref> اسماعیلیان، روضات الجنات، ۱۳۹۰ھ، ج۲، ص۱۷۱۔</ref> جنہوں نے [[علامہ مجلسی]] سے روایات نقل کی ہیں۔<ref> حر عاملی، امل الآمل، مکتبۃ الاندلس، ج۲، ص۴۸۔</ref>
* فضل بن محمد بن فضل عباسی<ref>آقابزرگ تہرانی، ۱۴۰۳ھ، ج۱، ص۲۰۷۔</ref>
* فضل بن محمد بن فضل عباسی<ref> آقا بزرگ تہرانی، ۱۴۰۳ھ، ج۱، ص۲۰۷۔</ref>
* سید اسماعیل بن علی صالح فلجی جزائری<ref>آقابزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، ۱۴۳۰ھ، ج۸، ص۴۸۔</ref>
* سید اسماعیل بن علی صالح فلجی جزائری<ref> آقا بزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، ۱۴۳۰ھ، ج۸، ص۴۸۔</ref>
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}


گمنام صارف