گمنام صارف
"عبد النبی جزائری" کے نسخوں کے درمیان فرق
←سوانح حیات
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 40: | سطر 40: | ||
== سوانح حیات == | == سوانح حیات == | ||
عبد النبی جزائری کی تاریخ ولادت کی صحیح اطلاع نہیں مل سکی۔ ان کے بعض اساتید اور شاگردان کے اقوال سے پتہ چلتا ہے کہ شاید ان کی ولادت تقریبا دسویں صدی کے بیچ میں ہوئی ہے۔<ref> جزائری، حاوی الاقوال، ۱۴۱۸ھ، مقدمہ، ج۱، ص۱۱۔</ref> ان کے والد کا نام سعد ذکر ہوا ہے؛ <ref> برای نمونہ نگاہ کریں خوانساری، روضات الجنات، ۱۳۹۰ھ، ج۴، ص۲۶۹۔</ref> البتہ سوانح نگار عبداللہ بن عیسی افندی ان کے باپ کا نام سعد ہونے کے سلسلہ میں تردید کرتے ہیں۔<ref> افندی، تعلیقۃ امل الآمل، ۱۴۱۰ھ، ص۱۸۳۔</ref> | |||
عبدالنبی جزائری در اصل جزائر کے رہنے والے تھے۔<ref>خوانساری، روضات الجنات، ۱۳۹۰ھ، ج۴، ص۲۶۸۔</ref> جزائر وہ علاقہ ہے جو [[عراق]] کے بصرہ شہر کے شمال غرب میں واقع ہے جسے جِبایش کہا جاتا ہے۔<ref>جزائری، حاوی الاقوال، ۱۴۱۸ھ، ج۱، مقدمہ، ص۳۹۔</ref> انہوں نے [[نجف]] میں تعلیم حاصل کی<ref>خوانساری، روضات الجنات، ۱۳۹۰ھ، ج۴، ص۲۶۸۔</ref> اور اپنی زندگی کی دو دہائی میں [[کربلا]] میں سکونت اختیار کی۔<ref>جزائری، حاوی الاقوال، ۱۴۱۸ھ، ج۱، ص۳۶۔</ref> وہ علمائے شیعہ جیسے [[حسن بن | عبدالنبی جزائری در اصل جزائر کے رہنے والے تھے۔<ref> خوانساری، روضات الجنات، ۱۳۹۰ھ، ج۴، ص۲۶۸۔</ref> جزائر وہ علاقہ ہے جو [[عراق]] کے بصرہ شہر کے شمال غرب میں واقع ہے جسے جِبایش کہا جاتا ہے۔<ref> جزائری، حاوی الاقوال، ۱۴۱۸ھ، ج۱، مقدمہ، ص۳۹۔</ref> انہوں نے [[نجف]] میں تعلیم حاصل کی<ref> خوانساری، روضات الجنات، ۱۳۹۰ھ، ج۴، ص۲۶۸۔</ref> اور اپنی زندگی کی دو دہائی میں [[کربلا]] میں سکونت اختیار کی۔<ref> جزائری، حاوی الاقوال، ۱۴۱۸ھ، ج۱، ص۳۶۔</ref> وہ علمائے شیعہ جیسے [[حسن بن زین الدین عاملی|صاحب معالم]] (وفات [[سنہ 1011 ھ]])، [[سید محمد موسوی عاملی|صاحب مدارک]] (وفات [[سنہ 1009 ھ]]) اور [[شیخ بہائی]] (وفات [[سنہ 1031 ھ]]) کے ہم عصر تھے۔<ref> ربانی، سبک شناسی دانش رجال الحدیث، ۱۳۸۵ش، ص۱۵۹۔</ref> | ||
جزائری کا انتقال 18 جمادی الاول [[سنہ 1021 | جزائری کا انتقال [[18 جمادی الاول]] [[سنہ 1021 ھ]] کو [[اصفہان]] اور [[شیراز]] کے مابین ایک گاؤں میں ہوا۔ ان کی قبر زیراز میں ہے۔<ref> افندی، ریاض العلماء، ۱۴۳۱ھ، ج۳، ص۲۷۵۔</ref> | ||
== تعلیم و تدریس == | == تعلیم و تدریس == |