گمنام صارف
"حسن بن محمد طوسی" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اجازات و روایات کے اسناد میں موثر
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 38: | سطر 38: | ||
==اجازات و روایات کے اسناد میں موثر== | ==اجازات و روایات کے اسناد میں موثر== | ||
ابو علی طوسی نے بھی ان طرق کو اپنے شاگردوں خاص طور پر عماد الدین طبری، ابن رطبہ سوراوی اور الیاس بن ہشام تک منتقل کرنے میں اجازات و [[روایات]] کے سلسلہ سند میں اپنے حلقہ اصلی ہونے کا کردار ادا کیا ہے۔ | ابو علی طوسی نے بھی ان طرق کو اپنے شاگردوں خاص طور پر عماد الدین طبری، ابن رطبہ سوراوی اور الیاس بن ہشام تک منتقل کرنے میں اجازات و [[روایات]] کے سلسلہ سند میں اپنے حلقہ اصلی ہونے کا کردار ادا کیا ہے۔<ref>ن کـ: کتاب سلیم، ہمانجا؛ عماد الدین طبری، بشارة المصطفی، ص۲، ۳، جمـ؛ کیذری، حدائق الحقائق، ج۱، ص۴۶۴، ج۳، ص۱۲۳۳-۱۲۳۴؛ ابن طاووس، فلاح السائل، ص۱۸۰؛ شہید اول، الاربعون، ص۲۰، ۲۲، ۲۴، ۶۵، جمـ؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۱۰۴، ص۳۳، ۵۰، ۶۹، ۱۴۴، جمـ، ج۱۰۵، ص۱۱، ۲۵، ۴۵، جمـ. </ref> | ||
وہ شیخ طوسی کی فقہ کے مہم ترین مروجین میں سے ہیں۔ کتاب النہایہ پر ان کی شرح اس بات کی قوی دلیل ہے۔ وہ ایک [[فقیہ]] ہونے کی حیثیت سے صاحب نظر اور [[فقہ]] میں خاص آراء کے حامل تھے۔ [[نماز]] کی قرائت میں [[استعاذہ]] کے [[واجب]] ہونے کا قول وغیرہ شاذ فتاوی میں شامل اور ان سے منسوب اقوال میں سے ہیں۔ | وہ شیخ طوسی کی فقہ کے مہم ترین مروجین میں سے ہیں۔ کتاب النہایہ پر ان کی شرح اس بات کی قوی دلیل ہے۔<ref>ن کـ: مجلسی، بحارالانوار، ج۱۰۴، ص۳۳، ۶۹، ۱۴۴، ۱۵۷-۱۵۸، جمـ. </ref> وہ ایک [[فقیہ]] ہونے کی حیثیت سے صاحب نظر اور [[فقہ]] میں خاص آراء کے حامل تھے۔ [[نماز]] کی قرائت میں [[استعاذہ]] کے [[واجب]] ہونے کا قول وغیرہ شاذ فتاوی میں شامل اور ان سے منسوب اقوال میں سے ہیں۔<ref>ن کـ: افندی، ریاض العلماء، ج۱، ص۳۳۶؛ قس: طوسی، الخلاف، ج۱، ص۳۲۴-۳۲۵. </ref> | ||
==آثار و تالیفات== | ==آثار و تالیفات== |