مندرجات کا رخ کریں

"صحیفہ سجادیہ کی سینتالیسویں دعا" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
تمیزکاری و اصلاح شناسہ
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (تمیزکاری و اصلاح شناسہ)
سطر 17: سطر 17:
{{مشابہت|دعائے عرفہ}}
{{مشابہت|دعائے عرفہ}}
{{دعا و مناجات}}
{{دعا و مناجات}}
'''صحیفہ سجادیہ کی سینتالیسویں دعا''' یا '''دعائے عرفہ امام سجاد''' اس کتاب کی سب سے لمبی دعا ہے جو 133 حصوں پر مشتمل ہے۔ یہ دعا عرفہ کے دن پڑھی جانے والی [[دعاے عرفہ امام حسینؑ]] کے بعد مشہور دعا ہے جو [[صحیفہ سجادیہ]] کی دعاوں میں بہت اہمیت کی حامل ہے جس کی وجہ سے بعض نے صرف اسی ایک دعا پر شرح لکھی ہے۔
'''صحیفہ سجادیہ کی سینتالیسویں دعا''' یا '''دعائے عرفہ امام سجاد''' امام رضاؑ سے مروی ان دعاوں میں سے ایک ہے جو عرفہ کے دن پڑھی جاتی ہے اور اس کتاب کی سب سے لمبی دعا ہے جس میں اللہ تعالی کے نام اور صفات، [[رسول خداؐ]]، [[اہل بیت]] اور ان کے شیعوں پر درود و صلوات اور بعض اخلاقی صفات اور نفس کی برائیاں ذکر ہوئی ہیں۔ اس دعا میں امام سجادؑ ن اہل کے مقام و منزلت کا اقرار، ان کے فرامین کی پیروی، ولایت سے تمسک اور اہل بیتؑ کی حکومت کے انتظار کو شیعوں کی خصوصیات میں سے قرار دیا ہے۔


اس دعا کے مضامین کو چند اہم موضوعات میں خلاصہ کیا جا سکتا ہے جیسے: خدا شناسی، امام شناسی، [[رسول خداؐ]] اور ان کے [[اہل بیت]] پر درود، گناہوں کا اعتراف اور حاجات کی طلب۔ [[امام سجادؑ]]، [[ائمہ]] کا تعارف اور ان کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے [[امام|اماموںؑ]] کو برگزیدگان، [[علم الہی]] کے خزانہ دار، [[اسلام|دین]] کے محافظ، [[آئمہ معصومین علیہم السلام|الہی خلیفے]] اور لوگوں کے لیے وسیلۂ نجات کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
اس دعا کے مضامین کو خدا شناسی، امام شناسی، [[رسول خداؐ]] اور ان کے [[اہل بیت]] پر درود، گناہوں کا اعتراف اور حاجات کی طلب کرنے میں خلاصہ کیا جاسکتا ہے۔


اس دعا کی شرح و تفسیر نجوائے عارفان و عرفان عرفہ جیسی کتابوں میں ہوئی ہے۔ اسی طرح سے [[صحیفہ سجادیہ]] کی شرحوں کے ذیل میں بھی اس کی شرح ہوئی ہے۔ اس کی فارسی شرح دیار عاشقان کے نام سے [[حسین انصاریان]] اور شہود و شناخت کے عنوان سے حسن ممدوحی کرمان شاہی نے کی ہے جبکہ عربی شرح ریاض السالکین کے نام سے سید علی خان مدنی نے کی ہے۔
اس دعا کی شرح و تفسیر نجوائے عارفان و عرفان عرفہ جیسی کتابوں میں ہوئی ہے۔ اسی طرح سے [[صحیفہ سجادیہ]] کی شرحوں کے ذیل میں بھی اس کی شرح ہوئی ہے۔ اس کی فارسی شرح دیار عاشقان کے نام سے [[حسین انصاریان]] اور شہود و شناخت کے عنوان سے حسن ممدوحی کرمان شاہی نے کی ہے جبکہ عربی شرح ریاض السالکین کے نام سے سید علی خان مدنی نے کی ہے۔
==اہمیت==
==اہمیت==
دعاے عرفہ، [[صحیفہ سجادیہ]] کی مشہور اور اہم دعاوں میں سے ایک ہے۔ اس دعا کی صحیفہ سجادیہ کے ضمن میں جتنی شرح ہوئی ہے اس کے علاوہ بھی بعض نے اس پر مستقل شرح لکھی ہے۔
دعاے عرفہ، [[صحیفہ سجادیہ]] کی مشہور اور اہم دعاوں میں سے ایک ہے۔ اس دعا کی صحیفہ سجادیہ کے ضمن میں جتنی شرح ہوئی ہے اس کے علاوہ بھی بعض نے اس پر مستقل شرح لکھی ہے۔
سطر 207: سطر 206:
{{صحیفہ سجادیہ}}
{{صحیفہ سجادیہ}}
{{دعائیں}}
{{دعائیں}}
[[Category:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]
[[Category:ذی الحجہ کے اعمال]]
[[Category:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]
[[Category:ذی الحجہ کے اعمال]]


[[زمرہ:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]]
[[زمرہ:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]]
[[زمرہ:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]
[[زمرہ:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]
[[زمرہ:ذی الحجہ کے اعمال]]
[[زمرہ:ذی الحجہ کے اعمال]]
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,994

ترامیم