گمنام صارف
"چغل خوری" کے نسخوں کے درمیان فرق
←قرآن اور روایات میں
imported>Jaravi (←علاج) |
imported>Jaravi |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
نمیم کا لفظ ایک بار قرآن میں استعمال ہوا ہے. سورہ قلم میں چغل خوری کی پیروی کرنے سے منع کیا گیا ہے. <ref> قلم، ۱۱. ↑</ref> کہا گیا ہے: سورہ ہمزہ کی پہلی آیت میں ہمزہ سے مراد چغل خور ہے. <ref> فیض کاشانی، المحجۃ البیضاء، موسسۃ النشر الاسلامی، ج۵، ص۲۷۵.</ref> اسی طرح بعض مفسرین نے ابو لہب کی زوجہ کے بارے میں "حمالۃ الحطب" کی تعبیر کو چغل خوری کے لئے ذکر کیا ہے. <ref>شیخ طوسی، التبیان فی تفسیر القرآن، بیروت، ج۱۰، ص۴۲۸.</ref> | نمیم کا لفظ ایک بار قرآن میں استعمال ہوا ہے. سورہ قلم میں چغل خوری کی پیروی کرنے سے منع کیا گیا ہے. <ref> قلم، ۱۱. ↑</ref> کہا گیا ہے: سورہ ہمزہ کی پہلی آیت میں ہمزہ سے مراد چغل خور ہے. <ref> فیض کاشانی، المحجۃ البیضاء، موسسۃ النشر الاسلامی، ج۵، ص۲۷۵.</ref> اسی طرح بعض مفسرین نے ابو لہب کی زوجہ کے بارے میں "حمالۃ الحطب" کی تعبیر کو چغل خوری کے لئے ذکر کیا ہے. <ref>شیخ طوسی، التبیان فی تفسیر القرآن، بیروت، ج۱۰، ص۴۲۸.</ref> | ||
بعض اخلاقی علماء نے، چغل خوری کو ایسے مصادیق سے کہا ہے کہ جن کی سورہ بقرہ کی آیت ٢٧ اور سورہ شوری کی آیت ٤٢ میں مذمت کی گئی ہے. <ref> فیض کاشانی، المحجۃ البیضاء، موسسۃ النشر الاسلامی، ج۵، ص۲۷۹</ref> | بعض اخلاقی علماء نے، چغل خوری کو ایسے مصادیق سے کہا ہے کہ جن کی سورہ بقرہ کی آیت ٢٧ <ref group>{{ںوٹ|الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّـهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّـهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ ۚ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ ﴿بقرہ/۲۷﴾}}</rfe>اور سورہ شوری کی آیت ٤٢ میں مذمت کی گئی ہے. <ref> فیض کاشانی، المحجۃ البیضاء، موسسۃ النشر الاسلامی، ج۵، ص۲۷۹</ref> | ||
روایات میں چغل خوری کو اخلاقی رذایل اور کبیرہ گناہوں کے عنوان سے یاد کیا گیا ہے. کلینی نے کافی میں "المیمۃ" کے باب کے ذیل میں تین روایت بیان کی ہیں. ان روایات میں چغل خور افراد کو بدترین افراد کہا گیا ہے اور اسی طرح ان کا نام جنت سے محروم افراد میں لکھا گیا ہے. <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۳۶۹.</ref> بعض روایات میں بیان ہوا ہے کہ چغل خوری عذاب قبر کے عوامل میں سے ہے. <ref>ابن شعبہ حرانی، تحف العقول، ۱۴۰۴ق، ص۱۴.</ref> بعض دیگر روایات میں چغل خوری کی طرف مائل ہونا منافق کی خصوصیات سے کہا گیا ہے.<ref> امام صادق(منسوب)، مصباح الشریعہ، ۱۴۰۰ق، ص۱۴۵. ↑</ref> | روایات میں چغل خوری کو اخلاقی رذایل اور کبیرہ گناہوں کے عنوان سے یاد کیا گیا ہے. کلینی نے کافی میں "المیمۃ" کے باب کے ذیل میں تین روایت بیان کی ہیں. ان روایات میں چغل خور افراد کو بدترین افراد کہا گیا ہے اور اسی طرح ان کا نام جنت سے محروم افراد میں لکھا گیا ہے. <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۳۶۹.</ref> بعض روایات میں بیان ہوا ہے کہ چغل خوری عذاب قبر کے عوامل میں سے ہے. <ref>ابن شعبہ حرانی، تحف العقول، ۱۴۰۴ق، ص۱۴.</ref> بعض دیگر روایات میں چغل خوری کی طرف مائل ہونا منافق کی خصوصیات سے کہا گیا ہے.<ref> امام صادق(منسوب)، مصباح الشریعہ، ۱۴۰۰ق، ص۱۴۵. ↑</ref> |