مندرجات کا رخ کریں

"زیارت امین اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>S.j.mousavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:امین الله.jpg|border|left|330px]]
[[ملف:امین الله.jpg|border|left|330px]]
{{دعا و مناجات}}
{{دعا و مناجات}}
'''زیارت امین اللہ''' وہ [[زیارت نامہ]] ہے جو [[امام سجاد(ع)]] نے [[امیرالمؤمنین|علی علیہ السلام]] کے [[حرم]] کی [[زیارت]] کے وقت پڑھا ہے۔ یہ زیارت سند اور متن و معنی کے لحاظ سے معتبر جانی گئی ہے اور معتبر [[شیعہ]] کتب میں نقل ہوئی ہے۔ زیارت امین اللہ [[عید غدیر|روز غدیر]] کے موقع پر [[امیرالمؤمنین|حضرت علی(ع)]] کی مخصوص [[زیارت]] ہے، نیز یہ زیاراتِ جامعہ کے زمرے میں آتی ہے اور ہر [[ائمہ|امام]] کے مزار پر پڑھی جاسکتی ہے۔  
'''زیارت امین اللہ''' وہ [[زیارت نامہ]] ہے جو [[امام سجاد(ع)]] نے [[امیرالمؤمنین|علی علیہ السلام]] کے [[حرم]] کی [[زیارت]] کے وقت پڑھا ہے۔ یہ [[زیارت]] سند اور متن و معنی کے لحاظ سے معتبر جانی گئی ہے اور معتبر [[شیعہ]] کتب میں نقل ہوئی ہے۔ زیارت امین اللہ [[عید غدیر|روز غدیر]] کے موقع پر [[امیرالمؤمنین|حضرت علی(ع)]] کی مخصوص [[زیارت]] ہے، نیز یہ زیاراتِ جامعہ کے زمرے میں آتی ہے اور ہر [[ائمہ|امام]] کے مزار پر پڑھی جاسکتی ہے۔
==سند اور اعتبار==
==سند اور اعتبار==
یہ زیارت سند اور متن و معنی کے لحاظ سے معتبر جانی گئی ہے اور معتبر [[شیعہ]] کتب میں نقل ہوئی ہے۔
یہ زیارت سند اور متن و معنی کے لحاظ سے معتبر جانی گئی ہے اور معتبر [[شیعہ]] کتب میں نقل ہوئی ہے۔


===سند===
===سند===
[[ابن المشہدی]] نے اپنی کتاب ''[[المزار الکبیر]]'' میں<ref>ابن المشهدی، المزار الکبیر، ص285۔</ref> اور [[ابن قولویہ]] نے ''[[کامل الزیارات]]'' میں<ref>ابن قولویه، کامل الزیارات، ص39۔</ref> اس [[حدیث]] کو احمد بن علی سے، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے [[امام رضا(ع)]] سے اور [[امام رضا(ع)|آپ(ع)]] نے اپنے آباء و اجداد سے اور انھوں نے [[امام سجاد(ع)]] سے نقل کی ہے اور [[علامہ مجلسی]] نے ''[[بحار الانوار]]'' میں ان ہی اسناد سے روایت کی ہے۔  
[[ابن المشہدی]] نے اپنی کتاب ''[[المزار الکبیر]]'' میں<ref>ابن المشہدی، المزار الکبیر، ص285۔</ref> اور [[ابن قولویہ]] نے ''[[کامل الزیارات]]'' میں<ref>ابن قولویہ، کامل الزیارات، ص39۔</ref> اس [[حدیث]] کو احمد بن علی سے، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے [[امام رضا(ع)]] سے اور [[امام رضا(ع)|آپ(ع)]] نے اپنے آباء و اجداد سے اور انھوں نے [[امام سجاد(ع)]] سے نقل کی ہے اور [[علامہ مجلسی]] نے ''[[بحار الانوار]]'' میں ان ہی اسناد سے روایت کی ہے۔  


[[شیخ طوسی]]<ref>شیخ طوسی، مصباح المتهجد، ص682۔</ref>، [[سید ابن طاؤس]]،<ref>سید ابن طاؤس، مصباح الزائر، ص583۔</ref> [[شہید اول]]<ref>شهید اول، المزار، ص114۔</ref> اور [[کفعمی]]<ref>کفعمی، المصباح، ص480؛ کفعمی، البلدالامین، ص495۔</ref> نے یہ [[حدیث|روایت]] [[جابر بن یزید جعفی]] سے اور انھوں نے [[امام محمد باقر(ع)]] سے نقل کی ہے۔ [[سید عبدالکریم ابن طاؤس]] نے ''[[فرحۃ الغری فی تعیین قبر امیرالمؤمنین (کتاب)|فرحۃ الغری]]'' اس [[زیارت]] کو دو سندوں سے نقل کیا ہے: 1۔ [[عمیرہ  بن سیف]] سے، اپنے والد سے، جابر جعفی سے، [[امام محمد باقر(ع)]] سے؛<ref>سید عبدالکریم ابن طاووس، فرحة الغرّی، ص40۔</ref> اور 2۔ ''[[کامل الزیارات]]'' کی سند سے مشابہت رکھتی ہے۔<ref>سید عبدالکریم ابن طاووس، فرحة الغرّی، ص43۔</ref>
[[شیخ طوسی]]<ref>شیخ طوسی، مصباح المتہجد، ص682۔</ref>، [[سید ابن طاؤس]]،<ref>سید ابن طاؤس، مصباح الزائر، ص583۔</ref> [[شہید اول]]<ref>شہید اول، المزار، ص114۔</ref> اور [[کفعمی]]<ref>کفعمی، المصباح، ص480؛ کفعمی، البلدالامین، ص495۔</ref> نے یہ [[حدیث|روایت]] [[جابر بن یزید جعفی]] سے اور انھوں نے [[امام محمد باقر(ع)]] سے نقل کی ہے۔ [[سید عبدالکریم ابن طاؤس]] نے ''[[فرحۃ الغری فی تعیین قبر امیرالمؤمنین (کتاب)|فرحۃ الغری]]'' اس [[زیارت]] کو دو سندوں سے نقل کیا ہے: 1۔ [[عمیرہ  بن سیف]] سے، اپنے والد سے، جابر جعفی سے، [[امام محمد باقر(ع)]] سے؛<ref>سید عبدالکریم ابن طاووس، فرحۃ الغرّی، ص40۔</ref> اور 2۔ ''[[کامل الزیارات]]'' کی سند سے مشابہت رکھتی ہے۔<ref>سید عبدالکریم ابن طاووس، فرحۃ الغرّی، ص43۔</ref>


===اعتبار===
===اعتبار===
[[شیخ عباس قمی]] نے ''[[مفاتیح الجنان]]''، [[زیارت]] امین اللہ کو [[امیرالمؤمنین]](ع) کی دوسری [[زیارت]] کے طور پر نقل کیا ہے؛ ان کا کہنا ہے:
[[شیخ عباس قمی]] نے ''[[مفاتیح الجنان]]''، [[زیارت]] امین اللہ کو [[امیرالمؤمنین]](ع) کی دوسری [[زیارت]] کے طور پر نقل کیا ہے؛ ان کا کہنا ہے:
"{{حدیث|''زیارت دوئم، زیارت امین اللہ کے عنوان سے معروف ہے جو انتہائی معتبر ہے اور "مزارات اور مصابیح" کے عنوان سے شائع ہونے والی کتب میں منقول ہے۔''}}"<ref>اس زیارت کو نقل کرنے والی بعض کتب کا تذکرہ مندرجہ بالا سطور میں آیا ہے۔</ref> [[علامہ مجلسی]] کہتے ہیں: "{{حدیث|''یہ بہترین زیارت ہے؛ متن اور سند کے لحاظ سے معتبر ہے اور تمام روضات مقدسہ میں اس کی قرائت کا اہتمام ہونا چاہئے''}}"۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، ص595۔</ref>۔<ref>رسولی محلاتی، سید هاشم، «شرح زیارت امین‌الله»، ص10۔</ref>
"زیارت دوئم، زیارت امین اللہ کے عنوان سے معروف ہے جو انتہائی معتبر ہے اور "مزارات اور مصابیح" کے عنوان سے شائع ہونے والی کتب میں منقول ہے"۔"<ref>اس زیارت کو نقل کرنے والی بعض کتب کا تذکرہ مندرجہ بالا سطور میں آیا ہے۔</ref> [[علامہ مجلسی]] کہتے ہیں: "یہ بہترین زیارت ہے؛ متن اور سند کے لحاظ سے معتبر ہے اور تمام روضات مقدسہ میں اس کی قرائت کا اہتمام ہونا چاہئے"۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، ص595۔</ref>۔<ref>رسولی محلاتی، سید ہاشم، «شرح زیارت امین‌الله»، ص10۔</ref>


[[علامہ مجلسی]] بھی ''[[بحار الانوار]]'' میں کہتے ہیں:
[[علامہ مجلسی]] بھی ''[[بحار الانوار]]'' میں کہتے ہیں:
:"{{حدیث|''ہم نے اس [[زیارت]] کو کئی جہتوں سے نقل کیا اور دہرایا''}}:  
ہم نے اس [[زیارت]] کو کئی جہتوں سے نقل کیا اور دہرایا:  
# {{حدیث|''اختلافِ الفاظ کے لحاظ سے''}}۔
* اختلافِ الفاظ کے لحاظ سے۔
# {{حدیث|''یہ کہ یہ [[زیارت]] سند کے لحاظ سے صحیح ترین [[زیارت]] ہے''}}۔
* یہ کہ یہ [[زیارت]] سند کے لحاظ سے صحیح ترین [[زیارت]] ہے۔
# {{حدیث|''قرائت کے اوقات اور مقامات کے لحاظ سے سب سے زیادہ عمومی [[زیارت]] ہے اور اس کو ہر مقام پر پڑھا جاسکتا ہے''}}"۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ج100، ص269۔</ref>
* قرائت کے اوقات اور مقامات کے لحاظ سے سب سے زیادہ عمومی [[زیارت]] ہے اور اس کو ہر مقام پر پڑھا جاسکتا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ج100، ص269۔</ref>


==فضیلت==
==فضیلت==
[[امام محمد باقر(ع)]] نے اس [[زیارت]] کی فضیلت کے بارے میں فرمایا:<br/>
[[امام محمد باقر(ع)]] نے اس [[زیارت]] کی فضیلت کے بارے میں فرمایا:<br/>
"<font color = green>{{حدیث|'''''[[شیعہ|اہل تشیّع]] میں سے جو بھی اس [[زیارت]] اور [[دعا]] کو [[امیرالمؤمنین]](ع) اور [[ائمہ]] میں سے کسی امام کی قبر کے پاس جاکر پڑھے، بےشک خداوند متعال اس [[زیارت]] اور [[دعا]] کو نور کے ایک مکتوب کے اندر اوپر کی طرف لے جاتا ہے اور [[رسول اللہ]](ص) کی مہر سے ممہور فرماتا ہے اور یہ مکتوب بدستور محفوظ رہتا ہے حتی کہ اس کو [[حضرت مہدی(ع)|قائم آل محمد(ع)]] کے حوالے کردیتا ہے چنانچہ [[امام مہدی(عج)|آپ(عج)]] اس زیارت کے پڑھنے والے کا بشارت، تحیت اور کرامت کے ساتھ استقبال کرتے ہیں'''''}}</font>۔<ref>اابن طاووس، مصباح الزائر ص246-245۔</ref>۔<ref>رسولی محلاتی، سید هاشم، «شرح زیارت امین‌الله»، ص11۔</ref>۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، ص597۔</ref>
[[شیعہ|اہل تشیّع]] میں سے جو بھی اس [[زیارت]] اور [[دعا]] کو [[امیرالمؤمنین]](ع) اور [[ائمہ]] میں سے کسی [[امام]] کی قبر کے پاس جاکر پڑھے، بے شک خداوند متعال اس [[زیارت]] اور [[دعا]] کو نور کے ایک مکتوب کے اندر اوپر کی طرف لے جاتا ہے اور [[رسول اللہ]](ص) کی مہر سے ممہور فرماتا ہے اور یہ مکتوب بدستور محفوظ رہتا ہے حتی کہ اس کو [[حضرت مہدی(ع)|قائم آل محمد(ع)]] کے حوالے کردیتا ہے چنانچہ [[امام مہدی(عج)|آپ(عج)]] اس زیارت کے پڑھنے والے کا بشارت، تحیت اور کرامت کے ساتھ استقبال کرتے ہیں.<ref>اابن طاووس، مصباح الزائر ص246-245۔</ref>۔<ref>رسولی محلاتی، سید ہاشم، «شرح زیارت امین‌الله»، ص11۔</ref>۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، ص597۔</ref>


یہ [[زیارت]] [[عید غدیر|روز غدیر]] کے لئے [[امیرالمؤمنین|حضرت علی(ع)]] کی زیارات مخصوصہ میں سے بھی ہے اور زیارات جامعہ میں سے بھی ہے جو تمام [[ائمہ]] کی قبور کے قریب پڑھی جاسکتی ہے۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، ص597۔</ref>
یہ [[زیارت]] [[عید غدیر|روز غدیر]] کے لئے [[امیرالمؤمنین|حضرت علی(ع)]] کی زیارات مخصوصہ میں سے بھی ہے اور زیارات جامعہ میں سے بھی ہے جو تمام [[ائمہ]] کی قبور کے قریب پڑھی جاسکتی ہے۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، ص597۔</ref>


==زیارت امین اللہ کی کیفیت==
==زیارت امین اللہ کی کیفیت==
[[زیارت]] امین اللہ، مختلف طُرُق سے نقل ہوئی ہے جو زیارت کے الفاظ کے لحاظ سے ایک طرح ہیں گوکہ ان کے بعض فقروں میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔ امین اللہ کے عنوان سے مشہور روایت ـ جو ''[[مفاتیح الجنان]]'' میں نقل ہوئی ہے، [[جابر بن یزید جعفی|جابر]] نے [[امام محمد باقر(ع)]] سے نقل کی ہے اور روایت کی ہے کہ:
[[زیارت]] امین اللہ، مختلف طُرُق سے نقل ہوئی ہے جو زیارت کے الفاظ کے لحاظ سے ایک طرح ہیں گویا کہ ان کے بعض فقروں میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔ امین اللہ کے عنوان سے مشہور [[روایت]] ـ جو ''[[مفاتیح الجنان]]'' میں نقل ہوئی ہے، [[جابر بن یزید جعفی|جابر]] نے [[امام محمد باقر(ع)]] سے نقل کی ہے اور روایت کی ہے کہ:
:<font color = blue>{{حدیث|'''[[امام زین العابدین(ع)]] [[امیرالمؤمنین(ع)]] کی [[زیارت]] کے لئے تشریف فرما ہوئے اور قبر شریف کے قریب کھڑے ہوگئے اور روئے اور یہ زیارت نامہ پڑھا'''}}</font>۔<ref>عباس قمی، انوار القلوب، منتخب ادعیه و زیارات، ص162۔</ref>۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، ص595۔</ref>
[[امام زین العابدین(ع)]] [[امیرالمؤمنین(ع)]] کی [[زیارت]] کے لئے تشریف فرما ہوئے اور قبر شریف کے قریب کھڑے ہوگئے اور روئے اور یہ زیارت نامہ پڑھا۔<ref>عباس قمی، انوار القلوب، منتخب ادعیہ و زیارات، ص162۔</ref>۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، ص595۔</ref>


[[حدیث|روایت]] کے مطابق، [[امام سجاد|امام(ع)]] نے [[زیارت]] کا پہلا حصہ کھڑے ہوکر اور گریہ و بکاء کے ساتھ پڑھا اور دوسرا حصہ ـ یعنی "<font color = blue>{{حدیث|'''''اللهم اِنَّ قلوبَ المخبتین الیك والهِةٌ'''''}}</font>" کا بعد والا حصہ پڑھتے ہوئے اپنا رخسار مبارک قبر پر رکھا اور [[زیارت]] کا باقی ماندہ حصہ پڑھ لیا۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، قسمت زیارت امین‌الله، ص595۔</ref>
[[روایت]] کے مطابق، [[امام سجاد|امام(ع)]] نے [[زیارت]] کا پہلا حصہ کھڑے ہوکر اور گریہ و بکاء کے ساتھ پڑھا اور دوسرا حصہ یعنی "<font color =green , font size=3px>{{حدیث|"اللهم اِنَّ قلوبَ المخبتین الیك والهِةٌ"}}</font>" کا بعد والا حصہ پڑھتے ہوئے اپنا رخسار مبارک قبر پر رکھا اور [[زیارت]] کا باقی ماندہ حصہ پڑھ لیا۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، قسمت زیارت امین‌الله، ص595۔</ref>


==مضامین اور مندرجات==
==مضامین اور مندرجات==
سطر 83: سطر 84:
}}
}}


==پاورقی حاشیے==
==حوالہ جات==
{{طومار}}
{{حوالہ جات|2}}
{{حوالہ جات|2}}
{{خاتمہ}}


==مآخذ==
==مآخذ==
{{طومار}}
{{ستون آ}}
{{ستون آ}}
* اابن طاووس، عبدالکریم بن احمد، فرحة الغرّی، قم، دارالرضی، بی‌تا.
* اابن طاووس، عبدالکریم بن احمد، فرحة الغرّی، قم، دارالرضی، بی‌تا.
* ابن قولویه، جعفر بن محمد، کامل الزیارات، نجف اشرف، مطبعة المقدسة الرضویه، بی‌تا.
* ابن قولویہ، جعفر بن محمد، کامل الزیارات، نجف اشرف، مطبعۃ المقدسۃ الرضویہ، بی‌تا.
* ابن مشهدی، محمد بن جعفر، المزار الکبیر، قم، مؤسسة النشر الاسلامی، 1378ھ ش
* ابن مشہدی، محمد بن جعفر، المزار الکبیر، قم، مؤسسۃ النشر الاسلامی، 1378ھ ش
* انوار القلوب، منتخب ادعیه و زیارات، قم، انتشارات زائر، اول، 1382ھ ش
* انوار القلوب، منتخب ادعیہ و زیارات، قم، انتشارات زائر، اول، 1382ھ ش
* رسولی محلاتی، سید هاشم، «شرح زیارت امین‌الله»، قم، دفتر نشر فرهنگ اسلامی، دوم، 1379ھ ش
* رسولی محلاتی، سید ہاشم، «شرح زیارت امین‌الله»، قم، دفتر نشر فرہنگ اسلامی، دوم، 1379ھ ش
* شهید اول، المزار، قم، مدرسة الامام المهدی، 1368ھ ش
* شہید اول، المزار، قم، مدرسۃ الامام المہدی، 1368ھ ش
* قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، قم، آیینه دانش، 1384ھ ش
* قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، قم، آیینہ دانش، 1384ھ ش
* مجلسی، محمد باقر، بحارالانوار.
* مجلسی، محمد باقر، بحارالانوار.
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}
{{خاتمہ}}


==بیرونی روابط==
==بیرونی روابط==
گمنام صارف