گمنام صارف
"حسین بن عبد الصمد حارثی" کے نسخوں کے درمیان فرق
←تالیفات
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 79: | سطر 79: | ||
'''کتب حدیث''' | '''کتب حدیث''' | ||
1۔ وصول الاخیار الی اصول الاخبار، یہ کتاب شہید ثانی کی کتاب الرعایہ فی علم الدرایہ کے بعد، صفویہ دور میں درایۃ الحدیث کے مہم متون میں سے تھی اور نقل کیا گیا ہے کہ یہ کتاب 960 | 1۔ وصول الاخیار الی اصول الاخبار، یہ کتاب شہید ثانی کی کتاب الرعایہ فی علم الدرایہ کے بعد، صفویہ دور میں درایۃ الحدیث کے مہم متون میں سے تھی اور نقل کیا گیا ہے کہ یہ کتاب 960 ھ سے پہلے مشہد میں تالیف ہوئی ہے۔<ref>حارثی، وصول الاخیار الی اصول الاخبار، ص۶۰؛ افندی اصفہانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۵؛ آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج۲۵، ص۱۰۱؛ صدرایی خویی، فهرستگان نسخہ ہای خطّی حدیث و علوم حدیث شیعہ، ج۱، ص۱۰۱ـ۱۰۳.</ref> | ||
2۔ [[علامہ حلی]] کی تالیف خلاصة الاقوال فی معرفة الرجال پر حاشیہ | 2۔ [[علامہ حلی]] کی تالیف خلاصة الاقوال فی معرفة الرجال پر حاشیہ | ||
سطر 92: | سطر 92: | ||
1۔ شرح قواعد الاحکام (علامہ حلی) | 1۔ شرح قواعد الاحکام (علامہ حلی) | ||
2۔ شرح تہذیب طریق الوصول الی علم الاصول، (علامہ حلّی)<ref>آقا بزرگ طہرانی، | 2۔ شرح تہذیب طریق الوصول الی علم الاصول، (علامہ حلّی)<ref>آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج۴، ص۵۱۳، ج۵، ص۴۳ـ۴۴، ج۱۴، ص۱۹.</ref> | ||
3۔ رسالہ صلاة الجمعہ یا رسالة فی [[وجوب]] صلاة الجمعہ۔<ref>ر.ک:آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج۱۵، ص۷۰؛ جعفریان، صفویہ در عرصہ دین، ج۱، ص۳۰۵.</ref> | 3۔ رسالہ صلاة الجمعہ یا رسالة فی [[وجوب]] صلاة الجمعہ۔<ref>ر.ک:آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج۱۵، ص۷۰؛ جعفریان، صفویہ در عرصہ دین، ج۱، ص۳۰۵.</ref> | ||
4۔ | 4۔ رسالہ العقد الحسینی یا العقد الطہماسبی، یہ کتاب شاہ طہماسب اول کے حکم سے جو وسواس میں مبتلا تھا، تالیف کی گئی اور اس میں [[طہارت]] کے مسئلہ میں شک کی مذمت اور بعض مسائل میں حارثی اور سید حسین کرکی کے درمیان فقہی اختلاف کا ذکر کیا گیا ہے۔<ref>آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج۱۵، ص۲۸۸ـ ۲۹۰؛ استوارت، ۱۹۹۶، ص۳۹۶ـ۳۹۹.</ref> | ||
5۔ | 5۔ رسالہ تحفہ اہل الایمان فی قبلہ عراق العجم و الخراسان، اس کتاب میں [[محقق کرکی]] (متوفی 940 ق) کے نظریہ پر تنقید کی گئی ہے جو اس زمانہ میں ایران میں قبلہ کو معین کرنے کی روش کے سلسلہ میں تحریر کی گئی تھی۔<ref>ر.ک:حرّ عاملی، امل الآمل، قسم ۱، ص۷۵؛ افندی اصفہانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۱؛ آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج۳، ص۴۲۳، ج۱۷، ص۴۰، ۴۶.</ref> | ||
6۔ [[علامہ حلی]] کی کتاب ارشاد الاذهان پر تعلیقہ۔<ref>افندی اصفهانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۱؛ آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج۶، ص۱۵.</ref> | 6۔ [[علامہ حلی]] کی کتاب ارشاد الاذهان پر تعلیقہ۔<ref>افندی اصفهانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۱؛ آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج۶، ص۱۵.</ref> | ||
سطر 110: | سطر 110: | ||
10۔ مقالة فی وجوب الافتاء و بیان الحق علی کلِّ مَنْ علم بہ | 10۔ مقالة فی وجوب الافتاء و بیان الحق علی کلِّ مَنْ علم بہ | ||
11۔ الرسالہ التِّساعیہ یا المسائل الصلاتیہ، اس کتاب میں نماز سے مربوط 9 مسائل اور دیگر فقہی [[احکام]] ذکر ہوئے ہیں۔<ref>ر.ک:آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ الی تصانیف الشیعہ، ج۱۱، ص۱۴۶، ۱۵۳، ۱۹۱، ج۲۰، ص۳۵۴ـ۳۵۵، ج۲۱، ص۱۷، ۴۰۷.</ref> | 11۔ الرسالہ التِّساعیہ یا المسائل الصلاتیہ، اس کتاب میں نماز سے مربوط 9 مسائل اور دیگر فقہی [[احکام]] ذکر ہوئے ہیں۔<ref>ر.ک: آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ الی تصانیف الشیعہ، ج۱۱، ص۱۴۶، ۱۵۳، ۱۹۱، ج۲۰، ص۳۵۴ـ۳۵۵، ج۲۱، ص۱۷، ۴۰۷.</ref> | ||
'''علم کلام، اخلاق و دیگر کتب''' | '''علم کلام، اخلاق و دیگر کتب''' | ||
1۔ | 1۔ نور الحقیقہ و نور الحدیقہ فی علم الاخلاق، اس کتاب کا کچھ حصہ ادب الدنیا و الدین جو ابو الحسن علی بن محمد ماوردی (شافعی مسلک [[فقیہ]] متوفی 450 ھ) کی کتاب ہے، کا خلاصہ ہے۔<ref>ر.ک: حارثی، نور الحقیقہ و نور الحدیقہ فی علم الاخلاق، ص۳۶ـ۴۱، ۴۵ـ۴۶؛ قس ماوردی، ادب الدنیا و الدین، ص۲۲ـ۲۳، ۲۸ـ۲۹، ۳۱ـ۳۲.</ref> | ||
2۔ الاعتقادات الحقہ | 2۔ الاعتقادات الحقہ | ||
سطر 123: | سطر 123: | ||
4۔ کتب حدیثی و فقهی و ریاضی پر شامل ان کے حواشی کا ایک مجموعہ | 4۔ کتب حدیثی و فقهی و ریاضی پر شامل ان کے حواشی کا ایک مجموعہ | ||
5۔ حلب کے بعض اہل سنت علماء کے ساتھ عقائد و علم کلام سے مربوط ان کے مناظرات کا مجموعہ | 5۔ حلب کے بعض [[اہل سنت]] علماء کے ساتھ [[عقائد]] و علم کلام سے مربوط ان کے مناظرات کا مجموعہ | ||
6۔ دیوان شعر۔<ref>ر.ک:افندی اصفہانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۱ـ۱۱۲، ۱۱۵ـ۱۱۷.</ref> | 6۔ دیوان شعر۔<ref>ر.ک:افندی اصفہانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۱ـ۱۱۲، ۱۱۵ـ۱۱۷.</ref> |