گمنام صارف
"خصائص امیر المؤمنین (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
←قلمی نسخے، ترجمے و طباعت
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 132: | سطر 132: | ||
== قلمی نسخے، ترجمے و طباعت == | == قلمی نسخے، ترجمے و طباعت == | ||
* کتاب خصائص نسائی کے تقریبا | * کتاب خصائص نسائی کے تقریبا 12 قلمی نسخے ایران کے مختلف کتب خانوں میں موجود ہیں۔ کئی مرتبہ [[ہند]]، [[مصر]]، [[نجف]]، [[بیروت]] اور [[ایران]] سے طبع ہوئی ہے۔ | ||
* | * 1311 ھ میں بنام «حقائق لدنی در تشریح دقائق خصائص علوی» کے نام سے [[سید ابوالقاسم رضوی لاہوری]] نے فارسی زبان میں ترجمہ کیا اور [[لاہور]] سے چھپی۔ | ||
* فتح الله نجارزادگان نے اس کتاب کو «ویژگی ہای امیرمؤمنان علی بن ابی طالب علیہ السلام» کے عنوان سے فارسی میں ترجمہ کیا کہ جو | * فتح الله نجارزادگان نے اس کتاب کو «ویژگی ہای امیرمؤمنان علی بن ابی طالب علیہ السلام» کے عنوان سے فارسی میں ترجمہ کیا کہ جو 1382 ش میں [[قم]] سے چھپی۔<ref> نجارزادگان، ویژگی ہای امیرمؤمنان، ۱۳۸۲ش، شناسہ کتاب.</ref> | ||
* | * 1892 عیسوی میں یہ ہندی زبان میں ترجمہ ہوئی پھر زبان اردو میں ترجمہ ہو کر [[تشیع پاکستان|پاکستان]] میں چھپی۔ نیز چند اور زبانوں میں بھی کتاب ترجمہ ہوئی ہے۔ | ||
* محمد کاظم محمودی نے متعدد قلمی نسخوں کے ساتھ مطابقت کی اور [[قم]] میں چھپی۔ محقق نے اس کتاب کی روایات کو دیگر اہل سنت و شیعہ کی کتابوں سے اسخراج کیا۔ لہذا اس سے اس کتاب کی ارزش میں اضافہ ہوا۔<ref> | * محمد کاظم محمودی نے متعدد قلمی نسخوں کے ساتھ مطابقت کی اور [[قم]] میں چھپی۔ محقق نے اس کتاب کی روایات کو دیگر اہل سنت و شیعہ کی کتابوں سے اسخراج کیا۔ لہذا اس سے اس کتاب کی ارزش میں اضافہ ہوا۔<ref>نجار زادگان، ویژگی ہای امیرمؤمنان، مقدمہ، ۱۳۸۲ش، ص۱۸-۱۹.</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |