گمنام صارف
"خصائص امیر المؤمنین (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←مؤلف اور کتاب
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Mabbassi م (←مؤلف اور کتاب) |
||
سطر 15: | سطر 15: | ||
::نسائی شناخت احادیث و [[علم رجال|رجال]] میں مسلم بن حجاج نیشابوری ، ابوداؤد اور ترمذی سے زیادہ مہارت رکھتا ہے۔ لیکن یہ تعریفات اس کے [[عصمت]] کے معنا نہیں ہے اور اسکی نقل کردہ [[احادیث]] پر تنقید نہیں کی جا سکتی ہے۔<ref> ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۰۶ق، ج۱۴، ص۱۳۳.</ref> | ::نسائی شناخت احادیث و [[علم رجال|رجال]] میں مسلم بن حجاج نیشابوری ، ابوداؤد اور ترمذی سے زیادہ مہارت رکھتا ہے۔ لیکن یہ تعریفات اس کے [[عصمت]] کے معنا نہیں ہے اور اسکی نقل کردہ [[احادیث]] پر تنقید نہیں کی جا سکتی ہے۔<ref> ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۰۶ق، ج۱۴، ص۱۳۳.</ref> | ||
یہ کتاب [[اہل سنت]] کے | یہ کتاب [[اہل سنت]] کے بزرگعالم دین کی تالیف ہونے کی وجہ سے ایک مخصوص مقام و منزلت کی حامل ہے۔ اس کی ایک اور کتاب [[مسند علی بن ابی طالب]] بھی ہے۔<ref> نجارزادگان، ویژگی ہای امیرمؤمنان، مقدمہ، ۱۳۸۲ش، ص۱۷.</ref> | ||
== سبب تألیف == | == سبب تألیف == | ||
نسائی عمر کے آخری حصے میں [[دمشق]] گیا۔ اس سفر میں اس نے وہاں کے لوگوں میں انحراف کا مشاہدہ کیا تو اس اس کتاب کے ذریعے وہاں کے لوگوں کی ہدایت کا ارادہ کیا۔ جب اس سے [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ بن ابو سفیان]] کی فضیلت کے بارے میں سوال کیا تو اس نے جواب میں کہا : میں [[رسول اللہ]] کی اس حدیث: خدا اس کے پیت کو کبھی سیر نہ کرے، کے علاوہ کچھ نہیں جانتا۔ لوگوں نے یہ سن کر جامع [[مسجد]] میں بہت زیادہ زد و کوب کیااور اسے [[مکہ]] جانے کا کہا۔ وہ اس مار پیٹ کی وجہ مریض ہو گیا اور وہ اسے بیماری کی حالت میں مکہ لے گئے جہاں اسی مار پیٹ کی وجہ سے وہ مکہ میں فوت ہو گیا۔<ref> مزی، تہذیب الکمال، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۲۸.</ref> | نسائی عمر کے آخری حصے میں [[دمشق]] گیا۔ اس سفر میں اس نے وہاں کے لوگوں میں انحراف کا مشاہدہ کیا تو اس اس کتاب کے ذریعے وہاں کے لوگوں کی ہدایت کا ارادہ کیا۔ جب اس سے [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ بن ابو سفیان]] کی فضیلت کے بارے میں سوال کیا تو اس نے جواب میں کہا : میں [[رسول اللہ]] کی اس حدیث: خدا اس کے پیت کو کبھی سیر نہ کرے، کے علاوہ کچھ نہیں جانتا۔ لوگوں نے یہ سن کر جامع [[مسجد]] میں بہت زیادہ زد و کوب کیااور اسے [[مکہ]] جانے کا کہا۔ وہ اس مار پیٹ کی وجہ مریض ہو گیا اور وہ اسے بیماری کی حالت میں مکہ لے گئے جہاں اسی مار پیٹ کی وجہ سے وہ مکہ میں فوت ہو گیا۔<ref> مزی، تہذیب الکمال، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۲۸.</ref> |