"ریا" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←عبادت میں ریا کے اقسام
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 37: | سطر 37: | ||
ریا عبادت کے باطل ہونے کا باعث بنتا ہے اور فرق نہیں کہ ریا عبادت کے تمام اجزاء میں ہو، یا اس کے کسی ایک حصے میں. اسی طرح عبادت کے واجب اور مستحب ہونے میں بھی کوئی فرق نہیں ہے. <ref>جواهر الکلام ج۹، ص۱۸۷.</ref> البتہ بعض فقہاء کی نگاہ میں اگر عبادت مستحب اجزاء جیسے قنوت میں ریا ہو تو یہ عبادت کے باطل ہونے کا باعث نہیں بنتا. <ref>العروة الوثقی ج۲، ص۴۴۲-۴۴۳.</ref> | ریا عبادت کے باطل ہونے کا باعث بنتا ہے اور فرق نہیں کہ ریا عبادت کے تمام اجزاء میں ہو، یا اس کے کسی ایک حصے میں. اسی طرح عبادت کے واجب اور مستحب ہونے میں بھی کوئی فرق نہیں ہے. <ref>جواهر الکلام ج۹، ص۱۸۷.</ref> البتہ بعض فقہاء کی نگاہ میں اگر عبادت مستحب اجزاء جیسے قنوت میں ریا ہو تو یہ عبادت کے باطل ہونے کا باعث نہیں بنتا. <ref>العروة الوثقی ج۲، ص۴۴۲-۴۴۳.</ref> | ||
===عبادت کے مقدمات میں=== | ===عبادت کے مقدمات میں ریا=== | ||
اگر عبادات کے مقدمات میں ریا ہو لیکن خود عبادت میں نہ ہو، تو یہ عبادت کے باطل ہونے کا سبب نہیں بنتا. مثال کے طور پر اگر کوئی دکھاوے کے لئے مسجد جائے، لیکن جو نماز وہاں ادا کرے وہ اخلاص کی نیت سے ہو، تو اس کی نماز باطل نہیں ہو گی. <ref>العروة الوثقی ج۲، ص۴۴۴-۴۴۵.</ref> | اگر عبادات کے مقدمات میں ریا ہو لیکن خود عبادت میں نہ ہو، تو یہ عبادت کے باطل ہونے کا سبب نہیں بنتا. مثال کے طور پر اگر کوئی دکھاوے کے لئے مسجد جائے، لیکن جو نماز وہاں ادا کرے وہ اخلاص کی نیت سے ہو، تو اس کی نماز باطل نہیں ہو گی. <ref>العروة الوثقی ج۲، ص۴۴۴-۴۴۵.</ref> | ||
===عمل کی خصوصیت میں=== | ===عمل کی خصوصیت میں ریا=== | ||
اگر کوئی شخص اصلی عبادت کو اخلاص کی نیت سے ادا کرے لیکن اس کی بعض خصوصیات کو بجا لاتے وقت خود نمائی اور ریا کرے، تو بعض کی نظر میں اس کی عبادت باطل ہے اور بعض کی نظر میں ایسی عبادت باطل نہیں ہے، مثال کے طور پر کوئی شخص اپنی نماز کو ریا کی خاطر جماعت کے ساتھ یا اول وقت ادا کرے. <ref>جواهر الکلام ج۹، ص۱۸۸-۱۸۹. العروة الوثقی ج۲، ص۴۴۳.</ref> | اگر کوئی شخص اصلی عبادت کو اخلاص کی نیت سے ادا کرے لیکن اس کی بعض خصوصیات کو بجا لاتے وقت خود نمائی اور ریا کرے، تو بعض کی نظر میں اس کی عبادت باطل ہے اور بعض کی نظر میں ایسی عبادت باطل نہیں ہے، مثال کے طور پر کوئی شخص اپنی نماز کو ریا کی خاطر جماعت کے ساتھ یا اول وقت ادا کرے. <ref>جواهر الکلام ج۹، ص۱۸۸-۱۸۹. العروة الوثقی ج۲، ص۴۴۳.</ref> | ||