مندرجات کا رخ کریں

"نفس المہموم (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 39: سطر 39:
==وجہ تسمیہ==
==وجہ تسمیہ==


اس کتاب کا یہ نام [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] کی اس حدیث سے اخذ کیا گیا ہے جس میں آپ نے فرمایا: نَفَسُ المَهمومِ لِظُلمِنا تَسبیحٌ وَ هَمُّهُ لَنا عِبادَةٌ وَ کِتمانُ سِرّنا جِهادُ فی سَبیلِ اللهِ،<ref>شیخ مفید، الأمالی، ۱۴۱۳ق، ص۳۳۸.</ref> ترجمہ: ہماری مصیبت پر غمگین ہونے والے کی سانس تسبیح کا ثواب رکھتی ہے، ہمارے غم میں مغموم ہونا عبادت ہے اور ہمارے راز کو کتمان کرنا اور چھپانا جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ اس کے بعد امام صادق (ع) فرماتے ہیں: واجب ہے کہ اس حدیث کو سونے کے پانی سے تحریر کیا جائے۔  
اس کتاب کا یہ نام [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] کی اس حدیث سے اخذ کیا گیا ہے جس میں آپ نے فرمایا: <font color=green> نَفَسُ المَهمومِ لِظُلمِنا تَسبیحٌ وَ هَمُّهُ لَنا عِبادَةٌ وَ کِتمانُ سِرّنا جِهادُ فی سَبیلِ اللهِ </font>،<ref>شیخ مفید، الأمالی، ۱۴۱۳ق، ص۳۳۸.</ref> ترجمہ: ہماری مصیبت پر غمگین ہونے والے کی سانس تسبیح کا ثواب رکھتی ہے، ہمارے غم میں مغموم ہونا عبادت ہے اور ہمارے راز کو کتمان کرنا اور چھپانا جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ اس کے بعد امام صادق (ع) فرماتے ہیں: واجب ہے کہ اس حدیث کو سونے کے پانی سے تحریر کیا جائے۔  


چونکہ یہ کتاب [[اہل بیت (ع)]] کے مصائب کو بیان کرتی ہے اس لئے محدث قمی نے اس کے لئے نفس المہموم کے نام کا انتخاب کیا ہے۔  
چونکہ یہ کتاب [[اہل بیت (ع)]] کے مصائب کو بیان کرتی ہے اس لئے محدث قمی نے اس کے لئے نفس المہموم کے نام کا انتخاب کیا ہے۔  
گمنام صارف