مندرجات کا رخ کریں

"سعد بن عبادہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 80: سطر 80:
{{شعر|{{حدیث|ہم نے خزرج کے سردار سعد بن عبادہ کو قتل کر دیا}}|{{حدیث|ہم نے اسے دو تیر مارے کسی ایک نے دل سے خطا نہیں کیا}}}}
{{شعر|{{حدیث|ہم نے خزرج کے سردار سعد بن عبادہ کو قتل کر دیا}}|{{حدیث|ہم نے اسے دو تیر مارے کسی ایک نے دل سے خطا نہیں کیا}}}}
{{شعر اختتام}}
{{شعر اختتام}}
<!--
اس داستان کو بعض اہل سنت  شک و تردید کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ مروی ہے کہ ایک اہل سنت شخص نے شیعہ سے سوال کیا :اگر خلافت علی کا حق تھا اور ابوبکر نے اسے غصب کیا تھا تو علی نے کیوں اس کے حصول کیلئے قیام نہیں کیا ؟ شیعہ نے جواب دیا: علی اس بات سے ڈر گیا کہ کہیں اسے بھی جنات قتل نہ نہ کر دیں۔<ref>تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۴۹.</ref>
اس ادعا کے رد میں درج ذیل شعر کہا گیا:
{{جعبه نقل قول | عنوان = | نقل‌قول =:{{سخ}}{{شعر|نستعلیق}}{{ب|یقولون سعد شقت الجن بطنه|الا ربما حققت فعلک بالغدر}} {{ب|و ماذنب سعد انه بال قائماً|و لکن سعداً لم یبایع ابابکر}}{{پایان شعر}}
<small>{{وسط چین}}می‌گویند [[جن|جنّیان]] شکم سعد را دریدند؛ ولی چه بسا تو با نیرنگ این کار را انجام داده باشی.{{سخ}}گناه سعد این نبود که ایستاده بول می‌کرد؛ بلکه گناهش این بود که با ابوبکر بیعت نکرد.{{پایان}}</small>
|تاریخ بایگانی | منبع = <small>شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، ص۲۳۵.</small> | تراز =وسط| عرض = 440px| اندازه خط = 17px|رنگ پس زمینه=| گیومه نقل‌قول = | تراز منبع = چپ}}


برخی نیز معتقدند [[خالد بن ولید]] و [[محمد بن سلمه انصاری]]، به دستور [[عمر]] مأمور شدند که از او در [[شام]] بیعت بگیرند، زمانی که با مخالفت او روبرو شدند، هر یک تیری بر او بیانداختند و او را به قتل رساندند.<ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، ص۲۳۵.</ref>
اس داستان کو بعض اہل سنت  شک و تردید کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ مروی ہے کہ ایک اہل سنت شخص نے شیعہ سے سوال کیا :اگر خلافت علی کا حق تھا اور ابوبکر نے اسے غصب کیا تھا تو علی نے کیوں اس کے حصول کیلئے قیام نہیں کیا ؟ شیعہ نے جواب دیا: علی اس بات سے ڈر گیا کہ کہیں اسے بھی جنات قتل نہ  کر دیں۔<ref>تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۴۹.</ref>
-->
سعد کے جنات کے قتل کرنے کے  رد میں درج ذیل شعر کہا گیا:
 
{{شعر آغاز}}
{{شعر|{{حدیث|یقولون سعد شقت الجن بطنه}}|{{حدیث|الا ربما حققت فعلک بالغدر}}}}
{{شعر|{{حدیث|وہ کہتے ہیں:جنات نے سعد کا شکم پارہ کیا}}|{{حدیث|آگاہ رہو تم نے کس قدر چالاکی اپنا فعل انجام دیا}}}}
{{شعر|{{حدیث|و ماذنب سعد انه بال قائماً}}|{{حدیث|و لکن سعداً لم یبایع ابابکر}}}}
{{شعر|{{حدیث|سعد کا یہ گنا نہیں کہ اسنے کھڑے ہو پیشاب کیا}}|{{حدیث|بلکہ اس نے ابوبکر کی بیعت نہیں کی تھی}}}}
{{شعر اختتام}}
 
بعض معتقد ہیں کہ [[خالد بن ولید]] اور [[محمد بن سلمہ انصاری]] عمر کی طرف مامور ہوئے کہ وہ شام میں اس سے بیعت لیں۔ جب  سعد کے روبرو ہوئے تو اس نے بیعت کی مخالفت کی۔ ان دونوں نے اسے تیر مارے جس سے اسکی موت واقع ہوئی۔<ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، ص۲۳۵.</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف