"کتاب الغیبۃ (شیخ طوسی)" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 13: | سطر 13: | ||
| ناشر = دار المعارف الاسلامیہ [[قم]] (ایران) | | ناشر = دار المعارف الاسلامیہ [[قم]] (ایران) | ||
}} | }} | ||
'''کتابُ الغیبۃ'''، [[ | '''کتابُ الغیبۃ'''، [[شیعہ|شیعوں]] کے بارھویں امام حضرت [[امام مہدیؑ]] کی [[غیبت]] کے بارے میں لکھی گئی ہے۔ یہ کتاب [[شیخ طوسی]] کی تصنیف ہے جو [[شیخ طوسی|شیخ الطائفہ]] کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ یہ کتاب امام مہدیؑ کی شناخت اور ان کی غیبت سے متعلق اہم منابع میں سے ایک ہے۔ اس کتاب میں امام مہدیؑ سے متعلق شیعوں کے اعتقادات کو بیان کرتے ہوئے آپؑ کی غیبت پر وارد ہونے والے اعتراضات اور شبہات کا [[قرآن|قرآنی]]، روائی اور [[عقل|عقلی]] دلائل پر مشتمل جوابات دئے گئے ہیں۔ | ||
== مصنف | |||
== مصنف == | |||
{{اصلی|شیخ طوسی}} | {{اصلی|شیخ طوسی}} | ||
[[شیخ طوسی|محمد بن حسن بن علی بن حسن]] (385۔460 ھ)، شیخ الطائفہ (بزرگ قوم/بزرگ شیعہ) و شیخ طوسی کے نام سے معروف، [[شیعوں]] کی [[کتب اربعہ]] میں سے دو کتابوں کے مولف، بزرگ ترین [[متکلم]]، [[محدث]]، مفسر، اور فقہائے شیعہ میں شمار کئے جاتے ہیں۔ وہ 23 سال کی عمر میں [[خراسان]] سے [[عراق]] گئے اور وہاں [[شیخ مفید]] اور [[سید مرتضی]] جیسے شیعہ علما سے علم حاصل کیا۔ تاتاریوں کے حملے میں [[کتابخانۂ شاپور]] کے جلانے جانے اور [[نجف]] منتقل ہوکر نجف میں حوزۂ علمیہ کی بنیاد رکھنے سے پہلے تک خلیفۂ عباسی کی جانب سے [[بغداد]] میں [[علم کلام]] کی صدارت کا عہدہ آپ کے پاس رہا۔ | [[شیخ طوسی|محمد بن حسن بن علی بن حسن]] (385۔460 ھ)، شیخ الطائفہ (بزرگ قوم/بزرگ شیعہ) و شیخ طوسی کے نام سے معروف، [[شیعوں]] کی [[کتب اربعہ]] میں سے دو کتابوں کے مولف، بزرگ ترین [[متکلم]]، [[محدث]]، مفسر، اور فقہائے شیعہ میں شمار کئے جاتے ہیں۔ وہ 23 سال کی عمر میں [[خراسان]] سے [[عراق]] گئے اور وہاں [[شیخ مفید]] اور [[سید مرتضی]] جیسے شیعہ علما سے علم حاصل کیا۔ تاتاریوں کے حملے میں [[کتابخانۂ شاپور]] کے جلانے جانے اور [[نجف]] منتقل ہوکر نجف میں حوزۂ علمیہ کی بنیاد رکھنے سے پہلے تک خلیفۂ عباسی کی جانب سے [[بغداد]] میں [[علم کلام]] کی صدارت کا عہدہ آپ کے پاس رہا۔ |