مندرجات کا رخ کریں

"عبد اللہ بن زبیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 40: سطر 40:
ابن زبیر اور اسکے ہواداران  ۱۳ صفر سال ۶۴ق. سے لے کر  ۴۰ دن تک محاصرے میں رہا اور یہ محاصرہ  یزید کی موت کے بعد  ۱۴ ربیع الاول  ۶۴ ق تک سپاہ شام کے محاصرے میں رہا ۔ <ref>انساب الاشراف، ج۵، ص۳۵۹؛ تاریخ دمشق، ج۱۴، ص۳۸۷.</ref>
ابن زبیر اور اسکے ہواداران  ۱۳ صفر سال ۶۴ق. سے لے کر  ۴۰ دن تک محاصرے میں رہا اور یہ محاصرہ  یزید کی موت کے بعد  ۱۴ ربیع الاول  ۶۴ ق تک سپاہ شام کے محاصرے میں رہا ۔ <ref>انساب الاشراف، ج۵، ص۳۵۹؛ تاریخ دمشق، ج۱۴، ص۳۸۷.</ref>


ابن‌ زبیر مسجدالحرام میں مستقر ہوا شامیوں نے پہاڑوں اور مسجد الحرام سے بلند مقامات  پر منجنیق نصب کیں <ref>اخبار مکہ، ازرقی، ج۱، ص۲۰۳؛ انساب الاشراف، ج۵، ص۳۵۹.</ref> اور انہوں نے پتھروں اور آگ برسانی شروع کی جس کے نتیجے میں زبیر اور اسکے افراد کو آگ کے شعلوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ منجینقوں کے پتھر کعبہ کو بھی لگے ، رکن یمانی اور حجرالاسود کے درمیان پردوں اور کعبہ پر موجود لکڑی کے جالی دار چوکھٹے کو آگ لگ لگئ ۔<ref> اخبار مکہ، ازرقی، ج۱، ص۱۹۸، ص۲۰۳؛ اخبار الکرام، ص۱۳۳.</ref>یعقوبی(م.۲۹۲ق.) نے ذکر کیا ہے کہ ابن زبیر نے آگ کو خاموش نہیں کیا تا کہ  مکہ کے لوگوں کو لشکر شام کے  خلاف مزید مصمم کرے ۔<ref>تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۲۵۲.</ref> مختلف گروہ اور دستے ابن زبیر کے ہمراہ  مسجدالحرام سے دفاع کی خاطر لڑتے رہے ان میں  ۲۰۰ حبشیوں کا وہ گروہ بھی شامل ہے جسے  حبشہ کے بادشاہ نے کعبہ کے دفاع کیلئے بھیجا تھا ۔ <ref> انساب الاشراف، ج۵، ص۳۶۲، ۳۷۲.</ref>
ابن‌ زبیر مسجدالحرام میں مستقر ہوا شامیوں نے پہاڑوں اور مسجد الحرام سے بلند مقامات  پر منجنیق نصب کیں <ref>اخبار مکہ، ازرقی، ج۱، ص۲۰۳؛ انساب الاشراف، ج۵، ص۳۵۹.</ref> اور انہوں نے پتھروں اور آگ برسانی شروع کی جس کے نتیجے میں زبیر اور اسکے افراد کو آگ کے شعلوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ منجینقوں کے پتھر کعبہ کو بھی لگے ، رکن یمانی اور حجرالاسود کے درمیان پردوں اور کعبہ پر موجود لکڑی کے جالی دار چوکھٹے کو آگ لگ گئ ۔<ref> اخبار مکہ، ازرقی، ج۱، ص۱۹۸، ص۲۰۳؛ اخبار الکرام، ص۱۳۳.</ref>یعقوبی(م.۲۹۲ق.) نے ذکر کیا ہے کہ ابن زبیر نے آگ کو خاموش نہیں کیا تا کہ  مکہ کے لوگوں کو لشکر شام کے  خلاف مزید مصمم کرے ۔<ref>تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۲۵۲.</ref> مختلف گروہ اور دستے ابن زبیر کے ہمراہ  مسجدالحرام سے دفاع کی خاطر لڑتے رہے ان میں  ۲۰۰ حبشیوں کا وہ گروہ بھی شامل ہے جسے  حبشہ کے بادشاہ نے کعبہ کے دفاع کیلئے بھیجا تھا ۔ <ref> انساب الاشراف، ج۵، ص۳۶۲، ۳۷۲.</ref>
سپاه شام ابن زبیر اور مکہ کے لوگوں کو شکست دینے میں ناکام رہے اور جب یزید مر گیا تو چالیس دن کے بعد اسکی موت کی خبر انہیں ملی تو انہوں نے اس جنگ سے ہاتھ کھینچ لیا اور شام واپس ہو گئے ۔
سپاه شام ابن زبیر اور مکہ کے لوگوں کو شکست دینے میں ناکام رہے اور جب یزید مر گیا تو چالیس دن کے بعد اسکی موت کی خبر انہیں ملی تو انہوں نے اس جنگ سے ہاتھ کھینچ لیا اور شام واپس ہو گئے ۔


گمنام صارف