مندرجات کا رخ کریں

"عبد اللہ بن زبیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 18: سطر 18:
===امام علی(ع) کی خلافت ===
===امام علی(ع) کی خلافت ===
ابن زبیر خلافت علی میں انکی مخالفت کا راستہ اختیار کیا ۔اس زمانے کا اہم ترین اقدام حضرت علی کی مخالفت ،جنگ جمل میں شرکت اور امام علی کے خلاف شورشوں کے حالات مہیا کرنا تھا ۔کہتے ہیں کہ اس جنگ میں اسے تقریبا تیس (30) زخم لگے ۔ <ref>ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ج۱، ص۲۶۵.</ref> اپنے باپ کو حضرت علی کے خلاف ابھارنے میں اس کا کردار رہا ،اسطرح سے کہ امام علی سے روایت میں ابن زبیر  اہل بیت سے جدائی کا سبب مذکور ہے ۔ <ref>الامامہ و السیاسہ، ج۱، ص۲۸؛ اسد الغابہ، ج۳، ص۱۳۹.</ref> جنگ سے پہلے اسے خبر ملی کہ اسکا باپ زبیر اپنے کئے پر پشیمان ہے اور جنگ سے کنارہ کشی اختیار کرنا چاہتا ہے اور میدان جگ میں نہ جائے لیکن زبیر اس میں کامیاب نہ ہوا ۔ <ref>الفتوح، ج۲، ص۴۷۰؛ مروج الذہب، ج۲، ص۳۶۳.</ref> حضرت [[عائشہ]]اور ابن زبیر کے درمیان محبت  کا رابطہ تھا ۔<ref>در این باره نک: نجاتی، دانشنامہ حج و حرمین شریفین، ذیل مدخل «ابن زبیر»(http://hajj.ir/99/3019)</ref>، حضرت عائشہ نے موت کے وقت اسے اپنا وصی بنایا  <ref>نک: فتح الباری، ج۴، ص۴۷۶.</ref> اور بعض قرائن سے معلوم ہوتا ہے  جنگ جمل  میں  عائشہ اس کے تحت تاثیر تھی ۔ <ref>نک: الاستیعاب، ج۳، ص۹۱۰؛ تاریخ الاسلام، ج۴، ص۲۴۶.</ref>
ابن زبیر خلافت علی میں انکی مخالفت کا راستہ اختیار کیا ۔اس زمانے کا اہم ترین اقدام حضرت علی کی مخالفت ،جنگ جمل میں شرکت اور امام علی کے خلاف شورشوں کے حالات مہیا کرنا تھا ۔کہتے ہیں کہ اس جنگ میں اسے تقریبا تیس (30) زخم لگے ۔ <ref>ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ج۱، ص۲۶۵.</ref> اپنے باپ کو حضرت علی کے خلاف ابھارنے میں اس کا کردار رہا ،اسطرح سے کہ امام علی سے روایت میں ابن زبیر  اہل بیت سے جدائی کا سبب مذکور ہے ۔ <ref>الامامہ و السیاسہ، ج۱، ص۲۸؛ اسد الغابہ، ج۳، ص۱۳۹.</ref> جنگ سے پہلے اسے خبر ملی کہ اسکا باپ زبیر اپنے کئے پر پشیمان ہے اور جنگ سے کنارہ کشی اختیار کرنا چاہتا ہے اور میدان جگ میں نہ جائے لیکن زبیر اس میں کامیاب نہ ہوا ۔ <ref>الفتوح، ج۲، ص۴۷۰؛ مروج الذہب، ج۲، ص۳۶۳.</ref> حضرت [[عائشہ]]اور ابن زبیر کے درمیان محبت  کا رابطہ تھا ۔<ref>در این باره نک: نجاتی، دانشنامہ حج و حرمین شریفین، ذیل مدخل «ابن زبیر»(http://hajj.ir/99/3019)</ref>، حضرت عائشہ نے موت کے وقت اسے اپنا وصی بنایا  <ref>نک: فتح الباری، ج۴، ص۴۷۶.</ref> اور بعض قرائن سے معلوم ہوتا ہے  جنگ جمل  میں  عائشہ اس کے تحت تاثیر تھی ۔ <ref>نک: الاستیعاب، ج۳، ص۹۱۰؛ تاریخ الاسلام، ج۴، ص۲۴۶.</ref>
جنگ جمل کے موقع پر ابن زبیر کی سرکردگی میں پیادہ لشکر نے  بصرے کے [[عثمان بن حنیف|عثمان بن حُنَیف]] کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی مخالفت کی اور ۴۰ مسلمان محافظوں کو قتل کیا اور بیت المال کو لوٹا جبکہ اس معاہدے کی رو سے حضرت امام علی کے آنے تک فریقین جنگ نہیں کریں گے ۔ <ref>فتوح البلدان، ص۳۶۵؛ الاستیعاب، ج۱، ص۳۶۸.</ref>
==قیام اور خلافت==
<!--
<!--
هنگام ورود لشکریان جمل به بصره ابن زبیر که فرمانده پیاده نظام بود، بر خلاف پیمان آتش بسی که با [[عثمان بن حنیف|عثمان بن حُنَیف]] حاکم بصره تا رسیدن امام علی(علیه‌السلام)بسته بودند، با گروهی، ۴۰ نفر از محافظان مسلمان را کشت و بیت‌ المال را تصرف کرد.<ref>فتوح البلدان، ص۳۶۵؛ الاستیعاب، ج۱، ص۳۶۸.</ref>
==قیام و خلافت==
پس از مرگ [[معاویه]]، عبدالله بن زبیر از بیعت با [[یزید]] سرپیچید و مبارزاتی را علیه حکومت امویان راه‌انداخت. منابع تاریخ نگاری درباره انگیزه قیام ابن زبیر نظریه‌هایی ابراز داشته‌اند؛ از جمله اینکه او در پی رسیدن به [[خلافت]] بود. بنابر برخی گزارش‌ها، ابن زبیر وجود [[امام حسین(ع)]] را در حجاز مزاحم این آرزوی خود می‌دانست؛ زیرا مردم تا شخصیتی مانند امام حسین(ع)در حجاز بود، به ابن زبیر رو نمی‌آوردند و چون فهمید که امام حسین(ع) قصد کوفه دارد، او را تشویق به رفتن کرد.<ref> فرزندان آل ابی طالب/ترجمہ،ج۱،ص:۱۶۴.</ref>
پس از مرگ [[معاویه]]، عبدالله بن زبیر از بیعت با [[یزید]] سرپیچید و مبارزاتی را علیه حکومت امویان راه‌انداخت. منابع تاریخ نگاری درباره انگیزه قیام ابن زبیر نظریه‌هایی ابراز داشته‌اند؛ از جمله اینکه او در پی رسیدن به [[خلافت]] بود. بنابر برخی گزارش‌ها، ابن زبیر وجود [[امام حسین(ع)]] را در حجاز مزاحم این آرزوی خود می‌دانست؛ زیرا مردم تا شخصیتی مانند امام حسین(ع)در حجاز بود، به ابن زبیر رو نمی‌آوردند و چون فهمید که امام حسین(ع) قصد کوفه دارد، او را تشویق به رفتن کرد.<ref> فرزندان آل ابی طالب/ترجمہ،ج۱،ص:۱۶۴.</ref>
ابن‌ زبیر با پیامبر(ص) و دو همسرش [[حضرت خدیجه کبری سلام الله علیها|خدیجه]] و [[عایشه (ابهام‌زدایی)|عایشه]] خویشاوندی نزدیکی داشت، پدرش از [[صحابہ]] نزدیک پیامبر(ص)بود و از برخی امتیازات دیگر مانند عضویت پدرش در [[شورای خلافت عمر]] برخوردار بود.<ref>درباره شورا نک: تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۱۶۰؛ الامامہ و السیاسہ، ج۱، ص۴۲.</ref> افزون بر این، او ادعا داشت که عثمان با او درباره خلافت پیمان بسته است. اینها همه باعث می‌گشت تا خود را به خلافت بیش از بنی امیه مستحق بداند.
ابن‌ زبیر با پیامبر(ص) و دو همسرش [[حضرت خدیجه کبری سلام الله علیها|خدیجه]] و [[عایشه (ابهام‌زدایی)|عایشه]] خویشاوندی نزدیکی داشت، پدرش از [[صحابہ]] نزدیک پیامبر(ص)بود و از برخی امتیازات دیگر مانند عضویت پدرش در [[شورای خلافت عمر]] برخوردار بود.<ref>درباره شورا نک: تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۱۶۰؛ الامامہ و السیاسہ، ج۱، ص۴۲.</ref> افزون بر این، او ادعا داشت که عثمان با او درباره خلافت پیمان بسته است. اینها همه باعث می‌گشت تا خود را به خلافت بیش از بنی امیه مستحق بداند.
گمنام صارف