مندرجات کا رخ کریں

"تحویل قبلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  7 اگست 2017ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:قبلہ.jpg|تصغیر|مسلمانوں کا موجودہ قبلہ]]
 
'''تحویل قبلہ''' وہ واقعہ ہے کہ جس کے نتیجے میں مسلمانوں کا [[قبلہ]]  [[مسجد الاقصی]] سے  [[کعبہ]] کی طرف تبدیل ہوا ۔یہ واقعہ ہجرت کے دوسرے سال  [[رجب]] کے مہینے میں [[سورہ بقرہ]] کی ۱۴۴ویں آیت کے نازل ہونے کے بعد پیش آیا ۔
'''تحویل قبلہ''' وہ واقعہ ہے کہ جس کے نتیجے میں مسلمانوں کا [[قبلہ]]  [[مسجد الاقصی]] سے  [[کعبہ]] کی طرف تبدیل ہوا ۔یہ واقعہ ہجرت کے دوسرے سال  [[رجب]] کے مہینے میں [[سورہ بقرہ]] کی ۱۴۴ویں آیت کے نازل ہونے کے بعد پیش آیا ۔


اکثر مؤرخین کے مطابق تحویل قبلہ  [[مدینہ]] کی [[مسجد ذو قبلتین]] میں  [[نماز ظہر]] کے وقت پیش آیا ۔ نماز جماعت کے دوران ۱۶۰ درجہ [[قبلہ]] کی تبدیلی ایک قابل توجہ واقعہ ہے ۔  
اکثر مؤرخین کے مطابق تحویل قبلہ  [[مدینہ]] کی [[مسجد ذو قبلتین]] میں  [[نماز ظہر]] کے وقت پیش آیا ۔ نماز جماعت کے دوران ۱۶۰ درجہ [[قبلہ]] کی تبدیلی ایک قابل توجہ واقعہ ہے ۔  
 
[[ملف:قبلہ.jpg|تصغیر|مسلمانوں کا موجودہ قبلہ]]
==قبلۂ اول اور اسکی تبدیلی==
==قبلۂ اول اور اسکی تبدیلی==
اسلامی مآخذوں کے مطابق [[پیامبر(ص)]]  مکہ میں اور مدینے میں ہجرت کے ابتدائی سالوں میں [[بیت المقدس]] کی طرف نماز پڑھتے تھے لیکن اپنے مخصوص قبلے کو دوست رکھتے تھے ۔ اسی وجہ سے تحویل قبلہ کی [[وحی]] کے انتظار میں رہتے ۔  خداوند نے آیت قبلہ کے نزول کو خوش حال کیا اور مسلمانوں کو [[کعبہ]] کی تبدیلی کا حکم دیا ۔ <ref>رک: ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۹۸۶م، ج۳، ص۲۵۳؛ طبری، تاریخ طبری، ۱۹۶۷م، ج۲، ص۴۱۵-۴۱۷؛  طباطبائی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۳۲۵.</ref>
اسلامی مآخذوں کے مطابق [[پیامبر(ص)]]  مکہ میں اور مدینے میں ہجرت کے ابتدائی سالوں میں [[بیت المقدس]] کی طرف نماز پڑھتے تھے لیکن اپنے مخصوص قبلے کو دوست رکھتے تھے ۔ اسی وجہ سے تحویل قبلہ کی [[وحی]] کے انتظار میں رہتے ۔  خداوند نے آیت قبلہ کے نزول کو خوش حال کیا اور مسلمانوں کو [[کعبہ]] کی تبدیلی کا حکم دیا ۔ <ref>رک: ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۹۸۶م، ج۳، ص۲۵۳؛ طبری، تاریخ طبری، ۱۹۶۷م، ج۲، ص۴۱۵-۴۱۷؛  طباطبائی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۳۲۵.</ref>
گمنام صارف