مندرجات کا رخ کریں

"شان نزول" کے نسخوں کے درمیان فرق

757 بائٹ کا اضافہ ،  25 فروری 2017ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 30: سطر 30:
بعض علمائے علوم [[قرآن]] شان نزول اور سبب نزول کے درمیان فرق کے قائل ہیں ۔ان کی نگاہ میں شان نزول سبب نزول کی نسبت اعم ہے اور سبب نزول شان نزول کی نسبت اخص ہے ۔کیونکہ جب کوئی واقعہ پیش آتا اور اس کے مقابلے میں ابہام ہوتا ، یا سوال پوچھا جاتا اور اسکے مقابلے میں جواب واضح نہ ہوتا یا کوئی ایسا امر پیش آجاتا جس کا کوئی راہ حل موجود نہ ہوتا تو ایسی صورتحال میں [[قرآنی]] آیات نازل ہوتی تو ایسے مقامات کی نسبت سبب نزول کہا جاتا ہے ۔ اور قرآنی [[آیت|آیات]] کسی امر کے بیان و شرح کے عنوان سے نازل ہوتی تو وہاں شان نزول کہا جاتا ہے اس مقام پر عمومیت پائی جاتی ہے جیسا کہ [[نبوت|انبیاء]]،امم سالفہ وغیرہ سے مربوط آیات میں یہی صورت پیش نظر ہوتی ہے ۔
بعض علمائے علوم [[قرآن]] شان نزول اور سبب نزول کے درمیان فرق کے قائل ہیں ۔ان کی نگاہ میں شان نزول سبب نزول کی نسبت اعم ہے اور سبب نزول شان نزول کی نسبت اخص ہے ۔کیونکہ جب کوئی واقعہ پیش آتا اور اس کے مقابلے میں ابہام ہوتا ، یا سوال پوچھا جاتا اور اسکے مقابلے میں جواب واضح نہ ہوتا یا کوئی ایسا امر پیش آجاتا جس کا کوئی راہ حل موجود نہ ہوتا تو ایسی صورتحال میں [[قرآنی]] آیات نازل ہوتی تو ایسے مقامات کی نسبت سبب نزول کہا جاتا ہے ۔ اور قرآنی [[آیت|آیات]] کسی امر کے بیان و شرح کے عنوان سے نازل ہوتی تو وہاں شان نزول کہا جاتا ہے اس مقام پر عمومیت پائی جاتی ہے جیسا کہ [[نبوت|انبیاء]]،امم سالفہ وغیرہ سے مربوط آیات میں یہی صورت پیش نظر ہوتی ہے ۔
پس سبب نزول عصر پیغمبر میں پیش آنے والی  مشکل مانند ابہام واقعہ ،سوال و راہ حل ، کی طرف ناظر ہے جبکہ شان نزول واقعیت امر کی طرف ناظر ہے ۔<ref>ہادی معرفت،تلخیص التمہید،112/113،مؤسسہ نشر اسلامی التابعہ لجماعۃ الدرسین قم۔</ref>
پس سبب نزول عصر پیغمبر میں پیش آنے والی  مشکل مانند ابہام واقعہ ،سوال و راہ حل ، کی طرف ناظر ہے جبکہ شان نزول واقعیت امر کی طرف ناظر ہے ۔<ref>ہادی معرفت،تلخیص التمہید،112/113،مؤسسہ نشر اسلامی التابعہ لجماعۃ الدرسین قم۔</ref>
==اقسام==
قرآن کا اکثر حصہ کسی سبب نزول کے بغیر رسول خدا پر وحی کی صورت میں نازل ہوا جبکہ کچھ حصے کا سبب نزول بیان ہوا ہے ۔ مجموعی طور پر سبب نزول کی درج ذیل اقسام بیان کی جاتی ہیں :
*'''پہلی قسم''':
اسباب نزول متعدد اور نازل واحد:اسباب کی ایک سے زیادہ مرتبہ تکرار ہونے کی وجہ سے نزول ایک سے زیادہ مرتبہ ہوتا ہے ۔جیسا کہ کہا جاتا ہے سورہ حمد دو مرتبہ نازل ہوئی ۔ایک مرتبہ مکہ میں اور دوسری مرتبہ مدینہ میں نازل ہوئی ۔
*'''دوسری قسم''':


==  شان نزول کے فوائد ==
==  شان نزول کے فوائد ==
گمنام صارف