مندرجات کا رخ کریں

"شان نزول" کے نسخوں کے درمیان فرق

3,001 بائٹ کا اضافہ ،  24 فروری 2017ء
م
imported>Mabbassi
م (Mabbassi نے صفحہ اسباب نزول کو بجانب شان نزول منتقل کیا)
imported>Mabbassi
سطر 11: سطر 11:
# طرق اور راستے جیسے<font color=green>{{حدیث|وَقَالَ فِرْ‌عَوْنُ یا هَامَانُ ابْنِ لِی صَرْ‌حًا لَّعَلِّی أَبْلُغُ الْأَسْبَابَ}}</font>ترجمہ:اور فرعون نے کہا اے ہامان! میرے لئے ایک اونچا محل بنا (بنوا) تاکہ میں (اس پر چڑھ کر) راستوں تک پہنچ جاؤں۔ (36)
# طرق اور راستے جیسے<font color=green>{{حدیث|وَقَالَ فِرْ‌عَوْنُ یا هَامَانُ ابْنِ لِی صَرْ‌حًا لَّعَلِّی أَبْلُغُ الْأَسْبَابَ}}</font>ترجمہ:اور فرعون نے کہا اے ہامان! میرے لئے ایک اونچا محل بنا (بنوا) تاکہ میں (اس پر چڑھ کر) راستوں تک پہنچ جاؤں۔ (36)


'''نزول'''قران کریم کی آیات کا وحی کی صورت میں نازل ہونا ہے۔ یہ کلمہ اپنے مشقات کے ساتھ قرآن پاک میں کئی مرتبہ استعمال ہوا ہے ۔<ref>حاجی میرزایی، اسباب نزول، در دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج۱، ص۱۹۲.</ref>
'''نزول'''اس سے مراد قران کریم کی آیات کا وحی کی صورت میں نازل ہونا ہے۔ یہ کلمہ اپنے مشقات کے ساتھ قرآن پاک میں کئی مرتبہ استعمال ہوا ہے ۔<ref>حاجی میرزایی، اسباب نزول، در دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج۱، ص۱۹۲.</ref>
=== شان نزول کے بغیر آیات اور سورے ===
بہت سی ایسی آیات اور سورے ہیں  جو کسی سبب اور کسی خاص انگیزے کے بغیر نازل ہوئے ہیں ،ان آیات اور سورتوں کی وحی کے موقع پر کسی قسم کا کوئی حادثہ یا واقعہ یا سوال اس وقت نہیں پوچھا گیا تھا کہ جن کے شان نزول یا اسباب نذول کے متعلق تفحص جستجو کی جائے ، بلکہ ایسے موقعوں پر عمومی اور کلی لحاظ سے شان نزول اور سبب نزول کو تلاش کیا جائے گا اور  بشری ضرورتوں کو الہی رہنمائیوں کے ذریعے اور انسانی  قدرت سے بالاتر افکار کو وحی کے ذریعے مکمل اور پورا  کرنا اس سے مراد ہے تا کہ اس کے ذریعے زندگی کے تمام شعبوں میں حق کو باطل سے تشخیص دے جا سکے ۔<ref>[[سیدمحمدباقر حجتی|حجتی]]، اسباب نزول، ص۱۹.</ref>
 
کسی خاص شان نزول کے بغیر نازل ہونے والی  آیات یا سورے قرآن پاک کے کچھ حصے کو شامل ہیں کہ جن کی طرف درج ذیل مقامات کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے :
#گذشتہ امتوں کی تاریخ اور واقعات سے مربوط  آیات و سورتیں ہیں البتہ کچھ گذشتہ امتوں کے قصص سے مربوط آیات سبب نزول کے تحت نازل ہوئے ہیں جیسا کہ [[ذو القرنین]] سے مربوط حصہ لوگوں کے استفسار کے جواب میں آیا ہے ۔یہ امور اس لحاظ سے قرآن میں آئے ہیں کہ  [[پیامبر(ص)]] کے معاصرین اور اسی طرح تمام زمانوں کے انسان ان واقعات سے آگاہ ہوں، وہ انہیں اپنے حافظوں میں محفوظ رکھیں اور اپنی زندگی کے مختلف موارد میں ان واقعات سے سعادت و یا شقاوت و بدبختی،قوموں کے عروج و زوال ،انسانوں کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے رموز سے آگاہ اور عبرت حاصل کریں اور قوموں کی سرفرازی اور سعادت کے عوامل کے جانیں اور شقاوت و بدبختی کے اسباب سے اپنے آپ کو بچائیں ۔<ref>[[سیدمحمدباقر حجتی|حجتی]]، اسباب نزول، ص۱۹.</ref>
# قرآن کریم کی کچھ آیات اور سورتیں ہیں جو غیبی خبریں اور عالم برزخ،جنت و جہنم اور قیامت کے حالات ،بہشتیوں اور دوزخیوں کے احوال پر مشتمل ہیں کہ جن میں مخصوص شان نزول کو لاش نہیں کیا جا سکتا ہے ۔<ref>[[سیدمحمدباقر حجتی|حجتی]]، اسباب نزول، ص۱۹-۲۰.</ref>
گمنام صارف