مندرجات کا رخ کریں

"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 127: سطر 127:
{{شعر|{{حدیث| يا أهلَ بيتِ رسولِ اللّهِ حُبُّکُم}}|{{حدیث| فَرضٌ مِنَ اللّهِ فِی القرآنِ أنزَلَهُ}}}}
{{شعر|{{حدیث| يا أهلَ بيتِ رسولِ اللّهِ حُبُّکُم}}|{{حدیث| فَرضٌ مِنَ اللّهِ فِی القرآنِ أنزَلَهُ}}}}
{{شعر|{{حدیث| كفاكم من عظیم القدر أنكم}}|{{حدیث| من لم یُصَلِّ علیكم لا صلاة له}}}}
{{شعر|{{حدیث| كفاكم من عظیم القدر أنكم}}|{{حدیث| من لم یُصَلِّ علیكم لا صلاة له}}}}
*ترجمہ:
* اے [[اہل بیت]] [[محمد(ص)]] آپ کی محبت
* امر واجب ہے جس کو خدا نے قرآن میں نازل کیا ہے
* یہی آپ کی قدر و عظمت کے لئے کافی ہے کہ
* جو آپ پر درود و سلام نہ بھیجے اس کی نماز، نماز نہیں ہے۔
{{شعر اختتام}}
{{شعر اختتام}}
</font>
</font>
{{شعر آغاز}}
{{شعر| اے [[اہل بیت]] [[محمد(ص)]] آپ کی محبت|امر واجب ہے جس کو خدا نے قرآن میں نازل کیا ہے}}
{{شعر| یہی آپ کی قدر و عظمت کے لئے کافی ہے کہ| جو آپ پر درود و سلام نہ بھیجے اس کی نماز، نماز نہیں ہے}}
{{شعر اختتام}}
[[فخرالدین رازی]] نے حب اہل بیت(ع) کے وجوب پر یوں استدلال کیا ہے: <br />
[[فخرالدین رازی]] نے حب اہل بیت(ع) کے وجوب پر یوں استدلال کیا ہے: <br />
"اس میں شک نہیں ہے کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|نبی اکرم]](ص) [[امام علی علیہ السلام|علی]]، [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|فاطمہ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]](ع) اور[[امام حسین علیہ السلام|حسین]] (علیہم السلام) سے محبت کرتے تھے اسی بنیاد پر یہ عمل پوری امت پر واجب ہے کیونکہ خداوند متعال نے ارشاد فرمایا ہے: <font color=green> {{حدیث|'''" وَاتَّبِعُوهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ"۔''' }}</font>(ترجمہ: اور اور تم انہی کی پیروی کرو تاکہ تم ہدایت پا سکو)۔<ref>سوره اعراف آیت 158۔</ref> نیز خداوند عزّ و جلّ نے فرمایا: <font color=green> {{حدیث|'''"قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللّهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ"۔''' }}</font>(ترجمہ: ترجمہ: کہہ دیجئے کہ اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری پیروی کرو اللہ بھی تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہوں کو معاف کرے گا)۔<ref>سوره آل عمران آیت 31۔</ref>  نیز فرمایا ہے کہ:<font color=green> {{حدیث| '''"لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ"۔''' }}</font>(ترجمہ: تمہارے لیے پیغمبر خدا کی ذات میں اچھا نمونہ پیروی کے لیے موجود ہے اس کے لیے جو اللہ اور روز آخرت کی امید رکھتا ہو)۔<ref>التفسیر الکبیر، ج27، ص166۔</ref>
"اس میں شک نہیں ہے کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|نبی اکرم]](ص) [[امام علی علیہ السلام|علی]]، [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|فاطمہ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]](ع) اور[[امام حسین علیہ السلام|حسین]] (علیہم السلام) سے محبت کرتے تھے اسی بنیاد پر یہ عمل پوری امت پر واجب ہے کیونکہ خداوند متعال نے ارشاد فرمایا ہے: <font color=green> {{حدیث|'''" وَاتَّبِعُوهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ"۔''' }}</font>(ترجمہ: اور اور تم انہی کی پیروی کرو تاکہ تم ہدایت پا سکو)۔<ref>سوره اعراف آیت 158۔</ref> نیز خداوند عزّ و جلّ نے فرمایا: <font color=green> {{حدیث|'''"قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللّهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ"۔''' }}</font>(ترجمہ: ترجمہ: کہہ دیجئے کہ اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری پیروی کرو اللہ بھی تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہوں کو معاف کرے گا)۔<ref>سوره آل عمران آیت 31۔</ref>  نیز فرمایا ہے کہ:<font color=green> {{حدیث| '''"لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ"۔''' }}</font>(ترجمہ: تمہارے لیے پیغمبر خدا کی ذات میں اچھا نمونہ پیروی کے لیے موجود ہے اس کے لیے جو اللہ اور روز آخرت کی امید رکھتا ہو)۔<ref>التفسیر الکبیر، ج27، ص166۔</ref>
confirmed، templateeditor
9,404

ترامیم