مندرجات کا رخ کریں

"گناہان کبیرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 5: سطر 5:
گناہ (عربی زبان میں:ذنب) ایسے کام کو انجام دینا جسے خداوند نے منع اور [[حرام]] کیا ہو یا ایسے کام کو ترک کرنا کہ جسے خداوند متعال نے واجب قرار دیا ہو. گناہ کا بدنی فعل جیسے روزہ ترک کرنا اور اس کا قلبی فعل جیسے شرک ہے. بزہ، نافرمانی اور تباہ کاری فارسی کے کلمے اور اثم، ذنب، معصیت، خطیہ، سیئہ، زلہ، حوب، اور جںاح عربی کے کلمات ہیں جو گناہ پر دلالت کرتے ہیں.  
گناہ (عربی زبان میں:ذنب) ایسے کام کو انجام دینا جسے خداوند نے منع اور [[حرام]] کیا ہو یا ایسے کام کو ترک کرنا کہ جسے خداوند متعال نے واجب قرار دیا ہو. گناہ کا بدنی فعل جیسے روزہ ترک کرنا اور اس کا قلبی فعل جیسے شرک ہے. بزہ، نافرمانی اور تباہ کاری فارسی کے کلمے اور اثم، ذنب، معصیت، خطیہ، سیئہ، زلہ، حوب، اور جںاح عربی کے کلمات ہیں جو گناہ پر دلالت کرتے ہیں.  
اور یہ جاننا کہ کیا چیز گناہ ہے اور کیا چیز ثواب ہے اس کے لئے قرآن اور روایت کی طرف رجوع کرنا چاہیے، کیونکہ بہت سی جگہ پر عقل یہ تشخیص نہیں دے سکتی کہ کون سا کام گناہ ہے اور خداوند متعال نے اپنے علم اور حکمت سے، وحی اور دین کے ذریعے،انسان کی سعادت اور سلامتی کے لئے ان کو بیان فرمایا ہے.
اور یہ جاننا کہ کیا چیز گناہ ہے اور کیا چیز ثواب ہے اس کے لئے قرآن اور روایت کی طرف رجوع کرنا چاہیے، کیونکہ بہت سی جگہ پر عقل یہ تشخیص نہیں دے سکتی کہ کون سا کام گناہ ہے اور خداوند متعال نے اپنے علم اور حکمت سے، وحی اور دین کے ذریعے،انسان کی سعادت اور سلامتی کے لئے ان کو بیان فرمایا ہے.
==گناہ کی اقسام==
==گناہ کے اقسام==
گناہ کی دو قسمیں ہیں: کبیرہ گناہ (بڑے) اور صغیرہ گناہ (چھوٹے).
گناہ کی دو قسمیں ہیں: کبیرہ گناہ (بڑے) اور صغیرہ گناہ (چھوٹے).
یہ تقسیم قرآن اور روایات کے ذریعے ہوئی ہے، سورہ نساء کی آیت ٣١ میں آیا ہے: '' اِنْ تَجْتَنِبُوا کَباِئَر ماتُنْهَؤنَ عَنْهُ نُکَفرِّعَنْکُمْ سَیئاتِکُم'' ترجمہ: اگر کبیرہ گناہ جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے اس سے دوری کرو تو تمہارے چھوٹے گناہوں کی پردہ پوشی کریں گے اور تمہیں اچھی جگہ پر داخل کریں گے'' [نساء.٣١] اور سورہ شوری کی آیت ٣٧ میں اہل بہشت کے بارے میں آیا ہے: ''جو کبیرہ گناہوں اور برے کاموں سے پرہیز کرتے ہیں ان کے لئے ہمیشہ آخرت کی نعمات ہیں''
یہ تقسیم قرآن اور روایات کے ذریعے ہوئی ہے، سورہ نساء کی آیت ٣١ میں آیا ہے: '' اِنْ تَجْتَنِبُوا کَباِئَر ماتُنْهَؤنَ عَنْهُ نُکَفرِّعَنْکُمْ سَیئاتِکُم'' ترجمہ: اگر کبیرہ گناہ جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے اس سے دوری کرو تو تمہارے چھوٹے گناہوں کی پردہ پوشی کریں گے اور تمہیں اچھی جگہ پر داخل کریں گے'' [نساء.٣١] اور سورہ شوری کی آیت ٣٧ میں اہل بہشت کے بارے میں آیا ہے: ''جو کبیرہ گناہوں اور برے کاموں سے پرہیز کرتے ہیں ان کے لئے ہمیشہ آخرت کی نعمات ہیں''
[[ائمہ معصومین علیہم السلام|ائمہ معصومین(ع)]] سے بہت زیادہ تعداد میں روایات ہم تک پہنچی ہیں کہ جو کبیرہ اور صغیرہ گناہوں کو تقسیم کرتی ہیں، اور [[اصول کافی]] کی کتاب میں باب الکبائر کے عنوان سے ایک باب اس موضوع کے لئے مخصوص ہے کہ جس میں ٢٤ حدیث بیان ہوئی ہیں.  
[[ائمہ معصومین علیہم السلام|ائمہ معصومین(ع)]] سے بہت زیادہ تعداد میں روایات ہم تک پہنچی ہیں کہ جو کبیرہ اور صغیرہ گناہوں کو تقسیم کرتی ہیں، اور [[اصول کافی]] کی کتاب میں باب الکبائر کے عنوان سے ایک باب اس موضوع کے لئے مخصوص ہے کہ جس میں ٢٤ حدیث بیان ہوئی ہیں.  
اس باب کی پہلی اور دوسری روایت میں بیان ہوا ہے کہ کبیرہ گناہ، ایسے گناہوں کو کہتے ہیں کہ جس کے لئے خداوند نے جہنم کی آگ کو مقرر کیا ہے. اور ان میں بعض روایات (تیسری اور آٹھویں) نے گناہ کبیرہ کی تعداد ٧ کہی ہے اور بعض روایات میں (روایت ٢٤) گناہ کبیرہ کی تعداد ١٩ کہی گئی ہے.
اس باب کی پہلی اور دوسری روایت میں بیان ہوا ہے کہ کبیرہ گناہ، ایسے گناہوں کو کہتے ہیں کہ جس کے لئے خداوند نے جہنم کی آگ کو مقرر کیا ہے. اور ان میں بعض روایات (تیسری اور آٹھویں) نے گناہ کبیرہ کی تعداد ٧ کہی ہے اور بعض روایات میں (روایت ٢٤) گناہ کبیرہ کی تعداد ١٩ کہی گئی ہے.
==کبیرہ یا صغیرہ گناہ کا معیار==
==کبیرہ یا صغیرہ گناہ کا معیار==
اخلاق کے عالموں نے ہر گناہ (کبیرہ یا صغیرہ) کو جس میں خداوند متعال کے فرمان کی مخالفت کی جائے اسے بڑا اور کبیرہ گناہ کہا ہے. صغیرہ اور کبیرہ کی تقسیم میں دو طرح کے گناہوں کا آپس میں مقایسہ کیا گیا ہے.
اخلاق کے عالموں نے ہر گناہ (کبیرہ یا صغیرہ) کو جس میں خداوند متعال کے فرمان کی مخالفت کی جائے اسے بڑا اور کبیرہ گناہ کہا ہے. صغیرہ اور کبیرہ کی تقسیم میں دو طرح کے گناہوں کا آپس میں مقایسہ کیا گیا ہے.
گمنام صارف