مندرجات کا رخ کریں

"معاویۃ بن ابی سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 108: سطر 108:
سال ۳۹ کے ایام حج میں معاویہ نے یزید بن شجره رہاوی کو مکہ میں بھیجا تا کہ وہ لوگوں کو معاویہ کی طرف دعوت دے۔ امام نے اس  سپاہ کے مقابلے میں [[معقل بن قیس ریاحی]] کو مکہ بھیجا۔ سپاه شام کسی درگیری کے بغیر مناسک حج کے بعد شام واپس چلی گی۔ معقل نے وادی القری تک ان کا تعاقب کیا۔ چند تن اسیر ہوئے جنکا بعد میں عراق کے قیدیوں سے تبادلہ کیا گیا۔<ref>الغارات، ج ۲، ص ۵۰۴-۵۱۶</ref>
سال ۳۹ کے ایام حج میں معاویہ نے یزید بن شجره رہاوی کو مکہ میں بھیجا تا کہ وہ لوگوں کو معاویہ کی طرف دعوت دے۔ امام نے اس  سپاہ کے مقابلے میں [[معقل بن قیس ریاحی]] کو مکہ بھیجا۔ سپاه شام کسی درگیری کے بغیر مناسک حج کے بعد شام واپس چلی گی۔ معقل نے وادی القری تک ان کا تعاقب کیا۔ چند تن اسیر ہوئے جنکا بعد میں عراق کے قیدیوں سے تبادلہ کیا گیا۔<ref>الغارات، ج ۲، ص ۵۰۴-۵۱۶</ref>


معاویہ کی طرف سے [[بسر بن ارطاة|بُسر بن ارطاة]] کی سربراہی میں حجاز اور یمن پر حملہ سخت ترین غارت گری تھی۔ معاویہ نے بسر سے چاہا کہ جہاں بھی علی کے شیعوں کو پائے انہیں قتل کر دے۔ یمن میں [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے حامیوں نے عراق میں اختلافات کو دیکھتے ہوئے یمن کے حاکم [[عبیدالله بن عباس]] کے خلاف بغاوت کر دی اور اسکے لیے انہوں نے معاویہ سے مدد مانگی۔ بسر پہلے  مدینہ گیا جہاں [[ابو ایوب انصاری]] قوت و قدرت نہ ہونے کی وجہ سے وہاں سے فرار کر گیا۔ بسر نے اسکا گھر جلا دیا اور لوگوں کو معاویہ کی بیعت پر اکسایا اور [[ابو ہریره]] کو شہر کا حاکم بنا دیا۔ پھر وہ مکہ اور [[طائف]] گیا۔ تبالہ میں [[شیعوں]] کی ایک جماعت کو قتل کیا۔ [[مکہ]] کے لوگوں نے خوف سے فرار اختیار کیا۔ بسر نے [[عبیدالله بن عباس]] کی بیوی بچوں کو اسیر کیا اور بیٹوں کے سر اڑا دیئے۔ پھر [[نجران]] گیا اور عبید اللہ کے سسر [[عبدالله بن عبد المدان]] کو قتل کیا۔ کچھ شیعوں نے دفاع کیا اور بہت سے قتل ہوئے۔ پھر ایک سو ایرانی شیعوں کو قتل کیا۔ یہ سب کچھ کرنے کے بعد اس نے حضر موت کا رخ کیا جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہاں شیعوں کی کثیر تعداد ساکن تھی۔ بسر کے حملوں کی خبر پا کر امام نے جاریۃ بن قدامہ کو سپاہیوں کی معیت میں بسر کے تعاقب میں روانہ کیا۔ وہ جب مکہ پہنچا تو وہ وہاں سے جا چکا تھا۔ کہا گیا ہے کہ جاریہ کے کوفے واپس پہنچنے سے پہلے امام [[شہید]] ہو چکے تھے اور لوگ [[امام حسن]] کی بیعت کر چکے تھے۔<ref>رسول جعفریان، تاریخ خلفا، ص ۳۳۲-۳۳۳</ref>
معاویہ کی طرف سے [[بسر بن ارطاة|بُسر بن ارطاة]] کی سربراہی میں حجاز اور یمن پر حملہ سخت ترین غارت گری تھی۔ معاویہ نے بسر سے چاہا کہ جہاں بھی علی کے شیعوں کو پائے انہیں قتل کر دے۔ یمن میں [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے حامیوں نے عراق میں اختلافات کو دیکھتے ہوئے یمن کے حاکم [[عبیدالله بن عباس]] کے خلاف بغاوت کر دی اور اسکے لیے انہوں نے معاویہ سے مدد مانگی۔ بسر پہلے  مدینہ گیا جہاں [[ابو ایوب انصاری]] قوت و قدرت نہ ہونے کی وجہ سے وہاں سے فرار کر گیا۔ بسر نے اسکا گھر جلا دیا اور لوگوں کو معاویہ کی بیعت پر اکسایا اور [[ابو ہریره]] کو شہر کا حاکم بنا دیا۔ پھر وہ مکہ اور [[طائف]] گیا۔ تبالہ میں [[شیعوں]] کی ایک جماعت کو قتل کیا۔ [[مکہ]] کے لوگوں نے خوف سے فرار اختیار کیا۔ بسر نے عبیدالله بن عباس کی بیوی بچوں کو اسیر کیا اور بیٹوں کے سر اڑا دیئے۔ پھر [[نجران]] گیا اور عبید اللہ کے سسر [[عبدالله بن عبد المدان]] کو قتل کیا۔ کچھ شیعوں نے دفاع کیا اور بہت سے قتل ہوئے۔ پھر ایک سو ایرانی شیعوں کو قتل کیا۔ یہ سب کچھ کرنے کے بعد اس نے حضر موت کا رخ کیا جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہاں شیعوں کی کثیر تعداد ساکن تھی۔ بسر کے حملوں کی خبر پا کر امام نے جاریۃ بن قدامہ کو سپاہیوں کی معیت میں بسر کے تعاقب میں روانہ کیا۔ وہ جب مکہ پہنچا تو وہ وہاں سے جا چکا تھا۔ کہا گیا ہے کہ جاریہ کے کوفے واپس پہنچنے سے پہلے امام [[شہید]] ہو چکے تھے اور لوگ [[امام حسن]] کی بیعت کر چکے تھے۔<ref>رسول جعفریان، تاریخ خلفا، ص ۳۳۲-۳۳۳</ref>


== اموی خلافت کی تشکیل ==
== اموی خلافت کی تشکیل ==
گمنام صارف