مندرجات کا رخ کریں

"حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 64: سطر 64:
[[امام جوادؑ]] نے فرمایا: جو کوئی [[قم]] میں پورے شوق اور معرفت کے ساتھ میری پھوپھی کی زیارت کرے گا وہ اہل بہشت میں سے ہو گا۔<ref>کامل الزیارات، ص۵۳۶، ح۸۲۷؛ بحارالانوار، ج۱۰۲، ص۲۶۶۔</ref>
[[امام جوادؑ]] نے فرمایا: جو کوئی [[قم]] میں پورے شوق اور معرفت کے ساتھ میری پھوپھی کی زیارت کرے گا وہ اہل بہشت میں سے ہو گا۔<ref>کامل الزیارات، ص۵۳۶، ح۸۲۷؛ بحارالانوار، ج۱۰۲، ص۲۶۶۔</ref>


== زیارت نامہ==
==حضرت معصومہ کی یاد میں کانگرس==
بعض شیعہ کتابوں میں امام رضا علیہ السلام سے حضرت معصومہ کے لیے ایک زیارت نقل ہوئی ہے۔<ref>مراجعہ کریں: مجلسی، زادالمعاد، ۱۴۲۳ق، ص۵۴۸-۵۴۷؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۹۹، ۱۴۰۳ق، ص۲۶۶-۲۶۷۔</ref> [[علامہ مجلسی]] اس زیارت کو  [[تحفۃ الزائر (کتاب)|تحفۃ الزائر]] میں ذکر کیا ہے {{حوالہ درکار}}اور اس کتاب کے مقدمے میں ذکر کیا ہے کہ اس کتاب میں صرف معتبر زیارتیں نقل ہوئی ہیں۔<ref>مجلسی،‌ تحفۃ الزائر،‌ ص۳۔</ref>
سنہ 1384 ہجری شمسی کو «حضرت فاطمہ معصومہ کی شخصیت اور قم کی ثقافت منزلت» کے بارے میں ایک کانفرنس آستانه حضرت معصومہ کے متولی علی اکبر خمینی مسعودی کے حکم سے منعقد ہوگئی<ref> کنگره بزرگداشت حضرت فاطمه معصومه، مجموعه مقالات، ۱۳۸۴ش، ج۱، ص۲.</ref> یہ کانگرس حضرت معصومہ کے حرم میں منعقد ہوئیں جس سے [[ناصر مکارم شیرازی]] اور [[عبدالله جوادی آملی]] جیسے مراجع تقلید نے خطاب کیا۔<ref>شرافت، «کنگره بزرگداشت حضرت فاطمه معصومه (س) و مکانت فرهنگی قم»، ص۱۳۹و۱۴۵.</ref>


کہا جاتا ہے کہ خواتین میں سے صرف [[حضرت زہراؑ]] اور حضرت معصومہ ہی ہیں جن کے لیے ماثورہ(وہ زیارت‌ نامہ جس کی سند کسی [[معصوم]] تک پہنچتی ہے) زیارت نقل ہوئی ہے۔<ref>حمیدی،‌عمہ سادات زندگی حضرت معصومہؑ،‌ص ۴۶</ref>
اس کانگرس کے سیکریٹری احمد عابدی کا کہنا تھا کہ اس کانگرس کے توسط حضرت معصومہ، انکا حرم، حوزہ علمیہ اور قم میں اسلامی انقلاب کے موضوعات پر 54 کتابیں لکھی گئیں۔<ref>شرافت، «کنگره بزرگداشت حضرت فاطمه معصومه (س) و مکانت فرهنگی قم»، ص۱۴۲.</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,983

ترامیم