مندرجات کا رخ کریں

"قریش" کے نسخوں کے درمیان فرق

1 بائٹ کا اضافہ ،  17 جنوری 2017ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:
لیکن بعض ماہر انساب قریش کو [[فہر بن مالک]]؛ پیغمبر اکرم کے دسویں جد کا لقب سمجھتے ہیں اور اس کی نسل کو قریشی قرار دیتے ہیں۔ [[قرآن]] میں ایک [[سورہ]] بھی [[سورہ قریش]] کے نام سے آیا ہے۔
لیکن بعض ماہر انساب قریش کو [[فہر بن مالک]]؛ پیغمبر اکرم کے دسویں جد کا لقب سمجھتے ہیں اور اس کی نسل کو قریشی قرار دیتے ہیں۔ [[قرآن]] میں ایک [[سورہ]] بھی [[سورہ قریش]] کے نام سے آیا ہے۔
==وجہ تسمیہ==
==وجہ تسمیہ==
قریش کا نام رکھنے کی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں:
"قریش" نام رکھنے کی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں:
* اول: بعض نے کہا ہے کہ قریش پیغمبر اکرم کے ایک جد «فہر» کا لقب تھا اور انکی اولاد نے انہیں اس لقب کی نسبت دی ہے۔. <ref>المنتظم، ج۲، ص۲۲۹.</ref>
* اول: بعض نے کہا ہے کہ قریش پیغمبر اکرم(ص) کے ایک جد «فہر» کا لقب تھا اور انکی اولاد نے انہیں اس لقب کی نسبت دی ہے۔ <ref>المنتظم، ج۲، ص۲۲۹.</ref>
* دوم: بعض کہتے ہیں کہ قریش نضر ابن کنانہ کا لقب تھا اور اس کی اولاد اور نسل پر بھی اطلاق ہوتا ہے.<ref>المنتظم،ج۲،ص:۲۲۹</ref>  اور نضر کو بھی اسی وجہ سے قریش کہا جاتا تھا جو نادار لوگوں کی تلاش کرتا تھا اور «تقریش» کا معنی تلاش اور جستجو کرنا ہے اسی وجہ سے اسے قریش کا لقب مل گیا.<ref>تاریخ الطبری/ترجمہ، ج۳، ص۸۱۶.</ref>
* دوم: بعض کہتے ہیں کہ قریش نضر ابن کنانہ کا لقب تھا اور اس کی اولاد اور نسل پر بھی اطلاق ہوتا ہے.<ref>المنتظم،ج۲،ص:۲۲۹</ref>  اور نضر کو بھی اسی وجہ سے قریش کہا جاتا تھا جو نادار لوگوں کی تلاش کرتا تھا اور «تقریش» کا معنی تلاش اور جستجو کرنا ہے اسی وجہ سے اسے قریش کا لقب مل گیا.<ref>تاریخ الطبری/ترجمہ، ج۳، ص۸۱۶.</ref>
* سوم: اور بعض کا کہنا ہے کہ «قرش» کا معنی کسب کرنا ہے، چونکہ قریش کھیتی باڑی نہیں کرتے تھے اور انکا پیشہ تجارت تھا اس وجہ سے یہ لقب انہیں ملا ہے۔.<ref>معجم البلدان، ج۴، ص۳۳۷؛ بلاذری،انساب الاشراف، ج۱۱، ص۸۰.</ref>
* سوم: اور بعض کا کہنا ہے کہ «قرش» کا معنی کسب کرنا ہے، چونکہ قریش کھیتی باڑی نہیں کرتے تھے اور انکا پیشہ تجارت تھا اس وجہ سے یہ لقب انہیں ملا ہے۔.<ref>معجم البلدان، ج۴، ص۳۳۷؛ بلاذری،انساب الاشراف، ج۱۱، ص۸۰.</ref>
* چہارم: بعض کا کہنا ہے کہ قریش کا معنی ادھر ادھر سے جمع ہونے والوں کو کہا جاتا ہے اور اسی وجہ سے قریش کے قبیلے کو قریش کہا جاتا ہے کیونکہ قصی بن کلاب نے جب مکہ فتح کیا تو مکہ کے اطراف کے لوگوں کو جمع کر کے انہیں مکہ میں جگہ دیا.<ref>معجم البلدان، ج۴، ص۳۳۶.</ref>
* چہارم: بعض کا کہنا ہے کہ قریش کا معنی ادھر ادھر سے جمع ہونے والوں کو کہا جاتا ہے اور اسی وجہ سے قریش کے قبیلے کو قریش کہا جاتا ہے کیونکہ قصی بن کلاب نے جب مکہ فتح کیا تو مکہ کے اطراف کے لوگوں کو جمع کر کے انہیں مکہ میں جگہ دیا.<ref>معجم البلدان، ج۴، ص۳۳۶.</ref>
==مختلف طا‎ئفے==<!--
==مختلف طا‎ئفے==<!--
ظہور اسلام کے وقت قریش ایک بڑا قبیلہ تھا جو مختلف گروہوں میں تقسیم ہوا تھا جن میں سے [[بنی ہاشم]]، [[بنی مطلب]]، بنی حارث، [[بنی امیہ]]، بنی نوفل، بنی حارث بن فہر، بنی اسد، بنی عبدالدار، بنی زہرہ، بنی تیم بن مرہ، بنی مخزوم، بنی یقَظہ، بنی مرّہ، بنی عدی بن کعب، بنی سہم، بنی جُمَح، بنی مالک، بنی معیط، بنی نزار، بنی سامہ، بنی ادرم، بنی محارب، بنی حارث بن عبداللہ، بنی خزیمہ و بنی بنانہ ہیں۔
ظہور اسلام کے وقت قریش ایک بڑا قبیلہ تھا جو مختلف گروہوں میں تقسیم ہوا تھا جن میں سے [[بنی ہاشم]]، [[بنی مطلب]]، بنی حارث، [[بنی امیہ]]، بنی نوفل، بنی حارث بن فہر، بنی اسد، بنی عبدالدار، بنی زہرہ، بنی تیم بن مرہ، بنی مخزوم، بنی یقَظہ، بنی مرّہ، بنی عدی بن کعب، بنی سہم، بنی جُمَح، بنی مالک، بنی معیط، بنی نزار، بنی سامہ، بنی ادرم، بنی محارب، بنی حارث بن عبداللہ، بنی خزیمہ و بنی بنانہ ہیں۔
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم