گمنام صارف
"آیت و ان یکاد" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←عمومی معاشرے میں مفہوم
imported>Mabbassi م (←نظر بد کا علاج) |
imported>Mabbassi |
||
سطر 15: | سطر 15: | ||
یہ ایک طرح سے نفسانی تاثیرات میں سے ہے اور اس کی نفی پر کوئی عقلی دلیل موجود نہیں ہے بلکہ بعض ایسے واقعات دیکھے گئے ہیں جن پر نظر بد مکمل طور پر منطبق ہے اور روایات بھی اس کے مطابق منقول ہوئی ہیں ۔پس کوئی ایسا سبب نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے اسے خرافاتی عقیدہ کہا جائے ۔ | یہ ایک طرح سے نفسانی تاثیرات میں سے ہے اور اس کی نفی پر کوئی عقلی دلیل موجود نہیں ہے بلکہ بعض ایسے واقعات دیکھے گئے ہیں جن پر نظر بد مکمل طور پر منطبق ہے اور روایات بھی اس کے مطابق منقول ہوئی ہیں ۔پس کوئی ایسا سبب نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے اسے خرافاتی عقیدہ کہا جائے ۔ | ||
== | == عام معاشرے میں مفہوم == | ||
=== نظر بد کا علاج === | === نظر بد کا علاج === | ||
اس [[آیت]] کے شان نزول میں ذکر ہوا ہے کہ مخالفان کی ایک جماعت کی نظر بد سے رسول اللہ متاثر ہوئے تو یہ [[آیت]] نازل ہوئی۔<ref> موسوی آملی، ص۴۸، نقل از: الکافی،۴/۵۶۷</ref> بعض کتابوں میں ایسی روایات اور ادعیہ مذکور ہوئی ہیں کہ جن کے پڑھنے یا لکھنے کو حاسدوں اور بدخواہوں کی نظر بد سے محفوظ رہنے کیلئے مفید سمجھا گیا ہے ۔جیسے [[حسن بصری]] سے روایت مروی ہے:نظر بد کا علاج ان یکاد الذین کی [[آیت]] کا پڑھنا ہے ۔<ref>{{حدیث|عَنِ اَلْفَرَّاءِ وَ اَلزَّجَّاجِ قَالَ اَلْحَسَنُ دَوَاءُ إِصَابَةِ اَلْعَینِ أَنْ یقْرَأَ اَلْإِنْسَانُ هَذِهِ اَلْآیةَ وَ إِنْ یکٰادُ اَلَّذِینَ کفَرُوا لَیزْلِقُونَک بِأَبْصٰارِهِمْ لَمّٰا سَمِعُوا اَلذِّکرَ وَ یقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ وَ مٰا هُوَ إِلاّٰ ذِکرٌ لِلْعٰالَمِینَ.}} جامع الاخبار/ ۱۵۷؛ موسوی آملی، ص۴۸</ref> | اس [[آیت]] کے شان نزول میں ذکر ہوا ہے کہ مخالفان کی ایک جماعت کی نظر بد سے رسول اللہ متاثر ہوئے تو یہ [[آیت]] نازل ہوئی۔<ref> موسوی آملی، ص۴۸، نقل از: الکافی،۴/۵۶۷</ref> بعض کتابوں میں ایسی روایات اور ادعیہ مذکور ہوئی ہیں کہ جن کے پڑھنے یا لکھنے کو حاسدوں اور بدخواہوں کی نظر بد سے محفوظ رہنے کیلئے مفید سمجھا گیا ہے ۔جیسے [[حسن بصری]] سے روایت مروی ہے:نظر بد کا علاج ان یکاد الذین کی [[آیت]] کا پڑھنا ہے ۔<ref>{{حدیث|عَنِ اَلْفَرَّاءِ وَ اَلزَّجَّاجِ قَالَ اَلْحَسَنُ دَوَاءُ إِصَابَةِ اَلْعَینِ أَنْ یقْرَأَ اَلْإِنْسَانُ هَذِهِ اَلْآیةَ وَ إِنْ یکٰادُ اَلَّذِینَ کفَرُوا لَیزْلِقُونَک بِأَبْصٰارِهِمْ لَمّٰا سَمِعُوا اَلذِّکرَ وَ یقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ وَ مٰا هُوَ إِلاّٰ ذِکرٌ لِلْعٰالَمِینَ.}} جامع الاخبار/ ۱۵۷؛ موسوی آملی، ص۴۸</ref> |