مندرجات کا رخ کریں

"آیت و ان یکاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 6: سطر 6:


=== وضاحت معنا ===
=== وضاحت معنا ===
کلمۂ ان  تشدید کے بغیر إنّ سے تخفیف شدہ ہے ۔ «زلق» زلل اور لغزش کے معنا میں ہے ۔ ازلاق  صرع یعنی پچھاڑنے کے معنا میں ہے اور قتل و ہلاک کرنے سے کنایہ ہے ۔
کلمۂ ان  تشدید کے بغیر إنّ سے تخفیف شدہ ہے ۔ زلق زلل اور لغزش کے معنا میں ہے ۔ ازلاق  صرع یعنی پچھاڑنے کے معنا میں ہے اور قتل و ہلاک کرنے سے کنایہ ہے ۔


[[تفسیر میزان]] میں اس [[آیت]] کا معنا یوں بیان ہوا ہے:باتحقیق وہ [[کافر]] ہو گئے ہیں انہوں نے جب [[قرآن]] کو سنا تو نزدیک تھا کہ وہ اپنی آنکھوں کے ساتھ تمہیں (نبی اکرم) گرانا چاہتے ہیں یعنی وہ اپنی آنکھوں سے تمہیں ہلاک کر دیں ۔<ref>ترجمہ تفسیر المیزان، ج۱۹، ص۶۴۸</ref>
[[تفسیر میزان]] میں اس [[آیت]] کا معنا یوں بیان ہوا ہے:باتحقیق وہ [[کافر]] ہو گئے ہیں انہوں نے جب [[قرآن]] کو سنا تو نزدیک تھا کہ وہ اپنی آنکھوں کے ساتھ تمہیں (نبی اکرم) گرانا چاہتے ہیں یعنی وہ اپنی آنکھوں سے تمہیں ہلاک کر دیں ۔<ref>ترجمہ تفسیر المیزان، ج۱۹، ص۶۴۸</ref>


بعض مفسرین نے کہا ہے :جب وہ قرآن کو سنتے ہیں تو کینہ توز اور خشمگین آنکھوں سے اس طرح تمہیں (نبی اکرم) دیکھتے ہیں کہ ان نگاہوں سے تمہیں قتل کر ڈالیں۔جب وہ [[قرآن]] سنتے ہیں تو [[رسول اللہ|آنحضرت]] کی طرف دیوانگی کی نسبت دیتے ہیں، یہ اس بات پر دلیل ہے کہ وہ (کفار) اس سے یہ چاہتے ہیں کہ وہ کہیں کہ قرآن شیطان اور جن کے  القآت میں سے ہے اسی وجہ سے خدا وند کریم نے انہیں جواب دیتے ہوئے فرمایا :قرآن تو صرف عالمیان کیلئے صرف ذکر کے علاوہ کچھ نہیں ہے ۔ <ref>ترجمہ تفسیر المیزان، ج۱۹، ص۶۴۸</ref>
بعض مفسرین نے کہا ہے :جب وہ قرآن کو سنتے ہیں تو کینہ توز اور خشمگین آنکھوں سے اس طرح تمہیں ([[نبی اکرم]]) دیکھتے ہیں کہ ان نگاہوں سے تمہیں قتل کر ڈالیں۔جب وہ [[قرآن]] سنتے ہیں تو [[رسول اللہ|آنحضرت]] کی طرف دیوانگی کی نسبت دیتے ہیں، یہ اس بات پر دلیل ہے کہ وہ (کفار) اس سے یہ چاہتے ہیں کہ وہ کہیں کہ قرآن شیطان اور جن کے  القآت میں سے ہے اسی وجہ سے خدا وند کریم نے انہیں جواب دیتے ہوئے فرمایا :قرآن تو صرف عالمیان کیلئے ذکر کے علاوہ کچھ نہیں ہے ۔ <ref>ترجمہ تفسیر المیزان، ج۱۹، ص۶۴۸</ref>


=== نظر بد ===
=== نظر بد ===
گمنام صارف