"حق مہر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{احکام}} | {{احکام}} | ||
'''مَہر''' سے مراد وہ مال ہے جو مرد [[نکاح]] کے وقت بیوی کو دینے کی ذمہ داری | '''مَہر''' سے مراد وہ مال ہے جو مرد [[نکاح]] کے وقت بیوی کو دینے کی ذمہ داری اٹھاتا ہے۔ مہر بیوی کا حق ہے اور وہ عقد کے فورا بعد اس کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ بیوی کی وفات کے بعد اس کے ورثاء کو [[ارث|ورثہ]] میں ملتی ہے اور وہ شوہر سے مطالبہ کر سکتے ہیں۔ | ||
[[نکاح موقت]] میں مہر کا تعیین نہ ہونا اکثر مراجع کے [[فتوی|فتوے]] کے مطابق نکاح کے بطلان کا سبب بنتا ہے۔ | [[نکاح موقت]] میں مہر کا تعیین نہ ہونا اکثر مراجع کے [[فتوی|فتوے]] کے مطابق نکاح کے بطلان کا سبب بنتا ہے۔ [[قرآن کریم]] مردوں کو عورتوں کا مہر مکمل طور پر ادا کرنے اور بیوی سے ناراضگی کی صورت میں اسے تنگ کر کے مہر سے ہاتھ اٹھانے یا اس کا کچھ حصہ واپس کرنے پر مجبور نہ کرنے کی سفارش کرتا ہے۔ | ||
موجودہ دور میں مہر اور شادی کے دیگر اخراجات میں بے تہاشا اضافہ کی وجہ سے مختلف سماجی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ [[حدیث|احادیث]] میں زیادہ مَہر رکھنے کو عورتوں کی بدبخیوں میں سے شمار کرتے ہوئے اس کی مقدار کم رکھنے اور مہر السنۃ (مہر [[حضرت زہرا(س)]]) پر قناعت کرنے کی ہدایت کرتے ہیں جو تقریبا اس زمانے میں 170 سے 223 گرام سونے کے برابر ہوتا ہے۔ | |||
==پیشینہ مہریہ== | ==پیشینہ مہریہ==<!-- | ||
مہریہ در لغت بہ معنای جنسی است کہ در ہنگام نکاح بر عہدۀ شوہر قرار میگیرد و در اصطلاح حقوقی نیز مہر یا صداق مالی است کہ زن بر اثر [[ازدواج]] مالک آن میگردد و مرد ملزم بہ پرداخت آن بہ زن میشود. | مہریہ در لغت بہ معنای جنسی است کہ در ہنگام نکاح بر عہدۀ شوہر قرار میگیرد و در اصطلاح حقوقی نیز مہر یا صداق مالی است کہ زن بر اثر [[ازدواج]] مالک آن میگردد و مرد ملزم بہ پرداخت آن بہ زن میشود. | ||